انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا اب دعوت و تبلیغ کا ایک مستقل پلیٹ فارم بن چکا ہے، اور اس میدان کے بھی کچھ شہسوار ہیں، جن کی دعوت و تبلیغ سرحدی حدود قیود سے ماورا ہو کر روشنی کی طرح اطراف و اکنافِ عالم میں ہم زبانوں کی آنکھوں کو خیرہ کر رہی ہے، شیخ مقبول احمد سلفی بھی انہیں نوجوان علمائے کرام میں سے ایک ہیں، جنہیں اللہ تعالی نے دین کی ترویج اور نشر واشاعت کے لیے جدید وسائل و ذرائع کو استعمال کرنے کا سلیقہ عطا فرمایا ہوا ہے، آپ جامعہ سلفیہ بنارس، انڈیا سے تعلیم یافتہ ہیں، جبکہ عرصہ دراز سے سعودی عرب میں بطور ’داعی‘ دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، فیس بک، واٹس ایپ، اردو فورمز وغیرہ پر علمی و دعوتی مضامین تحریر کرنا، صارفین کے سوالات کو سننا، اور اہتمام سے جواب لکھنا آپ کی شخصیت کا نمایاں پہلو ہے، شیخ مقبول سلفی کی تحریریں سوشل میڈیا پر تواتر سے آتی رہتی ہیں، جس سے محسوس ہوتا ہے کہ آپ نہایت منظم و مرتب زندگی گزار رہے ہیں، ورنہ یہ میدان ایسا ہے کہ اس میں انسان کے اندر ذرا سی بھی غفلت ہو تو گھنٹوں ضائع ہونے کی خبر تک نہیں ہوتی۔عموما ہمارے ہاں تحقیق و تصنیف اسے سمجھا جاتا ہے، جو باقاعدہ پریس سے چھپ کر آئے، لیکن اب بہرصورت سوشل میڈیا کے گردو وغبار میں بھی بعض تحریریں تحقیقی اور قیمتی ہوتی ہیں، زیر نظر کتاب بھی فضیلۃ الشیخ مقبول احمد سلفی صاحب کی مختلف قیمتی تحریروں کا مجموعہ ہے، جو متنوع موضوعات پر مختلف اوقات میں لکھی گئی ہیں، اور انہیں ’مضامین ومقالاتِ مقبول‘ کے نام سے سافٹ کاپی کی شکل میں مرتب کردیا گیا ہے، جس میں دو سو سے زائد مقالات ومضامین تیرہ سو کے قریب دیدہ زیب صفحات پر پھیلے ہوئے ہیں، شروع میں عناوین کی فہرست مرتب کرتے ہوئے انہیں اصل مقام سے لنک بھی کردیا گیا ہے، تاکہ فہرست میں عنوان پر کلک کرکے مطلوبہ مقام تک پہنچنا آسان ہو۔ مقبول احمد سلفی صاحب کا مقالات و مضامین میں تحریر کا انداز مدلل ومحقق ہے، کتاب وسنت کے دلائل ذکر کرکے موقف اپناتے ہیں، اور پھر علما کے اقوال و آراء سے استیناس کرتے ہوئے زیر بحث مسئلہ کی وضاحت کرتے ہیں، تقلید اور آراءِ رجال کی جکڑبندیوں سے آزاد ہو کر اہل حدیث مکتبِ فکر کے مطابق مسائل کے حل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ مجموعہ مقالات کسی تحفہ سے کم نہیں ہے، اور اس میں کئی ایسے موضوعات و مسائل بھی ہیں، جن پر عام طور پر سرچ کرنے میں مواد دستیاب نہیں ہوتا۔ سوشل میڈیا پر کام کرنے کے آداب، اس میدان میں پائی جانے والی اخلاقی بیماریاں وغیرہ کے متعلق بھی کئی ایک مفید مقالات اس مجموعہ کی اہمیت میں اضافہ کا سبب ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی اس کارِ خیر میں حصہ دار بننے والے تمام لوگوں کو اجرِ جزیل سے نوازے، اور انہیں مزید دین کے کام کی توفیق رحمت فرمائے۔(ح۔خ)
زیر تکمیل