مولانا عبدالمجید سالک( (1894ء- 1959ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور شاعر، صحافی، افسانہ نگار اور کالم نگار تھے۔عبدالمجید سالک 12 ستمبر، 1894ء کو بٹالہ، گرداسپور، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم بٹالہ اور پٹھان کوٹ میں حاصل کی اور پھر اینگلو عربک کالج دہلی سے تکمیل کی۔ انہوں نے 1914ء میں رسالہ فانوس خیال جاری کیا۔ پھر 1915ء سے 1920ء تک وہ ماہنامہ تہذیب نسواں، ماہنامہ پھول اور ماہنامہ کہکشاں کے مدیر رہے۔ 1920ء میں وہ روزنامہ زمیندار کے عملۂ ادارت میں شامل ہوئے۔ 1927ء میں انہوں نے مولانا غلام رسول مہر کے اشتراک سے روزنامہ انقلاب جاری کیا جس کے ساتھ وہ اکتوبر 1949ء میں اس کے خاتمےتک وابستہ رہے۔ عبدالمجید سالک اخبار روزنامہ انقلاب میں ایک کالم افکار و حوادث کے نام سے لکھا کرتے تھے، یہی کالم ان کی پہچان بن گیا۔ ان کے خودنوشت سوانح سرگذشت کے نام سے اشاعت پزیر ہوئی۔ ان کی دیگر تصانیف میںذکرِ اقبال، یاران کہن، میراث اسلام اور مسلم ثقافت ہندوستان میں قابل ذکر ہیں ۔موصوف نے 65 برس کی عمر 27 ؍ستمبر1959ء کو لاہور میں وفات پائی۔ زیر نظر کتاب ’’مسلم ثقافت ہندوستا ن ہندوستان میں ‘‘مولانا عبد المجید سالک کی تصنیف ہے ۔موصوف نے یہ کتاب بہترین مآخذ تاریخی سے استفاد کر کے مرتب کی ۔یہ کتاب اپنے موضوع میں ایک مستند ’’ دائرۃ المعارف ‘‘ کی حیثیت رکھتی ہے ۔مصنف نے اس کتاب میں یہ بتایا ہے کہ مسلمانوں نے برصغیر پاک وہند میں ایک ہزار سال میں کن برکات سے آشنا کیا ہے کہ یہاں کی پس ماندہ اقوام ایک نئے اسلوب زندگی سے بہرور ہوگئیں۔(م۔ا)