پورس پنجاب کا نامور حکمران۔ اس کی ریاست دریائے جہلم اور چناب کے درمیان واقع تھی۔ جہلم کے پار ٹیکسلا پر راجا امبھی حکمران تھا۔ پورس اور امبھی ایک دوسرے کے دشمن تھے۔ سکندر اعظم نے ہندوستان پر 327 ق م میں حملہ کیا تو امبھی نے محض پورس سے مخاصمت کی بنا پر سکندر کی اطاعت قبول کی اور سات سو مسلح اور تین ہزار پیادہ فوج اس کی کمان میں دے دی۔ نیز بہت زرو جواہر بھی نذر کیا۔ پورس نے سکندر کی اطاعت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اور فوج لے کر جہلم کے کنارے پہنچا۔ رات کی تاریکی میں سکندر کی فوج نے دریا عبور کرکے، اچانک حملہ کر دیا۔ پورس کے جنگی ہاتھی بوکھلا گئے اور انھوں نے اپنی ہی فوج کو روند ڈالا۔ پورس کو شکست ہوئی وہ گرفتار ہو کر سکندر کے سامنے پیش ہوا تو سکندر نے پوچھا ’’اب تمہارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟‘‘ پورس نے بڑی بہادری سے جواب دیا ’’جو سلوک ایک بادشاہ کو دوسرے بادشاہ کے ساتھ کرنا چاہیے۔ سکندر اس جوب سے خوش ہوا اور پورس کی ریاست اسے واپس کر دی ۔ زیر نظر کتاب ’’ مہاراجا پورس ‘‘ بدھا پرکاش کی انگریزی تصنیف کا اردور ترجمہ ہے یہ کتاب مختصر وجامع ہے ۔ مصنف نے ٹھوس تاریخی شواہد کی مدد سے مہارا جا پورس کی شخصیت اور کردار کو اجاگر کیا ہے ۔اس کتاب میں سکندرِ اعظم کے حملہ اور پورس کی مزاحمت کی مکمل تاریخی داستان موجود ہے ۔تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کے اس کتاب کو سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
دیساں داراجا |
5 |
تاریخی سچ |
9 |
باب نمبر1 پورس کا خاندان |
11 |
باب نمبر2: پورس کے عروج کے وقت کا پنجاب |
19 |
باب نمبر3: پورس کا عروج اور جنوبی ایشیا |
29 |
باب نمبر4: پورس کا عروج |
39 |
باب نمبر5: پورس اور دارا |
47 |
باب نمبر6: پورس اور مہا بھارت |
57 |
باب نمبر7: پورس اور سکندر |
63 |
باب نمبر8: جنگ جہلم |
75 |
باب نمبر9: جنگ کا اختتام |
93 |
باب نمبر10: پنجاب کی فتح |
109 |
باب نمبر11: پورس اور جند گپت |
119 |
باب نمبر12: پورس کی موت |
127 |
تاریخی حوالہ جات |
132 |