جمہوریت ایک سیاسی نظام ہے یعنی عوام کی اکثریت کی رائے سے حکومت کا بننا اور اس کا بگڑنا۔ اس نظام میں انفرادی آزادی اور شخصی مساوات کے تصورات کو جو اہمیت دی گئی ہے اس کی وجہ سے عہد حاضر میں اس کی طرف لوگوں کا میلان زیادہ ہے۔اگرچہ بہت سے مسلم دانشور اس طرزِ حکومت کے حامی ہیں۔لیکن ہر دور میں اصحابِ علم کی ایک بڑی تعداد نے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں، جمہوریت کو ناپسند کیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس میں عوام کی حاکمیت اور مطلق آزادی کا تصور غیر عقلی اور باعثِ فساد ہے۔پاکستان میں جمہوری نظام کے قیام کی خواہش کا فی مستحکم نظر آتی ہے لیکن سیاسی اور معاشرتی عمل میں اتنے تضادات موجود ہیں کہ جمہوریت میں ابھی تک تسلسل پیدا نہ ہوسکا اور نہ پائیداری۔جمہوریت کی خواہش اور کوشش کے باوجود جمہوریت کا پر وان نہ چڑھنا جمہوری عمل کے نازک اور مشکل ہونے کا ثبوت ہے ۔
زیر نظر کتاب ’’پاکستان میں جمہوریت کے تضادات‘‘ پاکستان کے معروف سیاسی تجزیہ نگار جناب سلمان عابد صاحب کی تصنیف ہے ۔ فاضل مصنف نے عام فہم اور مؤثر اندازمیں پاکستان میں جمہوریت کو درپیش مشکلات کا حل تلاش کرنے کی کوشش ہے۔انہوں نے نہ صرف پاکستان کی سیاسی تاریخ اور حکومتوں کے بننے اور ٹوٹنے کی بات کی بلکہ ان عناصر اور رجحانات کا جائزہ لیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں جمہوریت گہری جڑیں نہ پکڑ سکی۔فاضل مصنف نے اپنے تجزیے کو جامع کرنے کے لیے بہت سے ایسے مصنفین اور سیاست دانوں کی تحریروں کا سہارا لیا ہے جنہوں نے اپنےاپنے مخصوص انداز میں پاکستان کی سیاست اورمعاشرت کے تضادات کا تجزیہ کرتے ہوئے ان اُمور کی نشاندہی کی ہے کہ جس کی وجہ سے جمہوری ادارے بنتے اور ٹوٹتے رہے ۔کتاب ہذا کے مصنف سلمان عابد نے تجزیاتی انداز اپناتے ہوئے پاکستان کی سیاست کا تجزیہ پیش کیا ہے ۔جمہوری عمل پیدا ہونے والے تضادات کا تفصیلی جائزہ اس کتاب میں موجود ہے ۔ نیز اس کتاب میں اس سوال کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کے حوالے سے کیا بڑےچیلنجز ہیں ۔ جمہوریت کی کامیابی کے تناظر میں اس کے داخلی اور خارجی بحران کیا ہیں اور اگر ہم جموریت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں تو اس میں تمام فریقوں کا کیا کردار بنتا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
ابتدائیہ |
7 |
جمہوریت کیسےقائم ہوسکتی ہے |
11 |
دیباچہ |
13 |
پاکستان کی ریاست کابحران |
17 |
فوجی حکمرانوں اورمارشل لاءکی تاریخ |
25 |
فوج کی حکمرانی اورتضادات پرمبنی فکری مغالطہ |
42 |
پاکستان اورجمہوریت کافقدان |
52 |
پاکستان معاشرہ اورقیادت کابحران |
64 |
چھوٹےصوبوں کااحساس محرومی اورصوبائی خودمختاری کامعاملہ |
71 |
فیصلہ سازی کےعمل میں لوگون کی شمولیت کافقدان |
77 |
پاکستان میں سیاسی جماعتیں اوران کی داخلی تضادات |
83 |
عوام کامزاج اورجمہوری نظام کی ناکامی |
94 |
پاکستان میں انتخابات کی تاریخ کامختصر جائزہ |
104 |
مقامی طرزحکومت اورہماراجمہوری رویہ |
111 |
پاکستان میں طلبہ سیاست سیاسی ذہن کی تشکیل کیون ضروری ہے |
119 |
آزادالیکشن کمیشن اورشفاف انتخابات کابحران |
133 |
پاکستان میں رنروم طبقےکی سیاست اوران کی ناکامی |
139 |
دانشورانہ اورفکری کرپشن کابخار |
145 |
سول سوسائٹی کابحران |
151 |
مذہبی سیاست کی ناکامی |
156 |
مذہبی انتہاپسندی اوردہشت گردی کابحران |
162 |
عدلیہ کےنظریہ ضرورت کی کہانی |
172 |
بھٹوصاحب کاعدالتی قتل |
180 |
پاکستان کی سیاست اورخواتین کی تاریخ |
189 |
پاکستانی سیاست میں اخلاقیات کابحران اورقومی ذمہ داری |
198 |
پاکستان کاسیاسی نظام جرائم پیشہ اورمافیاکےکنٹرول میں |
206 |
ضمیمہ جات |
|
حکومتیں اوراسمبلیاں توڑنےکےاعلانات |
213 |
اسکندرمرزاکاعلان مارشل لاء |
215 |
5جولائی کوضیاءالحق کاریڈیواورٹیلی وثیرن سےخطاب |
220 |
غلام اسحاق خان کاقوم سےخطاب 6اگست1990ء |
226 |
قومی اسمبلی کاخاتمہ صدرغلام اسحاق خان کاخطاب 19اپریل1993ء |
241 |
نوازشریف کاقوم سےخطاب 18جولائی1993ء |
248 |
غلام اسحاق خان کاقوم سےخطاب 18جولائی1993ء |
260 |
صدرفاروق لغاری کااعلامیہ 4نومبر1996ء |
263 |
فہرست گونرجنرل صدرومملکت وزرائےاعظم پاکستان |
267 |
حوالہ جات |
279 |
اشاریہ |
280 |