کتب خانوں کی تاریخ چار ہزار سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔کتب خانہ یا دارُالکُتُب یا مکتبہ (Library)، ایک ایسی جگہ یا مقام جہاں اُن لوگوں کو پڑھنے کے لیے کتابیں مہیّا کی جاتی ہیں جو لوگ (مالی یا دوسری وجوہات کی بنا پر) کتابیں خریدنے سے قاصر ہوتے ہیں۔جدید درالکتب میں کوئی بھی شخص ہر قسم کی معلومات تک کسی بھی شکل و ذریعہ سے بے روک رَسائی حاصل کر سکتا ہے۔ مع معلومات کے، یہ دارالکتب ماہرین یعنی کِتاب داروں کی خدمات بھی مہیا کرتی ہیں جو معلومات کو ڈھونڈنے اور اُن کو منظّم کرنے میں تجربہ کار ہوتے ہیں۔کسی بھی تعلیم یافتہ معاشرے میں لائبریری اور قارئین کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔افرادکی تربیت اور ترقی میں لائبریریاں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ان کی موجودگی اور عدم موجودگی کسی بھی آبادی کے تہذیبی رجحانات اور ترجیحات کی عکاسی کرتی ہیں۔دنیا بھر میں تاریخی کتب خانے موجود ہیں جوآج بھی مرجع کی حیثیت رکھتے ہیں ۔برصغیر پاک وہند کے میں بھی تاریخی حیثیت کے حامل کتب خانے موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ اسلامی کتب خانے ‘‘ جناب عبد الحلیم چشتی صاحب کا وہ تحقیقی ومقالہ ہےجسے انہوں نے جامعہ کراچی میں پیش کر کے19181ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔بعد ازاں اسے کتابی صورت میں شائع کیاگیا۔۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں عہد عباسی میں کتب خانوں کی ترویج واشاعت کے اسباب،انکی شناخت کے رہنما اصول ، فروغ علم اور کتب خانوں کےارتقاء ، عباسی خلفاء اور ان سے الحاق رکھنے والے اور ہم سری کرنے والے فرمانواؤں کے کتب خانوں پر روشنی ڈالی ہے ۔یہ کتاب اسلامی کتب خانوں کے اہم مباحث کاجامع ہے صاحب کتاب نے مختلف زبانوں کے رسائل کے علاوہ چھ سو سے زائد کتابوں سے استفادہ کرکےاس کتا ب میں تین ہزار حوالہ جات پیش کیے ہیں ۔یہ مقالہ اپنے موضوع پر نادر معلومات وگرانقدر تحقیقات کا مرقع ہے۔لائبریری سائنس کے طلبہ ومحققین نیز اسلامی تہذیب وثقافت اور تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کےلیے نہایت مفید ونادر علمی تحفہ ہے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
|
پیش لفظ |
|
اظہار تشکر |
|
طباعت وتصحیح کا مرحلہ |
|
باب اول:(تمہید وتعارف) |
59 |
(1)تمہید |
60 |
(الف)کتب خانے عمد تمدن کی یادگار |
60 |
(ب)ذہنی طاقت کا سرچشمہ |
69 |
(ج)کتب خانہ ایک تہذیبی وثقافتی ورثہ کی اساس |
72 |
(د)حکم اقراءوقدوالعلمہ والعلم بالکتاب کے ثقافتی جلوے اورعہد عباسی میں عالمگیر تحریک کتب خانہ سازی کے اثرات |
74 |
(ہ)عہد عباسی میں کتب خانوں کی ترویج واشاعت کے اسباب |
99 |
(و) عہد عباسی میں کتب خانوں کی نشاندہی کے اسباب |
111 |
(د)عہد عباسی میں کتب خانوں کی شناخت کےرہنما اصول |
112 |
(ز)عہد عباسی میں عوامی،شاہی وانفرادی کتب خانوں کے ذخائر کی کیفیت وکمیت |
131 |
(2)تعارف |
147 |
(الف)مقصد مطالعہ |
147 |
(ب)انتخاب موضوع |
150 |
(ج)سابقہ مطالعہ اورماخذوں کا سرسری جائزہ |
152 |
(د) وسعت اورطریق کار |
171 |
فہرست ماخذ |
174 |
باب دوم:(فروغ علم اورکتب خانوں کا ارتقاء) |
203 |
(1)فروغ علم |
207 |
(2)علم کی اہمیت |
208 |
(3)کتب خانہ کے عناصر اربعہ(علم ،کتابت ،کتاب،قرات) |
211 |
(الف)علم |
211 |
(1)مفہوم علم |
211 |
(2)فضیلت علم |
212 |
(3)تحصیل علم |
212 |
(4)کتابت علم |
213 |
(5)ابلاغ علم |
213 |
(6)کتمان علم کی سزا |
213 |
(ب)کتابت |
216 |
(ج)کتاب |
219 |
(د)قرات |
224 |
(4)کتب خانوں کا راتقاء |
229 |
(5)فروغ کتب اورکتب خانوں میں انبیاءعلیہم السلام کی سرگرمیاں |
234 |
(الف)انوار نبوت کی تابانی کا ثمرہ |
234 |
(ب)شرق اوسط کے انبیاء وکتب سے قرآن کا اعتناء |
234 |
(ج)کتب وکتب خانہ ‘‘بیان ’’کا مرہون منت |
234 |
(د)گلی کتب خانہ |
238 |
سجل،سجیل اور سجین کے معنی |
238 |
(6)انبیاء علیہم السلام کے کتب خانہ |
240 |
(الف)حضرت ابراہیم علیہ السلام کا کتب خانہ |
240 |
(ب)حضرت موسی علیہ السلام کا کتب خانہ |
240 |
(ج)حضرت عیسی علیہ السلام کا کتب خانہ |
241 |
(د)حضرت عیسی علیہ السلام کاکتب خانہ |
242 |
(ہ)معلم کتاب وحکمت حضرت محمد رسول اللہ ﷺکاکتب خانہ |
244 |
(7)قیام کتب خانہ کےعوامل ومحرکات |
245 |
(الف)تحصیل علم ہر انسان کا بنیادی حق |
245 |
(ب)علم عبادت وفضیلت |
246 |
(ج)علم میراث انبیاء |
246 |
(د)گھر میں کتاب رکھنا نبی کو مہمان رکھنا |
246 |
(ہ)علمی امانت کی پاسداری وادائیگی |
247 |
(8)تحفظ کتب |
247 |
(9)فروغ علم وکتاب |
247 |
(10)ابلاغ علم |
248 |
(11)فراوانی علم |
249 |
(12)وقف |
249 |
(13)صدقہ جاریہ |
250 |
(14)وصیت |
250 |
(15)عاریت |
250 |
(16)ہبہ |
252 |
(17)ہدیہ |
252 |
(18)جودوسخا |
252 |
(19)ایثار کے معنی دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات پرترجیح دینا |
253 |
(20)احسان |
253 |
(21)تعاون |
254 |
(22)مثالی انسان بننا |
255 |
(23)انفاق |
255 |
(24)بخل |
256 |
(25)اکتنازوتکاثر |
256 |
(26)کتمان علم |
257 |
فہرست ماخذ |
260 |
باب سوم:(عہد عباسی میں خلفاء کے کتب خانے) |
271 |
(1)عہد عباسی میں تعلیمی وثقافتی سرگرمیاں |
275 |
(2)خلفاء بغداد کے کتب خانے |
279 |
(الف)خلیفہ منصور کا کتب خانہ |
282 |
(ب)خلیفہ مہدی کے کا کتب خانہ |
282 |
(ج)خلیفہ ہارون الرشید کا کتب خانہ |
283 |
(د)خلیفہ مامون کا کتب خانہ |
285 |
خزانہ المامون |
288 |
بیت الحکمۃ کا سال تاسیس |
289 |
بیت الحکمۃ کے شعبے |
292 |
شناخت کتب کی علامت کا آغاز |
292 |
بیت الحکمۃ کا کیٹلاگ |
293 |
انواع موضوعات کے ذخائر |
293 |
بیت الحکمہ کی علمی خدمات |
294 |
فنی اصطلاحات سازی کا آغاز |
294 |
اختراعات وایجادات |
294 |
(5)المتوکل کا کتب خانہ |
295 |
(6۔2)المعتدی بااللہ کا کتب خانہ |
296 |
(7۔2)المعتضد باللہ کا کتب خانہ |
296 |
(8۔2)خلیفہ المکتفی باللہ کا کتب خانہ |
297 |
(9۔2)خلیفہ المقتدر باللہ کا کتب خانہ |
298 |
(10۔2)خلیفہ الراضی باللہ کا کتب خانہ |
298 |
(11۔2)خلیفہ قائم بامراللہ کا کتب خانہ) |
300 |
(12۔2)خلیفہ المقتدی بامراللہ کا کتب خانہ |
300 |
(13۔2)خلیفہ المستنجد باللہ کا کتب خانہ |
301 |
(14۔2)خلیفہ المستفی باللہ کا کتب خانہ |
301 |
(15۔2)خلیفہ الناصر الدین اللہ کا کتب خانہ |
301 |
(16۔2)خلیفہ المستصرباللہ کا کتب خانہ |
303 |
(17۔2)خلیفہ مستعصم باللہ کا کتب خانہ |
304 |
(3)خلفاء بغداد سے الحاق رکھنے والے فرمانرواؤں کے کتب خانے |
309 |
(1۔3)طاہریہ (305۔259ء؍820۔852ء)کا کتب خانہ |
309 |
(3۔2)شاہان یشیمہ صفاریہ (254۔393ء؍868۔1002ء)کے کتب خانے |
310 |
یعقوب صفار |
310 |
خلف سنجری |
311 |
(3۔3)شاہان سامانیہ کا کتب خانہ |
312 |
(4۔3)شاہان طولونیہ کاکتب خانہ |
313 |
(5۔3)شاہان حسویہ کے کتب خانے |
314 |
(6۔3)شاہان دیلمی کے کتب خانے |
315 |
(38)حبشی بن معزالدولہ احمد بن بوبہ بویہی کاکتب خانہ |
315 |
(39)عزالدولہ ابوالمنصور بختیار بن معزالدولہ احمد بویہی کا کتب خانہ |
315 |
(40)عضدالدولہ ابو شجاع فناخسروابن الحسن ابن بویہ دیلمی کا کتب خانہ |
315 |
(41)مجدد الدولہ ابوطالب رستم بن فخرالدولہ احمد بویہی کا کتب خانہ |
315 |
(42)(7۔3)نبی کا کویہ کا کتب خانہ |
316 |
(43)(8۔3)بنومزیر،فرمانروایان تکریت وحلہ کا کتب خانہ |
316 |
(44)(9۔3)شاہان خوارزم کے کتب خانے |
318 |
(45)(10۔3)شاہان غزنویہ کے کتب خانہ |
318 |
(46)محمودبن سبکتگین کا کتب خانہ |
319 |
(47)مسعود بن محمود کا کتب خانہ |
320 |
(48)(1۔3)شاہان کبیرسلجوقی کے کتب خانہ |
320 |
(49)(2۔3)شاہان نیم روز سجستان کا کتب خانہ |
321 |
(50)(14۔3)شاہان آل نہاوند جبال کا کتب خانہ |
321 |
(51)(14۔3)شاہان زیدیہ یمن کا کتب خانہ |
322 |
(52)شاہان مرادین کا کتب خانہ |
322 |
(53)شاہ جزرہ کا کتب خانہ |
323 |
(54)سلاطین ایوہیہ کے کتب خانے |
323 |
(55)الملک الظاہر ابو منصول غازی کا کتب خانہ |
323 |
(56)الملک المنصور ناصرالدین ابو المعالی کا کتب خانہ |
323 |
الملک المعظم شرف الدین عیسی کا کتب خانہ |
323 |
الملک الناصر صلاح الدین یوسف کاکتب خانہ |
324 |
(18۔3)شاہان اغالبہ کا کتب خانہ |
326 |
(19۔3)بیت الحکمتۃ |
326 |
موضوعات |
326 |
بیت الحکمۃ کے ذخیرے میں اضافے |
327 |
(20۔3)خلفاء بغداد سے ہمسری کرنے والے خلفاء کے کتب خانے |
328 |
(21۔3)فاضمین مصر کے کتب خانے |
328 |
المعزالدین اللہ ابو تمیم معد کا کتب خانہ |
328 |
کتب خانہ مارستان |
328 |
العزیز باللہ ابومنصور نزارکا کتب خانہ |
329 |
الحاکم بامراللہ ابوعلی منصور کا کتب خانہ |
330 |
ذخیرہ کتب |
332 |
(24۔3)اموی خلفاء اندلس کے کتب خانہ |
335 |
ابو عبداللہ محمد بن عبدالرحمن بن الحکم کا کتب خانہ |
335 |
عبداللہ بن عبدالرحمان کاکتب خانہ |
336 |
المستصرباللہ ابوالعاصی کا کتب خانہ |
336 |
فہرست ماخذ |
340 |
باب چہارم:(انفرادی وعمومی اور فنی وخصوصی کتب خانہ |
359 |
انفرادی وعمومی کتب خانے |
363 |
(1)وزیروں کے کتب خانے |
365 |
(1۔1)یحییٰ برمکی کا خزانۃ الکتب |
365 |
2۔1)فتح بن خاقان کا کتب خانہ |
366 |
(3۔1)قاسم بن عبداللہ حارثی کا کتب خانہ |
366 |
(4۔1)محمد بن عبدالمالک الزیات کا کتب خانہ |
366 |
(5۔1)یحییٰ بن اکثم مروزی کا کتب خانہ |
367 |
(6۔1)اسماعیل بن عباد طالقانی العروف بصاحب ابن عباد کا کتب خانہ |
367 |
(7۔1)محمد بن الحسین قمی المعروف بکاتب ابن العمید کا کتب خانہ |
370 |
(8۔1)بوالفرح یعقوب بن یوسف بغدادی ثم مصری المعروف بابن کلس کتب خانہ |
370 |
(9۔1)ابوالقاسم احمد جمالی کا کتب خانہ |
370 |
(10۔1)احمد بن عبدالرحیم بیسانی مصری المعروف بالقاضی الاشرف کا کتب خانہ |
371 |
(11۔1)کمال الدین بن ابی سعید دمشقی کا کتب خانہ |
372 |
(12۔1)جمال الدین بن ابراہیم شیبانی قفطی کا کتب خانہ |
372 |
(13۔1)ابو طالب محمدبن علی العلقمی بغدادی کا کتب خانہ |
373 |
(2)عمال کے کتب خانے |
374 |
(1۔2)اسحاق بن علی ہاشمی عباسی کا کتب خانہ |
375 |
(2۔2)ابو عبدا للہ ہارون بن جعفر عباسی کا کتب خانہ |
375 |
(3۔2)علاءالدین بن عطا جوینی کا کتب خانہ |
375 |
(2۔3)ابو الحسن علی بن رشید حریوی حنبلی کا کتب خانہ |
376 |
(3۔3)ابو احمد حسن امبرک نیشاپوری کا کتب خانہ |
376 |
(4۔3)خوازشاہ کا کتب خانہ |
376 |
(5۔3)ابو شجاع محمد بن حسین کا کتب خانہ |
376 |
(4)دربانوں کے کتب خانوں |
377 |
(1۔4)ابوالحسین عبدالعزیز کا کتب خانہ |
377 |
(2۔4)محمد بن نصر حاجب کا کتب خانہ |
377 |
(5)موچی،رنگریز اور عطاروں (سے شہرت رکھنے والوں )کے کتب خانے |
378 |
(1۔5)ابو مخلد عطاءبن مسلم حلبی المعروف جاالخفاف کا کتب خانہ |
378 |
(2۔5)ابو نصر محمود بن فضل بن محمود اصفہانی ثم بغدادی کا کتب خانہ |
378 |
(3۔5)ابو عبداللہ محمد بن مخلددوری بغدادی کا کتب خانہ |
378 |
(4۔5)ابوالفضل نصر بن محمد احمد طوسی عطار کا کتب خانہ |
378 |
(6)دراقوں کے کتب خانے |
379 |
(1۔6)ابو اسٰحق ابراہیم بن سعید نعمانی کا کتب خانہ |
379 |
(2۔6)ابوبکر محمد بن احمد بابن الخافہ کا کتب خانہ |
379 |
(3۔6)ابوبکر احمد بن الحسین بابن الخفاف الوراق کا کتب خانہ |
379 |
(7)خوش نویسوں کے کتب خانے |
380 |
(1۔7)ابو بشر شعیب بن ابی حمزہ حمصی کا کتب خانہ |
380 |
ابوالیسر ابراہیم بن احمد شیبانی کا کتب خانہ |
380 |
ابوعلی حسن بن عبداللہ مصری کا کتب خانہ |
380 |
(8)خازنوں کےکتب خانے |
381 |
عبدالسلام بن الحسین لغوی کا کتب خانہ |
381 |
ابوالفضل اسعد بن احمد شیعی کا کتب خانہ |
381 |
(9)فنکارون کے کتب خانے |
382 |
ابومحمد اسحق بن ابراہیم موصلی کا کتب خانہ |
382 |
ابوبکر محمد بن یحییٰ شطر نجی کا کتب خانہ |
382 |
(10)تاجروں کے کتب خانے |
384 |
ابوبکر احمد بن محمد بن فضل جراح خزارکاکتب خانہ |
384 |
ابومنصور عبدالمحسن بن محمد شیحی بغدادی کا کتب خانہ |
384 |
(11)دولت مندوں کےکتب خانے |
386 |
غرباءکے کتب خانے |
389 |
قراءکے کتب خانے |
395 |
مفسرین کے کتب خانے |
398 |
محدثین کے کتب خانے |
400 |
محدثہ خواتین کے کتب خانے |
416 |
فقہاءکے کتب خانے |
317 |
قضاۃ کے کتب خانے |
423 |
متکلمین کے کتب خانے |
427 |
صوفیہ کے کتب خانے |
429 |
نحویوں کے کتب خانے |
432 |
آئمہ لغت کے کتب خانے |
435 |
ادیبوں کے کتب خانے |
437 |
شاعروں کے کتب خانے |
441 |
مورخین کے کتب خانے |
444 |
ماہرین انساب کے کتب خانے |
447 |
فلاسفہ کے کتب خانے |
449 |
مہندسوں کے کتب خانے |
451 |
اطباءکےکتب خانے |
454 |
باب پنجم(ادارہ جاتی عوامی اورعلمی کتب خانے |
495 |
عوامی کتب خانے |
499 |
اوقاف کےکتب خانے |
507 |
دوراموی میں عوامی کتب خانے |
508 |
(الف)عہدعباسی میں عوامی کتب خانے |
509 |
(ب)مسجدوں کےکتب خانے |
519 |
(ج)خانقاہوں کے کتب خانے |
531 |
(د)رباطات کے کتب خانے |
533 |
(ہ)مزارات کے کتب خانے |
538 |
باب پنجم(دوسرا حصہ) |
545 |
درسگاہوں کے کتب خانے |
545 |
(الف)درسگاہوں کے کتب خانے |
545 |
(ب)مدرسوں کے(وقف)کتب خانے |
555 |
(ج)جامعات کے کتب خانے |
570 |
(د)طبی مدارس اورشفاخانوں کےکتب خانے |
573 |
باب ششم(پہلا حصہ(کتاب سازی ووراقت) |
605 |
(الف)کاغذسازی |
605 |
(ب)سامان کتابت (قلم،دوات، اورسیاسی) |
615 |
دوسرا حصہ |
633 |
(الف)دراقت:کتاب منزل بہ منزل |
633 |
(ب)فروخت کتب کے مستقل اورعارضی مرکز |
642 |
(ج)عہد عباسی کے کتب فروشوں کی خصوصیات |
651 |
(د)کتابیات ومختصرات اوردیگر مراجعاتی مواد |
654 |
باب ہفتم(تنظیم وترتیب علوم اوردرجہ بندی ۔(اجمالی خاکہ) |
685 |
(الف)علمی درجہ بندی |
689 |
(ب)کندی کی تقسیم علوم کی دوسری اسکیم کاخاکہ (علوم دینیہ) |
696 |
(ج)سیاست کی تقسیم کاخاکہ |
711 |
باب ہفتم :دوسرا حصہ |
755 |
کتابیاتی تقسیم علوم |
755 |
(ب)کتابی درجہ بندی |
764 |
(ج)مقاصد تنظیم وعلوم |
768 |
باب ہشتم:اجمالی خاکہ |
780 |
کیٹلاگ سازی |
781 |
(ب)فہرست سازی کی اساس۔علم،کنیت،لقب،نسبت اورتخلص |
785 |
(ج)لقب ،کنیت،علم ونسبت کی جمع وترتیب |
787 |
(د)عہد عباسی کاکیٹلاگ |
794 |
باب نہم: |
807 |
(ا) کتابیات |
807 |
(ب)دارالخلافہ بغداد اورکتابیاتی سرگرمیوں کاجائزہ |
822 |
(ج)کتابوں میں حوالوں اورکتابیات کی نشاندہی کاآغاز |
830 |
باب دہم |
|
انتظامیہ :پہلا حصہ۔(انتظامیہ) |
839 |
(ا)کتب خانے کی مالیات |
843 |
(ب)عمارت کتب خانے |
850 |
(ج)حیر |
857 |
(د)کتب خانوں میں کاغذ کی درآمداورذخیرہ اندوزی کانظام |
859 |
(ہ)اندراج کتب کارجسٹر |
860 |
(ز)کتب خانہ کے اوقات |
868 |
(ح)کتب خانوں میں کتب وسامان کتابت کی سہولت |
868 |
(ط)کتابوں کی تدفین |
869 |
(ی)مجلس کتب خانہ |
869 |
(ک)استعارہ کتب |
871 |
(ل)کتب خانوں سے عاریتاکتابیں دیہات میں لے جانے کی اجازت |
876 |
(م)اجراء کتب کانظام |
878 |
(ن)عاریتا کتابیں لینے والوں کی اخلاقی ذمہ داریاں |
878 |
(س)مستعار کتابوں کے قوانین |
879 |
باب دہم |
883 |
دوسراحصہ |
883 |
(ا)عملہ |
883 |
(الف)دوسری صدی ہجری کے خاندان |
888 |
(ب)عہد عباسی کے مشہورخازن |
888 |
(الف)ساتویں صدی ہجری کے خازن(کتب خانہ) |
890 |
(ج)تحفظ کتب کی احتیاطی تدابیر |
896 |
(د)کتابوں کی درستی کےلئے مسالوں کااستعمال |
898 |
(ہ)جلد سازی |
899 |
(و)تزئین وآرائش کتب |
901 |
(ز)کتابوں کی تباہی |
903 |
باب یازدہم |
|
(ثمرات ،نتائج ،تحقیق) |
966 |
فہرست ماخذ |
966 |
(ا)عربی کتب |
969 |
(ب)اردوکتب |
1025 |
(ج) ترکی کتب |
1029 |
(د)فارسی کتب |
1030 |
(ہ)انگریزی کتب |
1033 |
رسائل |
1036 |