#5569

مصنف : گلریز محمود

مشاہدات : 4153

ہمارے بچے اور والدین کی شرعی ذمہ داریاں

  • صفحات: 274
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6850 (PKR)
(جمعرات 16 اگست 2018ء) ناشر : مکتبہ جدید پریس لاہور

اولاد کی  تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح  والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے  ایسے  ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے  اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا  واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا  جائے  ۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے ، ان کوآزاد چھوڑنے  اوران کےحقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت  اولاد بھی ہے ۔ اور اس بات میں  کوئی شک نہیں  کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت  کی جائے  تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی  ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے  اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے  تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ بچے  اللہ تعالیٰ  کابہترین  عطیہ اور انسان کے لیے صدقہ جاریہ  ہیں ۔والدین اپنے بچوں کے مستقبل کےبارے  میں بہت سہانے خواب دیکھتے ہیں اور اپنا مال ودولت  بھی کھلے  دل سے ان کی تعلیم پر خرچ کرتے ہیں مگردین  کے  لحاظ سے   ان کی تربیت کا پہلو بہت کمزور رہ جاتا ہے ۔نتیجتاً اولاد صدقہ جاریہ بننے کی بجائے نافرمان بن جاتی ہے۔
زیر تبصرہ کتاب ’’ہمارے بچے اور والدین کی شرعی  ذمہ داریاں‘‘ محترمہ  گلریز محمود صاحبہ کی  مرتب شدہ ہے ۔ مصنفہ  کا  اس کتاب کو لکھنے  کا مقصد  والدین  کورسول اللہﷺ کے طریق تربیت کی جھلک دکھانا اور یہ بتانا  ہے کہ بچوں کی  تربیت کس انداز سےکریں کہ  وہ ان کےلیے حقیقتاً صدقہ جاریہ بن جائیں۔مصنفہ نے اس کتاب میں  کوشش کی  ہے کہ لوگوں کو نبی کریم ﷺ کےطریقہ تربیت کے چیدہ چیدہ واقعات  بتائے جائیں کہ پیغمبرانہ ذمہ داریوں  کےباوجود آپ ﷺ نے اپنی اولاد اور نواسوں سے کس طرح محبت کی اُن کا احتساب کس طرح کیا ۔عام بچوں سے آپ ﷺ کابرتاء کیا تھا  ۔ بچے کی پیدائش پر کون سے رسم  ورواج مسنون ہیں۔ ان کی اہمیت کیا ہے  اور آج کل کے دور میں لوگوں نےان رسوم ورواج میں کس طرح کے اضافے کر لیے ہیں۔آپ ﷺ نے اس دور  کےبچوں کوتربیت کے لیے   کون سے خصوصی طریقے اختیار کیے ۔ آج  والدین کو وہ طریقے  اپنانے کی ضرورت  ہے ۔ اگر وہ اولاد کی تربیت شریعت کے مطابق نہیں کریں گے  تو ان کی اہمیت اولاد کی نظر میں صرف اس وقت تک  ہوگی جب  تک کہ  وہ اولاد کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ہیں ۔اس  کے بعد ان  کی حیثیت گھر میں پڑی ہوئی ایک فاتو چیز کی ہوجائے گی۔اس کتاب میں کچھ بزرگان دین کےبچپن کےواقعات بھی بیان کئے گئے ہیں او ربتایا گیا ہےکہ ان کی  ماؤں نے ان  کی تربیت کس طرح کی۔نیز اس کتا میں  بچوں کی تربیت کےحوالے سے  مفکرین کی آراء اور ماہر نفسیات اورڈاکٹروں کےانٹرویو بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ  مصنفہ کی  اس  کاوش کو قبول فرمائے اور اس کتا ب کو  عامۃ الناس  کےلیے نفع بخش بنائے  ۔ (آمین)(م۔ا) 

 

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

7

باب اول

 

اسلام میں نکاح کامقصد حصول اولاد

1

بچے کےلیے ماں کا انتخاب

2

نیک اولاد کے حصول کےلیے انبیاءؑ کی دعائیں

9

قبل از پیدائش بچے کے حقوق

17

قبل از پیدائش بچے کی تربیت

22

حوالہ جات

31

باب دوم

 

بچے کی پیدائش کی رسمیں

33

بچے کی ولادت

33

دردزہ کے وقت پڑھنے کی دعائیں

34

بچےکی پیدائش پر خوشی کاا ظہار

35

بیٹی کی پیدائش پر غم کا اظہار

36

کان میں اذان کہنا

44

حسنؓ کےکان میں اذان دینا

45

تحسنیک کرنا یاگھٹی دینا

45

بچے کےلیے دعاکروانا

50

بچے کی خوش بختی کےلیے باپ کادعا کرنا

52

ماں کادودھ

54

دودھ پلانے کی مدت

55

بچے کےدودھ چھڑانے کی عمر

59

ماں کے دودھ میں وقفے اوردرکار عرصہ

59

دودھ پلانے کاماں پر اثر

60

حاملہ اوردودھ پلانے والی ماؤں کی غذا

62

رضاعت کےرشتے

64

ماں کےدودھ کی خصوصیات

66

بچے کانام رکھنا

68

سب سے پسندیدہ نام

69

برے ناموں کو بدل دیناچاہیے

70

کنیت کے نام

75

قرآن میں انبیاءؑ کا اپنے بچوں کےلیے طرز تخاطب

83

بچے کا سرمنڈوانا

85

بچے کے ختنے

87

بچے کاعقیقہ

90

عقیقہ کےمتعلق چند اہم باتیں

92

حوالہ جات

99

باب سوم

 

رسول اللہﷺ کی اپنی اولاد سےمحبت

106

بیٹے سےمحبت

107

نبی کریم ﷺ کی بیٹیوں سےمحبت

112

رسول اللہﷺ کی اپنے نواسوں اورنواسی سےمحبت

118

نواسی کوگود میں اٹھا کر نماز پڑھنا

120

نواسوں کا نماز کےدوران آپﷺ سےشوخیاں کرنا

121

نواسوں کےلیے اپنی زبان مبارک کو باہر نکالنا

124

نواسوں کادل بہلانا

125

رسول اللہ ﷺ کابیٹیوں کا احتساب

131

نواسوں کا احتساب

133

ربائب رسول اللہﷺ کی تعلیم وتربیت اورآپ کاان سے تعلق

136

آپﷺ کی عام بچوں سےمحبت

141

حقوق لقیط

143

حوالہ جات

145

باب چہارم

 

تربیت اولاد سنت رسول اللہﷺ کی روشنی میں

151

اولاد پر خوش دلی سےدولت خرچ کرنا

156

بچے کو سچ بولنے کی عادت ڈالنا

157

بچوں کو تحفہ دینا اوران کے سر پرہاتھ پھیرنا

159

بچوں کو ان کو سمجھ کےمطابق تعلیم ونصیحت کرنا

160

دوران گفتگو دلکش الفاظ کا استعمال کرنا

160

بچے کو کھلنے کی ترغیب دلانا

161

بچوں کے کھلونوں کی قدر

165

انٹرنیٹ

166

ویڈیوگیمز

167

بچوں کو ملامت نہ کرنا

169

شفقت کے ساتھ بچوں کو اچھی عادات کی رہنمائی کرنا

170

بچوں کو راز چھپانے کی تلقین

171

بچوں کے ساتھ یکساں سلوک

173

بچوں کو اسلام علیکم کی تعلیم دینا

173

بچوں کو عیش وعشرت سے باز رکھنا

173

بچوں کو لاابالی پن اور بے راہ روی سےبچانا

174

ایک دوسرے کو خوف زدہ کرنے کی ممانعت

174

بچے کو بدکلامی سےبچانا

175

کھانے سےپہلے بسم اللہ پڑھنا

178

کھانے کو برتن کے کنارے سےکھانا

178

دائیں ہاتھ سے کھانا

180

کھانے کےبعد ہاتھ دھونا

180

پینے کےآداب

181

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 50425
  • اس ہفتے کے قارئین 237501
  • اس ماہ کے قارئین 811548
  • کل قارئین110132986
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست