سلطنت عثمانیہ یا خلافت عثمانیہ سن 1299ء سے 1922ء تک قائم رہنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالدووا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’دولت عثمانیہ ‘‘دار المصنفین شبلی اکیڈمی ،اعظم گڑھ ہند کے رفیق خاص جناب ڈاکٹر محمد عزیر کی تصنیف ہے ۔ بقول سید سلیمان ندوی (سابق ناظم دارالمصنفین)یہ کتاب اپنی تصنیف کے وقت دولت عثمانیہ کے تاریخ کے متعلق تحریری کی جانی والی اردو زبان میں پہلی کتاب تھی ۔اس سے پہلے دولت عثمانیہ کے متعلق جوکچھ لکھا گیا وہ محض پورپین مصنفین کے تراجم اورخیالات تھے ۔ لیکن مصنف کتاب ہذا نے سات برس کی محنت ومطالعہ کے بعد اسے تصنیف کیا ۔ اس میں عثمانی ترکوں کی تاریخ سے متعلق انگریزی، عربی، اور فارسی کی مستند کتابوں نیز بعض منتخب ترکی اور فرانسیسی تاریخوں کے ترجموں سے مدد لے کرسلطنت کے عروج وزوال کی تاریخ اور جمہوریہ ترکیہ کے کارناموں کی دو جلدوں میں مکمل تفصیل پیش کردی ہے۔کتاب کے دیباچہ سے معلوم ہوتا کہ یہ کتاب پہلی دفعہ 1939ء میں طبع ہوئی ۔ زیر تبصرہ ایڈیشن 2009ء طبع ہونے والا جدید ایڈیشن ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
دیباچہ |
5 |
محمود ثانی |
6 |
ینی چری کی بغاوت |
1 |
زار اورنپولین کاخفیہ معاہدہ |
2 |
نگلستا ن سے صلح |
4 |
روس سےجنگ |
4 |
صلح نامہ بخار سٹ |
5 |
سرویا کی خودمختاری |
6 |
میلوش حکمراں سرویا |
7 |
سلطنت عام کی کمزوری |
7 |
افریقی مقبوضات |
9 |
محمد علی |
9 |
حجاز کی مہم |
11 |
وہابی بغاوت کاانسداد |
11 |
محمد علی کی بغاوت |
12 |
بغاوت یونان |
13 |
یونانیوں کی بحری قوت |
14 |
ارماٹولی اورکلیفٹ |
15 |
حکومت میں یوناینوں کااقتدار |
16 |
عام یونانیوں کی حالت |
17 |
تعلیم اورتحریک آزادی |
19 |
انقلاب فرانس کااثر |
21 |
ہستیریا |
22 |
روس کی سازشیں |
23 |
برات |
25 |
علی پاشا |
26 |
مولڈیویا کی بغاوت |
29 |
انتقام |
30 |
ہتیر یا سے بطریق ارزار کی مخالفت |
31 |
بغاوت مولڈیویاکااستیصال |
32 |
موریا میں ترکوں کاقتل عام |
32 |
باب عالی کی طرف سے جوابی کارورئی |
33 |
گریگوریوس کی پھانسی |
34 |
ایک غلط فہمی کاازالہ |
34 |
یونانیوں کاقتل |
35 |
یونانی سفاکیاں |
36 |
باغیوں کےساتھ مغرب کی ہمدردی |
39 |
برطانیہ کی معاندانہ روش |
40 |
مصرکی مدد |
41 |
موریا کی تسخیر |
43 |
ینی چڑی کااستیصال |
43 |
محمود کےکارنامے |
45 |
دول عظمی کی دشمنی |
46 |
معاہدہ آق کرمان |
48 |
مسیحی اتحاد |
49 |
واقعہ نوارینو |
50 |
نوار ینو کی شکست کااثر |
52 |
جنگ روس |
53 |
ایک شدید غلطی اورشدید ترغلط فہمی |
55 |
طلسم قوت |
56 |
صلح نامہ اورنہ |
58 |
ہجوم مصائب |
60 |
محمد علی کی بغاوت |
60 |
روس کی مدد |
62 |
معاہدہ کو تاہیہ |
63 |
معاہدہ خونکار اسکہ سی |
63 |
محمد علی سے دوبارہ جنگ |
63 |
محمود کی وفات |
64 |
محمود کی عظمت |
64 |
محمدعلی سے صلح |
69 |
خط شریف گلخانہ |
70 |
دستور ثانی |
76 |
دیگر اصلاحات |
80 |
فوجی اصلاحات |
81 |
اصلاحات کااثر |
81 |
سلطنت عثمانیہ کی تقسیم کی تجویز |
83 |
جنگ کریمیا کےاسباب |
84 |
اعلان جنگ |
85 |
انگلستان اورفرانس کی حمایت |
86 |
سباسٹوپول کی فتح |
87 |
سقوط قارص |
87 |
صلح کی گفتگو |
87 |
صلح نامہ پیریں |
88 |
ضمنی معاہدے |
89 |
صلح نامہ پیرس پر ایک نظر |
89 |
مختلف شورشیں کریٹ |
91 |
جد ہ پر گولہ باری |
92 |
فتنہ لبنان |
92 |
سلطان کی وفات |
95 |
اس عہد کی خصوصیت |
95 |
سلطان عبدالعزیز |
97 |
مالی اصلاحات کی کوشش |
98 |
سیاسی فتنے رومانیا |
100 |
سرویا کااستقلال |
101 |
کریٹ کی بغاوت |
101 |
معاہد ہ پیرس کی خلاف ورزی |
102 |
بلغار یا کاقومی کلیسا |
103 |
باب عالی میں روس کااثر |
104 |
جمعیۃ سلافیہ |
106 |
مدحت پاشا کی اسکیم |
107 |
سلطان کی فضول خرچی |
108 |
مدحت پاشا کی صدارت |
109 |
مالی ابتر ی |
11 |
بغاوت ہرزیگودینا |
111 |
اندراسی نوٹ |
113 |
جرمن اورفرانسیسی قنصلوں کاقتل |
114 |
بغاوت بلغاریا |
115 |
حقیقت حال |
117 |
یادداشت برلن |
122 |
دولت علیہ کی مشکلات |
123 |
سلطان کاعزل |
124 |
سلطان مراد خامس |
126 |
وفات عبدلعزیز |
127 |
کپتان حسن کاواقعہ |
127 |
معزولی کاسوال |
128 |
مراد کاعزل |
130 |
سلطان عبدالحمید خاں ثانی |
131 |
صدارت مدحت پاشا |
132 |
دستور ساسی کااعلان |
133 |
قسطنطینہ کی کانفرنس |
137 |
مجلس عالیہ کافیصلہ |
140 |
روس سےجنگ |
140 |
پلونا |
142 |
مضبط اورنہ |
144 |
معاہدہ سان اسٹیفا نو |
145 |
اس معاہد ہ کی مخالفت |
146 |
روس اوربرطانیہ کاخفیہ معاہدہ |
147 |
برلن کانگریس |
149 |
عہد نامہ برلن |
149 |