جس ملک میں قانون کی حکمرانی ہو وہ سب سے مضبوط اور طاقت ور ملک کہلاتا ہے۔آج امریکہ سپر پاور اس لیے ہےکہ وہاں قانون کی حکمرانی ہے لیکن اب رفتہ رفتہ وہاں قانون کی حکمرانی دم توڑ رہی ہے ۔امریکہ میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت کا ایک اور ثبوت اس کی جارحانہ روش ہے ،امریکی فلسفہ یہ ہےکہ ہمارا ساتھ دوورنہ تم ہمارے دشمن ہو، امریکہ محض طاقت کے گھمنڈ میں گھناؤنے جرم کرتا ہے ۔ ایڈورڈ ڈبلیو نیپ مین کی زیر نظر کتاب ’’ امریکہ کے تہلکہ خیز مقدمے‘‘ میں شامل مقدمے امریکی عدلیہ اور معاشرے کی سچی تصویر سامنے لاتے ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ اجڈ اور وحشی لوگوں کا معاشرہ رفتہ رفتہ تہذیب یافتہ اور پڑھے لکھے افراد کےمعاشرے میں کیونکر ڈھلا۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
7 |
کتاب کا تعارف |
9 |
ڈورتھی نالبے کا مقدمہ |
15 |
جیکب لیسلر کا مقدمہ |
17 |
سوسٹن قتل عام کے مقدمے |
20 |
میجر جان آندرے کا مقدمہ |
27 |
سیموئیل چیزکا مواخذہ |
32 |
ارون کا مقدمہ |
35 |
جان براؤن کا مقدمہ |
40 |
صدر اینڈریو جانسن کا مواخذہ |
45 |
میکارڈل کا یک طرفہ مقدمہ |
50 |
بوس ٹویڈ کے مقدمے |
53 |
چارلس گیوٹر کا مقدمہ |
58 |
نیو اور لینز مافیا کا مقدمہ |
58 |
لیزی بورڈن کا مقدمہ |
69 |
اوگین ڈیبس کا مقدمہ |
75 |
لیون کاز ولگسز کا مقدمہ |
80 |
ولیم بک بل ہے وڈ کا مقدمہ |
83 |
چارلس بیکر کے مقدمے |
88 |
فیٹی آربکل کے مقدمے |
93 |
مارکس موشاگریوی کا مقدمہ |
100 |
لیو پولڈ اور لویب کا مقدمہ |
104 |
جان تھمس سکوپس کا مقدمہ |
112 |