اذان اسلام کا شعار ہے۔ نماز پنجگانہ کے لیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے۔ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ اذان بلالی کے الفاظ بھی احادیث مبارکہ سے ثابت ہیں۔ اذان علاقے میں مسلمانوں کی موجودگی کا اعلان ہی نہیں بلکہ اسلام کا چہرہ ہے اور غیر مسلمانوں کےلیے اسلام کا پیغام اور دعوت ہے۔ لیکن عام طور پر مؤذن حضرات زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہوتے، اذان کہنے کا شوق رکھتے ہیں لیکن تجوید وقراءت کے اصولوں سے ناواقف ہوتے ہیں، عجمی تو عجمی عرب مؤذن بھی اذان کہتے ہوئے بہت ساری غلطیاں کرتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ القول الجميل في مدّ التأذين والتكبير‘‘ شیخ القراء محمد صدیق سانسرودی فلاحی کی تصنیف ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں کلمات اذان وتکبیرات انتقال میں مد کی حقیقت کو واضح کیا ہے۔ (م ۔ ا)
پیش لفظ |
4 |
مقدمہ |
7 |
کلمات اذان میں تحسین سے متعلق حضرت مفتی نظام الدین کا فتویٰ |
16 |
الحان و اتغام |
19 |
ایک ضروری وضاحت |
21 |
کلمات اذان میں مد کے سلسلہ میں رسالہ البلاغ کا مضمون |
26 |
شد الدلالہ فی مد الجلالہ |
29 |
تجوید کا موضوع |
33 |
صاحب نہایہ کی رائے |
34 |
مؤذنین پر نکیر میں ملا علی قاری کا اعتدال |
35 |
ممانعت مد کے مستدلات کا جائزہ |
35 |
تکبیر تحریمہ اور تکبیر اذان کے مابین فرق |
39 |
قراءت کا ایک باریک نکتہ |
42 |
تکبیرات انتقالات میں مد |
43 |
ابن القطان کی رائے |
47 |
تکبیرات انتقال میں مد سے متعلق حضرت گنگوہی اور دیگر اکابر کی تحقیق |
50 |
تکبیرات سےمتعلق علامہ نووی کی رائے |
55 |
تکبیرات میں ہونےوالی بعض غلطیاں |
60 |
کلمات اذان میں مد کی مقدار |
61 |
رمضان المبارک میں حضرت گنگوہی کی اذان |
65 |
مد سے متعلق قاری عبد اللہ سلیم صاحب مدظلہ کی رائے |
66 |
خلاصہ کلام |
69 |