قرآن مجید نبی کریم ﷺپر نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے آخری کتاب ہے۔آپﷺ نے اپنی زندگی میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سامنے اس کی مکمل تشریح وتفسیر اپنی عملی زندگی ، اقوال وافعال اور اعمال کے ذریعے پیش فرمائی اور صحابہ کرام کو مختلف قراءات میں اسے پڑھنا بھی سکھایا۔ صحابہ کرام اور ان کے بعد آئمہ فن اور قراء نے ان قراءات کو آگے منتقل کیا۔ کتبِ احادیث میں اسناد احادیث کی طرح مختلف قراءات کی اسنادبھی موجود ہیں ۔ اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالمِ اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ مجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے علوم ِقراءات کے موضوع پرسیکڑوں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ حجیت قراءات وفاع قراءات کےسلسلے میں ’’ جامعہ لاہور الاسلامیہ ، لاہور کے ترجما ن مجلہ ’’ رشد‘‘ کے چھ ضخیم جلدوں پر مشتمل خاص نمبر گراں قد ر علمی ذخیرہ ہے اور اردو زبان میں اس نوعیت کی اولین علمی کاوش ہے ۔اللہ تعالیٰ قراءات کے موضوع پر اس علمی ذخیرہ کےمرتبین وناشرین کی اس عمدہ کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین۔(م۔ا)
موضوعات |
صفحہ |
تقریظ: از قاری صہیب احمد میر محمدی صلی اللہ علیہ وسلم |
4 |
عرض مصنف: ازڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ |
7 |
مقدمۃ الکتاب: قراء ات قرآنیہ سے متعلق چند اہم مباحث |
13 |
فصل اوّل : سبعۃ أحرف پر نزول قرآن کا بیان |
14 |
فصل دوم: حروفِ سبعہ سے مراد اور مختار رائے |
30 |
فصل سوم: سبعہ اَحرف پر نزول قرآن کی حکمت |
39 |
فصل چہارم : مذکورہ احادیث مبارکہ کا ماحصل اورفوائد |
45 |
فصل پنجم : قراء ات ِ سبعہ اور حروفِ سبعہ کی ان سے مناسبت |
49 |
فصل ششم : قراء ات عشرہ کا تواتراور ان کا ثبوت |
57 |
باب اول: مبادیاتِ تلاوت |
73 |
فصل اول: اِستعاذہ کا بیان |
74 |
فصل دوم: بسم اللہ کا بیان |
83 |
فصل سوم : مخارج الحروف کا بیان |
95 |
فصل ِ چہارم : صفات الحروف کا بیان |
110 |
مطلب اوّل : مبادیاتِ صفات |
111 |
مطلب دوم: صفاتِ لازمہ کا بیان |
114 |
مطلب سوم : تتمہ صفاتِ لازمہ |
123 |
مطلب چہار م: صفاتِ ممیزہ |
127 |
فصل پنجم : حروف اور حرکات کی اداء کا بیا ن |
130 |
مطلب اول: حرکت سکون اور تشدید کی ادائیگی |
130 |
مطلب دو م : بعض حروف کی ادائیگی |
131 |
مطلب سوم: 29/حروف کی علیحدہ علیحدہ ادائیگی |
132 |
باب دوم : میم جمع کے اَحکام |
142 |
باب سوم: اِدغام اور اظہار کا بیان |
146 |
پہلا جملہ : ادغام کبیر کا بیان |
150 |
فصل اول: اِمام اِبو شعیب موسیٰ رحمۃ اللہ علیہ کے اِدغام کا بیان |
151 |
فصل دوم: امام سوسی رحمہ اللہ علیہ کے سوا دیگر قراء کے اِدغام کا بیان |
165 |
دوسرا جملہ : اِدغام صغیر کا بیان |
176 |
فصل اول: اِدغام صغیر کا عمومی |
177 |
فصل دوم: نون ساکن وتنوین کے اِدغام کا بیان |
191 |
فصل سوم: میم ساکن کے ادغام کا بیان |
197 |
فصل چہارم : ھاء ات کے احکام |
201 |
فصل اول: واحد مذکر غائب کی ضمیر کا بیان |
208 |
فصل ثانی : تثنیہ اور جمع غائب کی ضمیر کا بیان |
215 |
باب پنجم : مدو صر کے احکام |
217 |
باب ششم : ھمزۂ قطعیہ کے اَحکام |
264 |
پہلا جملہ : ہمزۂ مفردہ قطعی کا بیان |
269 |
فصل اوّل : اِبدال کا بیان |
270 |
فصل ہفتم : تکبر کی وجوہ کا بیان |
589 |
فصل ہشتم : تکبیرات سے متعلقہ اہم مسائل |
600 |
فصل نہم : نماز میں تکبیر پڑھنے کا حکم |
607 |
فصل دہم : نماز وغیرہ نماز میں تکبیرپڑھنے کا حکم |
607 |
دوسرا جملہ : الحال ّ المرتحل کا بیان |
619 |
فصل اوّل : الحالّ المرتحل کا مفہوم ، ثبوت کے دلائل اور فقہی حکم |
620 |
فصل دوم: حدیث الحالّ المرتحل کے متعلق شبہات او ر ان کا جائزہ |
625 |
احوال زیست ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی رحمہ حفظہ اللہ |
633 |