شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور

  • نام : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور

کل کتب 9

  • 1 #452

    مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد زبیر

    مشاہدات : 22193

    عصر حاضر میں اجتماعی اجتہاد ایک تجزیاتی مطالعہ ۔پارٹ 1

    dsa (جمعہ 01 اپریل 2011ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #452 Book صفحات: 234

    اصطلاح فقہاء میں‘احکام شرعیہ میں سے کسی چیز کے بارے میں ظن غالب کو حاصل کرنے کے لئے اس طرح پوری پوری کوشش کرنا کہ اس پر اس سے زیادہ غور وخوض ممکن نہ ہو اجتہاد کہلاتا ہے‘گویا کہ ہر ایسی کوشش جوکہ غیرمنصوص مسائل کا شرعی حل معلوم کرنے کے لئے کی جاتی ہے، اجتہاد ہے۔اور اگر ایسی کوشش اجتماعی ہو یعنی وہ کسی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے کے تحت ہوتو اجتماعی اجتہاد کہلاتی ہے۔ آج سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ ہر علم کا دائرہ اتنا وسیع ہو گیا ہے کہ ایک مجتہد اور فقیہ کے لئے ہرایک شعبہ علم میں مہارت پیدا کرنا تو دور کی بات ، اس کے مبتدیات کا احاطہ کرنا بھی ناممکن ہو گیا ہے‘مزید برآں فقہ الاحکام( دین) سے متعلق مختلف علوم و فنون پر دسترس رکھنے والے علماء تو بہت مل جائیں گے لیکن فقہ الواقعہ(دنیا) سے تعلق رکھنے والے اجتماعی اور انسانی علوم ومسائل کی واقفیت علماء میں تقریبا ناپید ہے۔آج ایک عالم کو جن مسائل کاسامنا ہے وہ انفرادی اور اجتماعی زندگی کے تمام شعبوں پر محیط ہیں۔ان متنوع مسائل کا صحیح معنوں میں ادراک اور شریعت کی روشنی میں ان کا حل پیش کرنا اکیلے ایک عالم کے لئے...

  • 2 #470

    مصنف : حافظہ مریم مدنی

    مشاہدات : 16099

    محدث روپڑی اور تفسیری درایت کے اصول(ایم فل۔ مقالہ)

    (جمعرات 14 اپریل 2011ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #470 Book صفحات: 266

    زیر نظر کتاب حافظہ مریم مدنی کا ایم فل کا مقالہ ہے۔ جس میں انہوں نے قرآن کی تفسیر روایت و درایت سے اخذ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔کیونکہ انسانی عقل کتنی ہی پختہ ہو ،خیالات میں کتنی ہی رفعت ہو اور افکاری بالیدگی میں کتنی ہی موزونیت ہو قرآنی آیات کی تفسیر کو سمجھنے کے لیے روایات (احادیث نبوی )اور درایات(صحابہ کرام ؓ کے تفسیری اقوال ) کا علم بنیادی حیثیت کا حامل ہے۔اس لیے کہ قرآنی آیات کے صحیح مفہوم کی تعیین کے یہی دو طریق اصل ماخذ ہیں۔علماء حق اور محدثین کا قرآن کی تفسیر میں یہی اسلوب رہا ہے ۔لیکن مرور زمانہ کے ساتھ کئی گمراہ فرقے ،روشن خیال افراد اور مغرب زدہ دانشوروں نے قرآنی آیات کی گتھیاں سلجھانے اور قرآنی آیات کے مفہوم کی تعیین کے لیے لغت عربی ،عرب ادبا ء کے کلام اور عقلی سوچ کا سہارا لیا ہے ۔جو وحی کی تعبیر و تشریح میں مستقل اتھارٹی نہیں ہیں ۔بلکہ اپنی تخلیقی کمزوریوں کے باعث خود بھی محتاج اصلاح ہیں۔لہذا کلام الہی کی صحیح تعبیر و تشریح احادیث نبویہ ﷺ یا آثار صحابہ ہی سے ممکن ہے۔البتہ اجتہادی مسائل میں اہل علم کے اختلافی اقوال کی صورت میں دلائل شرعیہ یا لغت عرب سے مدد لی جاسکت...

  • 3 #727

    مصنف : پروفیسر حافظ احمد یار

    مشاہدات : 23347

    قرآن وسنت چند مباحث - جلد اول

    dsa (منگل 26 جولائی 2011ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #727 Book صفحات: 382

    زیر نظر کتاب پروفیسر احمد یار مرحوم،سابق صدر شعبہ اسلامیات ،جامعہ پنجاب،لاہور کے چند علمی وتحقیقی مضامین کا مجموعہ ہے جس میں علوم القرآن،سیرت نبوی اور دیگر موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔زیادہ تر مضامین کا تعلق قرآنی علوم سے ہے۔چنانچہ اس سے متعلق 9مضامین شامل کتاب ہیں جن میں انتہائی اہم مباحث پر روشنی ڈالی گئی ہے۔اس ضمن میں قرآن کریم کی ترتیب نزول،کتابت مصاحف اور علم رسم،رسم عثمانی،خط نسخ اور صلیبیوں اور صیہونیوں کی قرآن دشمنی جیسے عنوانات پر تحقیقی بحث کی گئی ہے۔اس کے علاوہ لغات واعراب قرآن اور تفسیر الجامع الازھر پر تبصرہ بھی شامل ہے۔اس کے بعد سیرۃ النبی پر تین تحریریں ہیں ان میں اخلاق نبوت سے اکتساب فیض کی شرط او ر علامت کا تذکرہ ہے،پھر عصر حاضر کے لیے سیرت کا پیغام اجاگر کیا گیا ہے اور تیسرے مضمون میں اسلام کے نظام عدل واحسان اور برائیوں کے انسداد پر روشنی ڈالی ہے۔آخر میں عشرگی اہمیت وافادیت پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔اس پہلو سے یہ کتاب بہت علمی نکات وفوائد کی حامل ہے،جس کا مطالعہ یقیناً اضافہ علم کا موجب ہو گا۔(ط۔ا)
     

  • 4 #1800

    مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد عبد القیوم

    مشاہدات : 11305

    امام ابن شہاب زہری اور ان پر اعتراضات کا تحقیقی جائزہ

    (اتوار 03 اگست 2014ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #1800 Book صفحات: 121

    امام محمد بن مسلم بن عبيد الله بن عبد الله بن شهاب زہری (50۔124ھ) زبردست ثقہ امام، حافظ، اور فقیہ تھے۔ زہری نے کئی صحابہ کرام اور کئی کبار تابعین سے روایات لی ہیں آپ کی روایات تمام کتبِ صحاح، سنن، مسانید، معاجم، مستدرکات، مستخرجات، جوامع، تواریخ اور ہر قسم کی کتب حدیث میں شامل ہیں آپ کی جلالت اور اتقان پر امت کا اتفاق ہےامام  زہری ﷫ کا شمار ان جلیل القدر آئمہ حدیث میں ہوتا ہے  جو علمِ حدیث میں  ’’جبل العلم‘‘  کامقام رکھتے ہیں ۔اسی لیے آپ علم حدیث میں ایک فردکی حیثیت سے  نہیں بلکہ علم  حدیث کا  دائرۃ المعارف کی  حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں ۔علمائے جرح وتعدیل اسماء الرجال اور فنون حدیث میں نابغہ روز گار شخصیات آپ کی امامت وجلالت ،ثقاہت وعدالت پر متفق ہیں۔ حقیقت یہ کہ آپ ہی کی  محنت شاقہ کی بدولت آج  ہم  احادیث  نبویہ سے اپنے قلوب کوگرمائے  ہوئے ہیں وگرنہ بقول اما م لیث بن سعد اگر ابن شہاب زہری  نہ ہوتے تو بہت سی احادیثِ نبویہ ضائع ہو جاتیں ۔لیکن بعض جاہل منکرین حدیث نے اما...

  • 5 #2163

    مصنف : ڈاکٹر محمد اسلم صدیق

    مشاہدات : 5987

    قراءات شاذہ شرعی حیثیت اور تفسیر وفقہ پر اثرات

    (منگل 23 دسمبر 2014ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #2163 Book صفحات: 456

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن...

  • 6 #2229

    مصنف : حافظ سمیع اللہ فراز

    مشاہدات : 8370

    رسم عثمانی اور اسکی شرعی حیثیت

    (اتوار 18 جنوری 2015ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #2229 Book صفحات: 486

    قرآن مجید اللہ کی طرف سے نازل کردہ آسمانی کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس عظیم الشان کتاب کو آخرالزمان پیغمبر جناب محمد رسول اللہﷺ پر نازل کیا اور ’’إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَوَاِنَّا لَهُ لَحٰفِظُوْنَ‘‘ (الحجر:۹) فرما کر اس کی حفاظت کا فریضہ اپنے ذمہ لے لیا۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز ہے کہ دیگر کتب سماوی کے مقابلے میں صدیاں بیت جانے کے باوجود محفوظ و مامون ہے اور اس کے چشمہ فیض سے اُمت سیراب ہورہی ہے۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز اور اعجاز دشمنانِ اسلام کی آنکھوں میں کاٹنے کی طرح کھٹک رہا ہے اور ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اس کتاب لاریب کی جمع و کتابت میں شکوک و شبہات پیدا کردیئے جائیں، جن کی بنیاد پریہ دعویٰ کیا جاسکے کہ معاذ اللہ گذشتہ کتابوں کی مانند قرآن مجید بھی تحریف و تصحیف سے محفوظ نہیں رہا ،لیکن چونکہ حفاظت قرآن کا فریضہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے لیاہے، چنانچہ تاریخ اسلام کے ہر دور میں مشیت الٰہی سے حفاظت قرآن کے لیے ایسے اقدامات اور ذرائع استعمال کئے گئے جو اپنے زمانے کے بہترین اور موثر ترین تھے۔ حفاظت قرآن کے دو بنی...

  • 7 #2423

    مصنف : محمد فیروز الدین شاہ کھگہ

    مشاہدات : 10049

    اختلاف قراءات اور نظریہ تحریف قرآن

    (ہفتہ 21 مارچ 2015ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #2423 Book صفحات: 361

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔...

  • 8 #2727

    مصنف : سعید احمد بودلہ

    مشاہدات : 3241

    سجدۃ القلم

    (بدھ 01 جولائی 2015ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #2727 Book صفحات: 110

    اس کائنات کا حسن انسان کے ذوق جمال کا مرہون منت ہے۔اور یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ متعدد انسانی علوم کا منشا وباعث بھی انسان کا ذوق جمال ہے۔ما فی الضمیر اور احساسات ومشاہدات کے اظہار کے لئے انسان گفتگو اور تحریر کا سہارا لیتا ہے۔انسان کا جمالیاتی ذوق زبانی ذریعہ اظہار پر صرف ہوا تو علم لغت، علم بیان،علم بدیع،علم بلاغت،علم مناظرہ اور علم منطق جیسے علوم وجود میں آئے اور تحریری ذریعہ بیان کو انسانی جمالیات نے رونق بخشی تو علم رسم،علم کتابت،خطاطی ،پینٹنگ اوردیگر علوم وجود میں آئے۔ زیر تبصرہ کتاب"سجدۃ القلم"محترم جناب سعید احمد بودلہ صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلامی خطاطی کے شائقین کو اس فن کے بارے میں بعض بنیادی معلومات اور خطوط کے اوصاف کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے اپنی اس کتاب میں اللہ تعالی کے ننانوے 99 نام مبارک مختلف خطوط اور رنگوں میں تخلیق کئے ہیں جو اس فن کے ساتھ ان کے گہرے تعلق پر ایک واضح دلیل ہے۔جناب بودلہ صاحب صرف مصور وخطاط ہی نہیں بلکہ وہ ایک مخلص مسلمان اور بے لوث انسان بھی ہیں۔ وہ گزشتہ کئی سالوں سے اس فن کی خدمت می...

  • 9 #5440

    مصنف : ڈاکٹر اشتیاق احمد گوندل

    مشاہدات : 6649

    پاکستان میں اسلام اور لبرل ازم کی کشمکش

    (بدھ 30 مئی 2018ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور
    #5440 Book صفحات: 272

    لبرل ازم آزادی کے تصور کی ترجمانی کرتا ہے(یہ لاطینی لفظ لیبر جس کا مطلب آزاد ہے سے نکلا ہے)، جو کہ ایک بہت ہی پُرکشش نعرہ ہے خصوصاً ان لوگوں کے لیے جن کا استحصال کیا جارہا ہو لیکن اس کا اصل مطلب عام زبان میں استعمال ہونے والے معنی سے مختلف ہے۔ لبرل کے عام معنی آزادی کے ہی ہیں یعنی کسی مخصوص روکاوٹ سے نجات حاصل کرنا جیسا کہ غلامی سے آزادی یا فوجی قبضے سے آزادی وغیرہ۔ لیکن سیاسی لحاظ سے آزادی کے معنی جیسا کہ لبرل ازم نے واضع کیا ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو اس بات کی آزادی حاصل ہو کہ وہ جو چاہے عمل اختیار کرسکے۔ لہذا سیاسی معنوں میں آزادی کا مطلب یہ تصور بن گیا کہ انسان خودمختار(اقتدار اعلیٰ) ہے۔لبرل ازم کے بنیادی تصورات سترویں صدی سے لے کر انیسویں صدی کے درمیان برطانیہ میں نمودار ہوئے اور نشونما پائے۔ ان صدیوں میں لبرل ازم کے تصورات اپنے مخالفوں کے خلاف اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔ لوکی نے لبرل تصورات کو بادشاہت کے خلاف برطانوی تاجروں کی اشرافیہ کی حمائت میں استعمال کیا؛ اور افادیت(Utilitarian) کے نظریات کے حامل فلاسفروں نے لبرل ازم کو برطانو...

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 36023
  • اس ہفتے کے قارئین 304310
  • اس ماہ کے قارئین 1103951
  • کل قارئین98169255

موضوعاتی فہرست