انتہا پسندی ایک ایسا نفسیاتی رویہ ہے جس کے باعث انسان اپنے روزمرّہ کے معمولات خصوصاَ سیاسی اورعقیدتی معاملات میں برداشت، رواداری اور اعتدال کی حد پار کرجاتا ہے ۔ ایسے میں وہ نہ صرف اپنی سوچ ، نظریے یا عقیدے کو ہی برحق قرار دیتا ہے بلکہ انہیں دوسروں پر بھی مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے معاشرے میں انتشار کی کیفیت پیدا ہوتی ہے اور معاشرے کا نظم درہم برہم ہوجاتا ہے ۔ اس نفسیاتی کیفیت کو شدت پسندی اور جنون بھی کہتے ہیں جس میں اگر تشدد اور زور زبردستی کا عنصر بھی شامل ہو تو یہ رویہ دہشت گردی میں بدل جاتا ہے ۔اسلام ایک معتدل و متوازن دین ہے جو میانہ روی کو پسند کرتاجبکہ غلو اور انتہا پسندی کے خلاف ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اعتدال کسے کہتے ہیں ، اس کی حدود کیا ہیں اوران کا تعیّن کیسے کیا جائے جن کے اس پارانتہا پسندی کی حد شروع ہوتی ہے ؟انتہا پسندی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی حضرت انسان کی عمر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ انتہا پسندی سے نجات ممکن ہے ‘‘ عاصمہ جہانگیر کےادارے ’’پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق‘‘ کی طرف سے شائع کردہ ہے ۔ اس کتاب م...