صحابہ کرا م رضی اللہ عنہم ناقلین شریعت ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے نبی اکرم محمد ﷺ کی صحبت ورفاقت کے لیے منتخب فرمایا ۔انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔اللہ اور رسول ﷺ کی شہادت اور تعدیل کےبعد کسی اور شہادت کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ۔ اور نہ ہی کسی بدبخت منکوس القلب کی ہرزہ سرائی ان کی شان کو کم کرسکتی ہے۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ صحابۂ کرام کے فضائل ومناقب‘‘ مولانا عبد السلام بن صلاح الدین مدنی ...
قبر پرستی شرک اور گناہ کبیرہ ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی وفات کے وقت سختی سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اس سے بچنے کی تلقین کی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے خود بھی رسول اللہ ﷺکے حکم پر عمل کیا اور دوسروں کو بھی اس کا حکم دیا۔ ائمہ کرام اور محدثین نے لوگوں کو تقریر و تحریر کے ذریعے اس فتنہ یعنی عبادتِ قبور سے آگاہ کیا۔ ابو سلمان جاوید اقبال محمدی کا مرتب شدہ زیر نظر کتابچہ ’’ اسلام میں قبروں کے احکام‘‘ بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ اس کتابچہ میں موصوف نے اختصار کے ساتھ احکامِ قبور کو قرآن و سنت کے دلائل کی روشنی میں واضح کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو لوگوں کے لیے قبر پرستی کے مذموم جہنمی فعل سے بچانے کا ذریعہ بنائے ۔ آمین (م۔ا)