دعوت وتبلیغ ، دروس ومحاضرات اور دینی جلسوں اور اجتماعات كا مقصد علم نبوت كی روشنی میں عوام الناس کی تعلیم وتربیت،انہیں اللہ کے قریب کرنا، ان کے دلوں میں اللہ کی عظمت، محبت اور رحمت کی امید ، خشیت وخوف راسخ کرنا ، انہیں صراط مستقیم پر کامزن رکھنا ہے لیکن عصر حاضر میں عوامی جلسے واجتماعات اس سےخالی نظر آتے ہیں جس کی بینادی وجہ عوامی خطباء حضرات کا سامعین کو ہنسانا اور عوام کی شاباشی وصول کرنا ہےجس کی وجہ سے ایسے اجتماعات اور جلسوں کے فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہیں ،عوام میں علم کی اہمیت ختم ہوگئی ہے جیدعلماء کامقام جاتا رہا ، لوگ سنجیدہ اور علمی دورس سننے کی طاقت نہیں رکھتے، ان کے نزدیک ’’ مزے مزے کی کہانیاں، وقتاً فوقتاً چٹکلے ، جھوٹے اور منگھڑٹ واقعات، مخالفین پر نازیبا جملے ، تقریر میں انداز ترتم‘‘جب تک یہ سب باتیں تقریر کا حصہ نہیں بن جاتیں تقریر بے سود اور بدہ مزہ سمجھی جاتی ہے۔اس کے علاوہ ابھی کئی خرابیاں موجود ہیں ۔ زیر نظرکتاب ’&rsq...