نظریہ ذہن میں قائم ہونے والا ایک تصور ہے ،خواہ یہ تصور فکر منطقی کے تسلسل سے پیدا ہو یا فرعی وجزئی احکام کے استقراء سے ماخوذ ہو۔یہ تصور تجریدیت سے متصف ہوتا ہےکیونکہ اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ تطبیقی صورتحال سے بلند ہو کر اس تطبیق کے پیچھے کارفرما نظریہ وتصور تک رسائی حاصل کی جائے۔نظریہ ایسا جامع تصور ہوتا ہے جو موضوع کے تمام مراتب ودرجات اور اس کے تمام اثرات سے بحث کرتا ہے۔نظریہ جس جامع تحریری تصور کا نام ہے اسے دریافت کرنے کے لئے اس موضوع سے تعلق رکھنے والے تمام ظواہر واحکام میں پائے جانے والی مشترک صفات کا پتہ لگایا جاتا ہے تاکہ ان کے ذریعہ اس موضوع کے مشترک اور عام قواعد معلوم کئے جائیں۔فقہی نظریہ کی تعریف اس طرح کی جا سکتی ہے کہ فقہی نظریہ اس مجرد تصور کا نام ہے جو جزئی فرعی احکام کو منضبط کرنے والے قواعد عامہ کو یکجا کرے۔ زیر تبصرہ کتاب "فقہ اسلامی کی نظریہ سازی " عالم عرب کے معروف سکالر محترم ڈاکٹر جمال الدین عطیہ صاحب کی عربی تصنیف ہے،جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا عتیق احمد قاسمی صاحب نے کیا ہے۔یہ کتاب مولف موصوف کے ان لیکچرز پر مشتمل ہ...
جو انسان کسی چیز کو بناتا ہے وہی اس کے استعمال اور فوائد ونقصانات سے بھی اچھی طرح واقف ہوتا ہے۔انسان بھی اپنے آپ پیدا نہیں ہوا ہے، نہ اس کی پیدائش میں اس کی مرضی کا کوئی دخل ہے اور نہ ہی وفات میں۔ انسان کو پید اکرنے والی ذات اللہ تعالی کی ذات ہے اس لئے ہمارے نفع ونقصان سے کے حوالے سے اللہ سے بڑھ کر کوئی ذات واقف نہیں ہو سکتی ہے۔ اور یقینا اس کی ہدایات پر عمل کر کے ہم کامیابی سے ہمکنار ہو سکتے ہیں۔اللہ تعالی نے انسان کو جو ہدایت نامہ عطا فرمایا ہے اسی کو شریعت کہتے ہیں۔ اللہ تعالی اپنا آخری پیغام قرآن مجید کی شکل میں نازل فرمایا ہے جو تاقیامت محفوظ رہے گا۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلامی شریعت کا عمومی نظریہ" فاضل مفکر ڈاکٹر جمال الدین عطیہ کی عربی تصنیف "النظریۃ العامۃ للشریعۃ الاسلامیۃ"کا اردو ترجمہ ہے۔ اردو ترجمہ محترم مولانا عتیق احمد قاسمی نے کیا ہے۔ مولف موصوف نے اس کتاب میں شریعت کے عمومی نظریات کو جمع فرما دیا ہے، جسے ایفا پبلیکیشنز انڈیا نے شائع کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے م...