خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ، خاص استعداد و صلاحیت کا نام ہے جس کے ذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار، اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمہ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت و صدارت کی بلندیوں کو حاصل کرتا ہے۔ جوخطیب کتاب و سنت کے دلائل و براہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح و قلب پر اثر پڑتا ہے۔اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہے جسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس و تقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے۔ اس لیے خطبا حضرات کے لیےضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت، معاملات میں درستگی، آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’خطبات ا...
موجودہ مسلم معاشروں میں ایسے محرمات کا ارتکاب عام ہوگیا ہے جو اللہ تعالی کے ہاں سخت ناپسندیدہ اور مہلک ہیں- طرفہ تماشہ یہ ہے کہ ان گناہوں کو نہ صرف یہ کہ انتہائی معمولی خیال کیا جاتا ہے بلکہ ان کے جواز کے فتوے بھی جڑے جاتے ہیں- زیر مطالعہ کتاب میں ایسے ہی برے اعمال کے ہولناک نتائج پر بالتفصیل روشنی ڈالی گئی ہے- مصنف نے غیر اللہ کے نام کی قسم اٹھانا،نماز میں ترک اطمینان، لواطت، بیوی سے دوران حیض مباشرت، دیوثیت، سود خوری، کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکانا اور پڑوسیوں سے بدسلوکی جیسے دیگر درجنوں مسائل کی اصل حقیقت بیان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان گناہوں کو اختیار کرنے کی وجہ سے ہم ایک انتہائی ہولناک اور نہ ختم ہونے والے عذاب کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں-
ہمارے معاشرے میں آج اکثر لوگ تمام امور زندگی میں افراط و تفریط کا شکار ہیں۔ معاملات میں اعتدال اور میانہ روی نہیں، جس کی وجہ سے گھر کا سکون غارت ہو جاتا ہےا ور افراد خانہ میں محبت و الفت مفقود ہو جاتی ہے اور اس کی بنیادی وجہ دین سے دوری اور قرآن و سنت سے نا آشنائی ہے۔ زیر تبصرہ رسالہ میں اسی معاشرتی مسئلہ پر گفتگو کی گئی ہے۔ اور گھریلو اور ازدواجی زندگی کو باسعادت، خوشگوار اور پرسکون بنانے کیلئے قرآن و سنت کی روشنی میں راہنمائی مہیا کی گئی ہے۔ امید ہے کہ اس رسالے کے مطالعہ سے خاوند اور بیوی دونوں کو کتاب و سنت کے مطابق نہ صرف اپنی تربیت کا موقع میسر آئے گا بلکہ خوشگوار اور پرسکون زندگی گزارنے کا ڈھنگ آئے گا۔ ان شاء اللہ۔