شیخ الاسلام و المسلمین امام ابن تیمیہ (661۔728ھ) کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ ساتویں صدی ہجری کی عظیم شخصیت تھے، آپ پائے کے عالم اور دلیر مجاہد تھے، آپ نے جس طرح اپنے قلم سے باطل کی سرکوبی کی، اسی طرح اپنی تلوار کو بھی ان کے خلاف خوب استعمال کیا۔ باطل افکار و خیالات کے خلاف ہر دم سرگرم عمل اور مستعد رہے جن کے علمی کارہائے نمایاں کے اثرات آج بھی پوری آب و تاب سے موجود ہیں۔آپ نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی نشر و اشاعت، کتاب و سنت کی ترویج و ترقی اور شرک و بدعت کی تردید و توضیح میں بسر کی ۔ امام صاحب علوم اسلامیہ کا بحر ذخار تھے اور تمام علوم و فنون پر مکمل دسترس اور مجتہدانہ بصیرت رکھتے تھے۔آپ نے ہر علم کا مطالعہ کیا اور اسے قرآن و حدیث کے معیار پر جانچ کر اس کی قدر و قیمت کا صحیح تعین کیا۔تفسیر، حدیث، فقہ، علم کلام، منطق، فلسلفہ، مذاہب و فرق اور عربی زبان و ادب کا گوشہ ایسا نہیں ہے جس پر آپ نے گراں قدر علمی سرمایہ نہ چھوڑا ہو۔ آپ نے مختلف موضوعات پر 500 سے زائد کتابیں لکھیں۔ زیر نظر کتاب ’’بندگی‘‘شیخ الاسلام ا...