قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہترین لوگ قرار دیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیر کرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔آٹھویں صدی ہجری کے مؤرخ و مفسر حافظ عماد الدین بن عمر المعروف حافظ ابن کثیر نے ایک تفسیر ’’تفسیر القرآن العظیم‘‘ تحریر فرمائی جس کو اللہ تعالیٰ نے قبول امت کا درجہ عطا فرمایا جس میں امام ابن کثیر نے اپنے وقت کے تمام ذرائع بروئے کار لاکر تفسیر قرآن کا بہترین اسلوب اختیار کیا ہے اور قرآن کریم ، احادیث نبویہ، اقوال صحابہ و تابعین اور ائمہ سلف کے اقوال کو پیش نظر رکھا۔اعداد و شمار کے مطابق اس میں احادیث کی تعداد صحیح بخاری کی احادیث سے بھی زیادہ ہے۔امام ابن...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہترین لوگ قرار دیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیر کرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔آٹھویں صدی ہجری کے مؤرخ و مفسر حافظ عماد الدین بن عمر المعروف حافظ ابن کثیر نے ایک تفسیر ’’تفسیر القرآن العظیم‘‘ تحریر فرمائی جس کو اللہ تعالیٰ نے قبول امت کا درجہ عطا فرمایا جس میں امام ابن کثیر نے اپنے وقت کے تمام ذرائع بروئے کار لاکر تفسیر قرآن کا بہترین اسلوب اختیار کیا ہے اور قرآن کریم ، احادیث نبویہ، اقوال صحابہ و تابعین اور ائمہ سلف کے اقوال کو پیش نظر رکھا۔اعداد و شمار کے مطابق اس میں احادیث کی تعداد صحیح بخاری کی احادیث سے بھی زیادہ ہے۔امام ابن...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہترین لوگ قرار دیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیر کرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔آٹھویں صدی ہجری کے مؤرخ و مفسر حافظ عماد الدین بن عمر المعروف حافظ ابن کثیر نے ایک تفسیر ’’تفسیر القرآن العظیم‘‘ تحریر فرمائی جس کو اللہ تعالیٰ نے قبول امت کا درجہ عطا فرمایا جس میں امام ابن کثیر نے اپنے وقت کے تمام ذرائع بروئے کار لاکر تفسیر قرآن کا بہترین اسلوب اختیار کیا ہے اور قرآن کریم ، احادیث نبویہ، اقوال صحابہ و تابعین اور ائمہ سلف کے اقوال کو پیش نظر رکھا۔اعداد و شمار کے مطابق اس میں احادیث کی تعداد صحیح بخاری کی احادیث سے بھی زیادہ ہے۔امام ابن...