ہمارا عمومی مشاہدہ یہ ہے کہ کالجوں،یونیورسٹیوں کے وہ جرائد جنہیں طلبہ اپنے اَساتذہ کی رہنمائی میں مرتب کرتے ہیں عموماً معیاری اور تحقیقی نہیں ہوتے بلکہ ان کا اجراء اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ طلبہ کو تحریر وتدوین کی مشق کا موقع ملے جائے اور عملی کام کر کے اس شعبے میں ان کی صلاحیتیں نکھر جائیں۔ دینی جامعات کے ترجمان جرائد کا حال خاصہ پتلا ہے چہ جائیکہ کسی دینی جامعہ کے ایسے جریدے کی وقیع علمی حیثیت مشاہدے میں آئے جو اصلاً طلبہ مجلہ ہو۔ اس لحاظ سے ماہنامہ رشد کازیر نظر شمارہ ایک استثنائی مثال ہے جو دقیع علمی وتحقیقی حیثیت کا حامل ہے ۔ اس میں علم قراء ات جیسے ادق موضوع پر خصوصی علمی و تحقیقی مضامین شائع کئے گئے ہیں۔ماہنامہ’ رشد‘ کے اس شمارے کے مطالعے سے اس کے مضامین کے تنوع کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس میں ایک طرف منکرین قراء ات اورمستشرقین کے اعتراضات کا مسکت جواب دیا گیا ہے تو دوسر ی طرف قراءات کے اثبات اوران کے شرعی دلائل اورعقلی استدلالات وفوائد کابھی تفصیلی ذکر کیا گیا ہے اور وہ بھی عمدہ اسلوب میں مترددین ومتشکّکین کی عقلی گرہیں کھولتا ہے۔ مزید یہ...
علم قراءت کے موضوع پر ماہنامہ رشد کی یہ دوسری خصوصی اشاعت ہے-قرآن مجید علوم کا بیش بہا خزانہ اور گرانقدر مخزن ہے، علوم القرآن میں علم القراء ت کو بنیادی اہمیت حاصل ہے لیکن دیگر علوم کی طرح یہ علم بھی قحط الرجال کا شکار ہے۔ علم القراء ا ت کی اس اہمیت کے پیش نظر ادارہ ماہنامہ رشد کی جانب سے ان خصوصی نمبرز کی اشاعت اس علم کی بہت بڑی خدمت ہے۔مجلہ کے عناوین اور مقالات جہاں ایک قاری کو بہت سی علمی معلومات فراہم کرتے ہیں وہاں ایک محقق کو مزید تحقیق کے لیے بہت سے پہلوؤں کی راہنمائی بھی کرتے ہیں۔ ان عنوانات کا انتخاب ادارہ کا علم القراء ت سے گہری دلچسپی کا مظہر بھی ہے۔اس مجلہ کا ہر مقالہ علمی اعتبار سے ایک خصوصی اہمیت کا حامل ہے خصوصاً علم القراء ت سے متعلق کتب کی فہرست، بین الاقوامی سطح کی یونیورسٹیوں میں لکھے گئے تحقیقی مقالات کی فہرست اور مخطوطات کی فہرست محققین کے لیے بہت سُود مند ہوگی۔ ۹۳۵ صفحات پر مشتمل یہ ضخیم مجلہ 53 مقالات پر مشتمل ہے۔ اس ادارہ سے شائع ہونے والا ماہنامہ ”محدث“ تحقیق کی دنیا میں اہم مقام کا حامل ہے، تحقیق کی وہ روایت اس مجلہ کے...
قرآن حکیم اللہ غزوجل کا مقدس کلام ہے دو صفت خداوندی ہے جس طرح اللہ رب العزت کی ذات بے مثال ہے اسی طرح اس کی صفات بھی بے نظیر ہیں قرآن کریم علوم معارف کا ایک بحربےکراں ہے علوم قرآن پر لکھی گئی کتب سے ان علوم کو تنوع او روسعت کااندازہ ہوتاہے علوم قرآن کاایک اہم گوشہ علم القراءات ہے یعنی قرآن کریم کو ازروئے حدیث نبوی ﷺ متعدد لہجوں میں پڑھا جاسکتا ہے ماہنامہ رشد نے علم القراءات کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے علم قراءات پر خصوصی نمبر شائع کیے ہیں زیر نظر شمارہ حصہ سوئم ہے اس مین قراءات کی تاریخ وحجیت اور اس کے متعلقہ مباحث پر روشنی ڈالی گئی ہے علاوہ ازیں قراءات کے حوالے سے پائے جانے والے اہل استشراق اور ان کے مشرقی تلامذہ کے شبہات کا بھی مدلل ،ٹھوس اور علمی وتحقیقی انداز سے ازالہ گیا ہے نیز اس کے ساتھ متعدد قراء کرام کے سوانح بھی مربع کی گئے ہیں اسی طرح بعض معروف اہل علم کے انٹرویو اور علمی مکاتیب بھی شامل اشاعت ہیں رشد کے قراءات نمبر بلاشبہ علم قراءات پر ایک عظیم انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں اور اشاعت علوم قرآنی میں منفرد مقام کے حامل ہیں باری تعالی...
قرآن کریم علوم معارف کا ایک بحربےکراں ہے علوم قرآن پر لکھی گئی کتب سے ان علوم کی تنوع او روسعت کااندازہ ہوتاہے علوم قرآن کاایک اہم گوشہ علم القراءات ہےاس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے نصف سے ہوا،ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل لسٹ ہے تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بےشمار کتب موجود ہیں کہ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء کرام اور قراءعظام نے بھی علم تجوید وقراءات کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ سلفی قراء عظام جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمدادریس العاصم رحمہما اللہ ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ اور ان کےشاگردوں کی تجوید وقراءات کی نشرواشاعت میں خدمات قابلِ تحسین ہیں۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،...
قرآن کریم علوم معارف کا ایک بحربےکراں ہے علوم قرآن پر لکھی گئی کتب سے ان علوم کی تنوع او روسعت کااندازہ ہوتاہے علوم قرآن کاایک اہم گوشہ علم القراءات ہےاس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے نصف سے ہوا،ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل لسٹ ہے تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بےشمار کتب موجود ہیں کہ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء کرام اور قراءعظام نے بھی علم تجوید وقراءات کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ سلفی قراء عظام جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمدادریس العاصم رحمہما اللہ ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ اور ان کےشاگردوں کی تجوید وقراءات کی نشرواشاعت میں خدمات قابلِ تحسین ہیں۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور کے ز...
قرآن کریم علوم معارف کا ایک بحربےکراں ہے علوم قرآن پر لکھی گئی کتب سے ان علوم کی تنوع او روسعت کااندازہ ہوتاہے علوم قرآن کاایک اہم گوشہ علم القراءات ہےاس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے نصف سے ہوا،ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل لسٹ ہے تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بےشمار کتب موجود ہیں کہ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء کرام اور قراءعظام نے بھی علم تجوید وقراءات کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ سلفی قراء عظام جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمدادریس العاصم رحمہما اللہ ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ اور ان کےشاگردوں کی تجوید وقراءات کی نشرواشاعت میں خدمات قابلِ تحسین ہیں۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور کے ز...