#3613

مصنف : محمد روح اللہ نقشبندی غفوری

مشاہدات : 10079

طالب علم کے شب و روز

  • صفحات: 403
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10075 (PKR)
(بدھ 13 اپریل 2016ء) ناشر : مکتبہ الشیخ کراچی

دینی مدارس میں قرآن وحدیث اوران سے متعلقہ علوم کی تعلیم دی جاتی ہے۔ یہ مدارس صدیوں سے اپنے ایک مخصوص نظام ومقصد کے تحت آزادانہ دین کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں۔یہ مدارس اپنے مخصوص پس منظر اورخدمات کے لحاظ سے اسلامی معاشرے کا ایک ایسا اہم حصہ ہیں جن کی تاریخ اور خدمات سنہرے الفاظ سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ ان میں پڑھنے پڑھانے والے نفوسِ قدسیہ نے ہر دور میں باوجود بے سروسامانی کے دین اسلام کی حفاظت وصیانت کا قابل قدر فریضہ انجام دیا ہے۔ یہ انہی مدا رس کا فیض ہے کہ ملک میں اللہ اور اس کے رسول کا چرچا ہے، حق وباطل کا امتیاز قائم ہے، دینی اقدار وشعائر کا احترام وتصور عوام میں موجود ہے اور عوام اسلام کے نام پر مرمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔دینی مدارس کی ان بے شمار خوبیوں  کے ساتھ ساتھ اب لمحہ فکریہ یہ ہے کہ طلبہ اور اساتذہ میں جو خاص تعلق اور نسبت ہونی چائیے تھی وہ اب مفقود نظر آ رہی ہے۔اخلاق وکردار، اخلاص، للہیت دینی درد اور مذہبی حمیت جیسی صفات سے دوری بڑھتی جارہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ فراغت کے بعد ہمارے ی نو نہال جب زندگی کے میدان میں قدم رکھتے ہیں تو اپنے آپ کو ادھورا محسوس کرتے ہیں اور امت کو بھی ان سے پورا فائدہ نہیں  حاصل ہوتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"طالب علم کے شب وروز"محترم مولانا محمد روح اللہ نقشبندی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے دینی طالب علم کے شب وروز پر بڑی شاندار گفتگو کی ہے کہ ایک طالب علم کے لیل ونہار کیسے گزرنے چاہئیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول ومنظور فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

انتساب

23

پسند فرمودہ

24

مدرسہ سے وطن اپنا

25

علم کی روشنی

26

عرض حال

28

طلب علم کے سفر میں اخلاص نیت پیدا کیجیے

30

نیت کابیان

31

حدیث انما الاعمال بالنیات

31

کیا بغیر نیت کے بھی ثواب مل سکتا ہے

32

بغیر ثواب کی نیت ہونے  کی تحقیق

32

نیت کاقاعدہ

32

نیک نیت سے مباح توعبادت بن جاتاہے لیکن معصیت مباح نہیں ہوتی

33

انفاق فی سبیل اللہ میں نیت کے اعتبار سے تین قسمیں

33

اخلاص نیت

33

اخلاص نیت سےمتعلق احادیث وقوال

34

طالب علم کیا نیت کرے؟

38

وقت کی قدر کیجیے

40

وقت ایک سرمایہ ہے

41

اپنا نظام الاوقات بنائیے

41

سستی اور کاہلی سے بچئے

42

اسلاف نے سستی کاہلی چھوڑ کر اپنا وقت کیسے قیمتی بنایل

45

طالب علم کے لئے تقوی کی ضرورت یعنی تقوے کے ذریعہ باطن کی اصلاح کیجیے

50

تقوی کی ضرورت

51

تقوی سے کیا چیز حاصل ہوتی ہے

52

اہل علم کے طلبہ کو تقوی کی ضرورت ہے

51

عمل وتقوی کے بارے میں طلبہ کی کوتانی

52

طلباء کی غلطی اور نفس وشیطان کادھوکہ

53

صاحب ہدایہ کاتقوی

53

تقوی کی حقیقت

53

اصل تقوی

54

تقوے کے ذریعے باطن کی اصلاح کیجیے

55

عقل کے پہلا شعبہ

55

باطن کی اصلاح کیجیے

56

اللہ تعالی دلوں کے رازلوگوں کی زبان پر لے آتے ہیں

57

دل کی پاکیزگی اعضاء کی پاکیزگی ہے

57

حضرت لقمان کی عملی نصیحت

57

عقلمند دل کاجائز ہ لیتا رہے

58

زبان اور دل کو تقوی کاپابند بنائیے

58

طالب علم کو چاہیے کہ اپنے نفس ک بری صفات او رناپسندیدہ عادات سے پاک کرے

60

بدنگاہی مرض

63

بدنگاہی سےبہت کم لوگ بچتے ہیں

64

بدنگاہی بھی بدکاری اوربدترین معصیت ہے

65

اس تعلق بدکاانجام

66

بدنگاہی کاوبال اور اس کاعذاب

67

بعض اکابر کاقول

67

بدنگاہی کاانجام سلب ایما کاخطرہ

68

شہوت بالاماروکی ابتداء

68

شہوت کی اقسام

69

اچھے کھانوں او رفضول باتوں کانشہ

69

بدنگاہی سے بچنے کی تدبیر

70

طالب علم کے لئے ادب کی ضرورت یعنی باادب بانصیب ،بے ادب بے نصیب

71

ادب کی اہمیت

72

ادب کیا ہے ؟

72

ادب مشائخ  عظام کی نظر میں

73

آلات علم کاادب

78

ادب شعراء کی نظر میں

79

طالب علم کے لئے اساتذہ کرام کے ادب واحترام کی اہمیت

80

استاذ کے ادب او رعظمت واحترا م کیسے ہو

81

1۔علم صاحل کرنے کے لیے اہل علم وتقوی ک ومنتخب کرنا

81

2۔استاذ کی فرمانبرداری اورتواضع

82

3۔شیخ کی تعظیم کرنا اور ان کے شایان شان صفات  بیان کرنا

83

4۔استاذ کے فضل کو فراموش نہ کرنا

84

5۔استاذ کے خلاف طبع فعل پر صبر کرنا

85

6۔استاذ کے ارشادات پر شکر گزارہونا

86

7۔استاذ کے اجازت طلب کرنے کےآداب

86

8۔استاذ کے سامنے ادب کے ساتھ بیٹھنا

88

9۔استاذ سے سوال کرتے وقت ادب کو ملحوظ رکھنا

89

10۔استاذکے سوال کاجواب دینے کاآداب

90

11۔استاذ سے کوئی چیز لینے دینے کاآداب

92

12۔بات چیت میں استاذ سے سبقت نہ کرے

92

13۔استاذ کے ساتھ راہ چلنے کے آداب

93

طالب علم کو چاہئےکہ اساتذہ کاادب واحترام اپنے اوپر لاز م سمجھے

94

طالب علم کو چاہئے کہ اپنے استاذ کی خدمات کو اپنے فلاح در ین کاذریعہ سمجھے

98

درس ودرسگاہ کے شب ورز

101

1۔پہلے قرآن کریم پھر ہ رفن کےمتون پھر شروح پڑھنا

102

2۔ایک ہی طریق کولازم پکڑے خلافیات میں نہ پڑھے

102

3۔سبق کو سمجھ کراستاذ سےتصحیح  کرکے پھر پختہ کرے

103

4۔علم حدیث میں مشغول ہونا

104

5۔فہم محفوظات کے بعد مبسوطات کی طرف متوجہ ہونا

104

6۔حلقہ درس کو لازم پکڑنا اور ساتھیوں کے ساتھ تکرار کرنا

105

7۔درسگاہ میں آنے او ربیٹھنے کے آداب

106

8۔ستاذ کی مجلس کے حاضرین کے ساتھ آداب

107

9۔اشکال پیش آنے پر سوال کرنے سےنہ شرمائے

108

10۔اپنی باری کی رعایت ساتھی کی اجازت کے بغیر عبارت نہ پڑھنا

110

11۔استاذ کی مصروفیت کے وقت پڑھانے کی درخواست نہ کرنا

110

12۔سبق کے شروع میں استاذ کے لیے اور صاحب کتاب کےلیے دعا کرنا

111

13۔اپنے استاذ سے پڑھنے کی ترغیب دینا اور ساتھیوں کےساتھ خیر خواہی کرنا

112

14۔درس گاہ کے آداب

113

در س کے آداب

113

در س سے متعلق حکم الامت ؒ تعالی کے ارشادات

115

مدرسہ کے ہوسٹل میں رہنے اور مدارس کے انتخاب میں شب وروز کیسے ہوں

119

1۔مدرسہ کاانتخاب

120

2۔ایسے مدارس کو منتخب کرناجس کے اساتذہ صاحب فضل وتقوی ہوں

120

3۔مدرسہ کی شرائط سےواقفیت

121

4۔رہائش کے متعلق مدرسہ کی شرائط پر عمل کرنا

122

5۔مدرسہ میں رہتے ہوئے وقت ضائع نہ کرنا

122

6۔مدرسے میں رہنے والوں کے ساتھ برتاؤ کےآداب

123

7۔مدرسہ میں بہترین پڑوسی اور کمروں کے انتخاب کےآداب

124

8۔مدرسہ میں آنے جانے ،چڑھنے ،اترنے کےآداب

125

9۔غیر مناسب مقامات پر نہ بیٹھنا

125

10۔دروازے سے یاکھڑ کیوں سے باہر یاندر جھانکنے آداب

126

11۔درسگاہ میں حاضری کے آداب

126

علم کی اہمیت اور حصول علم میں اکابر کے پر اثر واقعات

128

علم کانور

129

علم کی فضیلت

130

حصول علم میں اکابر کی کوششیں

133

حصول علم کے شوق میں مجرد زندگی گزارنا

145

علماء مجرزندگی گزارنے پر کیوں آمادہ ہوئے

146

1۔حضرت امام یونس بن حبیب ﷫

148

2۔حضرت امام بشر حافی

148

3۔حضرت امام محمد بن جریری ﷫

150

4۔اما م محمد بن قاسم بغدادی ﷫

153

5۔امام ابو علی فارسی ﷫

154

سبق کی پابندی

155

طالب علم کے لئے مطالعہ کی اہمیت

162

مطالعہ

163

علم اور مطالعہ اہمیت کے آئینہ میں

163

مطالعہ کرنے کے زریں آداب

163

مطالعہ کرنے کاطریقہ اور قاعدہ

165

مطالعہ کے موضوع پر دلچسپ نکات

169

مطالعہ سے فوائد حاصل کرنے کے طریقے

170

شوق مطالعہ کافقدان

172

کتابوں کے متعلق شب وروز کیسے ہوں

173

1۔ضرورت کی کتاب کوخریدنا

174

2۔ضرورت کے وقت عاریت لی ہوئی کتاب کے آداب

174

3۔کتاب سے نقل کرنے اور اس پر کچھ لکھنے کے متعلق

175

4۔عاریت لیتے اور دیتے وقت کتا ب کو چیک کرنا

176

5۔لکھنے کے آداب کے متعلق

177

6۔ باریک لکھائی سے اجتناب اور مناسب قلم اختیار کرنا

178

7۔نقل کتاب کے بعد اصل کے ساتھ ملانے اور نقطوں کو درست کرنے کے آداب

178

8۔تخریج یااضافہ کرنے کے آداب

179

9۔کسی کتاب پر زائد حواشی چڑھانےکے آداب

179

10۔کتاب کے ابواب فصلوں کو عام خط سے ممتاز کرنا

180

11۔مٹانے کے آداب

180

کتابوں کاادب

180

کتاب سے محبت

183

کتاب کی قدروقیمت

185

علامہ مسعودی ﷫  سے کتاب کے بارے میں فصیح وبلیغ تعریف

186

کاش میرےپاس کتابیں رہ گئی ہوتیں

187

انسانوں سے نفرت کیوں

187

تھیلے میں کتابیں تھیں

188

محمد بن اسماعیل بخاری ‘‘امیر المومنین فی الحدیث ‘‘کیو ں کربنے؟

188

خزانوں کو کتابوں سے تعمیر کریں

189

ایک کتاب کے لئے گھر فروخت کرنا

190

مرنے کےبعد بھی کتابوں سے  مشغولیت

190

میں نے علم کی کتابیں خرید لیں

193

حافظ ابوالقاسم بن عساکرالدمشقی ﷫ کی عجیب حالت

194

کتاب کے ساتھ ایک شاندار فعل

196

کتابیں نہ ملنے کی وجہ سے زمین فروخت کرکے سفر کرنا

196

انبیاء کی وارثت حاصل کرنے کی خاطر

197

تن کےکپڑے فروخت کرکے کتاب خریدنا

198

گھر کاسامان فروخت کرکے کتا ب خریدنا

198

کتابیں کس طرح جمع کیں

199

کتاب کی خریداری ہرچیز مقدم ہے

200

حضرت عبداللہ بن عبدالعزیز ﷫ اور کتاب

200

حضرت حسن بصری ﷫ کی کتاب سے محبت

200

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 70536
  • اس ہفتے کے قارئین 288920
  • اس ماہ کے قارئین 288920
  • کل قارئین111896248
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست