قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دی ہیں۔ اصحاب رسول رضوان اللہ علیہم، نبی ﷺ کے فیض تربیت، قرآن مجید کی زبان اور زمانۂ نزول کے حالات سے واقفیت کی بنا پر، قرآن مجید کی تشریح، انتہائی فطری اصولوں پر کرتے تھے۔ چونکہ اس زمانے میں کوئی باقاعدہ تفسیر نہیں لکھی گئی، لہٰذا ان کے کام کا بڑا حصہ ہمارے سامنے نہیں آ سکا اور جو کچھ موجود ہے، وہ بھی آثار او رتفسیری اقوال کی صورت میں، حدیث اور تفسیر کی کتابوں میں بکھرا ہوا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"تفسیر در منثور" دسویں صدی ہجری کے امام جلال الدین عبد الرحمن بن ابو بکر السیوطی کی تصنیف ہے، جس میں متن قرآن کا اردو ترجمہ محترم پیر محمد کرم شاہ ازہرینے، جبکہ تفسیر کا ترجمہ محترم سید محمد اقبال شاہ صاحب، محترم محمد بوستان صاحب اور محترم محمد انور مگھالوی صاحب نے کیا ہے۔ یہ کتاب چھ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے اور ضیاء القرآن پبلی کیشنز کی مطبوعہ ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف اور تمام مترجمین کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔۔ آمین(راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
8 |
کلمات تحسین |
9 |
حقیقت حال |
10 |
مقدمہ: مصنف کے حالات زندگی |
11 |
علم تفسیر |
15 |
تفسیر کی اقسام |
19 |
تفسیر بالماثور |
20 |
تفسیر الدرر المنثور کی تعریف اور مؤلف کا انداز تحریر |
24 |
خطبۃ الکتاب |
25 |
آمین کا ذکر |
58 |
سورۃ البقرۃ فضائل |
61 |
سورۃ البقرۃ تفسیر |
70 |
|
|