#2529

مصنف : تبسم محمود غضنفر

مشاہدات : 5484

سلطنت مدینہ کے سفیر صحابہ ؓ

  • صفحات: 246
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 4920 (PKR)
(پیر 04 مئی 2015ء) ناشر : ضیاء احسان پبلشرز

ملکوں کے درمیاں تعلقات اور کاروبار وغیرہ کو باامن طریقے سے چلانے کے عمل کو سفارت کاری کہتے  ہے ۔ بین الاقوامی مذاکرات بہ آسانی حل کرنے کے طریقے اور سفارت کار کے اسلوبِ عمل بھی سفارت کاری سے عبارت ہے ۔ امن ، جنگ ، تجارت ، تہذیب ، معاشیات ، اقتصادیات وغیرہ میں ممالک کے درمیاں معاہدے اور مفاہمتیں سفارتکاری ہی سے انجام پذیر ہو تی ہیں۔ سفارت کا  عہدہ زمانۂ قدیم سے چلا آرہا ہے ۔ یعنی  جب سےتہذیب وثقافت اور ریاستی امور وقوانین وضع کیے گئے اس وقت سے ہی  یہ عہدہ بھی موجو  ہے۔ یونانی ، چینی، ایرانی،  اور رومی سیاسیات کےمطالعہ سے  معلوم ہوتاہے کہ ان کے ہاں عہدۂ سفارت موجود  تھا۔  زمانۂ جاہلیت میں جب عرب معاشرتی لحاظ سے مختلف گروہوں میں تقسیم تھے قبائلی نظام رائج تھا اور ان قبائل میں صدیوں پرانی رقابتیں اور دشمنیاں چلی آرہی تھیں تب بھی وہ قبائل تنازعات کے حل کے لیے سفارت پر یقین رکھتے تھے اور اپنے قبیلے سے سفارت کے لیے  اس شخص کا نتخاب کرتے جو فصیح اللسان ہوتا۔اہل روما نے ایسے معاملات طے کرنے کے لیے مذہبی راہنماؤں کی ایک جماعت مخصوص کر رکھی تھی  جوصلح وامن کی  شرائظ طے  کرتی  تھی۔ ترکی میں ابتدائی زمانے میں  سفیر عموماً قصر شاہی کے افسروں میں سے  چنے جاتے تھے۔اسلامی ریاست جب وجود میں آئی تو اس کے ابتدائی دور میں خود حضرت محمد ﷺ کی زندگی میں دوسری ریاستوں سے معاملات طے کرنے کے لیے نمائندے بھیجے  جاتے  تھے  اور دوسری ریاستوں کےنمائندوں  کواپنے ہاں مدعو کیا جاتا تھا معاہدات کی شرائط  طے کرنےمیں  دونوں طرف سے ان نمائندوں کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں ۔ صلح نامۂ حدیبیہ کی شرائط طے کرنے کا معاملہ اس کی ایک اعلیٰ مثال ہے جس میں حضرت محمدﷺ نے حضرت علی    کوعہد نامہ لکھنے کے لیےاپنا نمائندہ مقرر کیا ۔ یہی نمائندے آگے چل کر سفیر کہلائے  اور انہی کی بدولت ریاستوں کے درمیان تعلقات کو ایک مؤثر ذریعہ تسلیم کیا گیا ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’ سلطنت مدینہ کے سفیر صحابہ‘‘ معروف عالم  دین  اور مترجم کتب کثیرہ محترم  مولانا محمود احمد غضنفر﷫ کی صاحبزادی   محترمہ  تبسم محمود صاحبہ  کا   ایم  اے اسلامیات   کےلیے تحقیقی مقالہ ہےجسے انہوں نے  2001ء میں شعبہ علوم اسلامیہ   پنجاب یونیورسٹی  میں ڈاکٹر حماد لکھوی ﷾ کے اشراف میں’’ سفراء الرسول تعارف وخصوصیات‘‘ کے عنوان سے   پیش کر کے  اول پوزیشن حاصل کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ بعد ازاں اسے’’  سلطنت مدینہ  کے سفیر صحابہ  ‘‘ کے نام سے کتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے ۔اس کتاب میں  مصنفہ نے  دربارِ رسالت کے سفیر صحابہ کرام   کے سفارتی کارناموں کو علمی اور تحقیقی انداز میں  قلمبند کیا ہے(م۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

باب نمبر 1 سفارت ، تعارف و تاریخ

 

17

باب نمبر 2 عہدہ سفارت اور اس کے تقاضے

 

35

باب نمبر 3 سفراء الرسول ﷺ تعارف

 

48

باب نمبر 4 سفرائے کرام کی دعوتی سرگرمیاں

 

114

باب نمبر 5 سفراء الرسول ﷺ کی خصوصیات

 

177

باب نمبر 6 اثرات ونتائج

 

211

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 19977
  • اس ہفتے کے قارئین 235302
  • اس ماہ کے قارئین 1034943
  • کل قارئین98100247

موضوعاتی فہرست