دعوت وتبلیغ ، اصلاح وارشاد انبیائی مشن ہے ۔ اس کے ذریعہ بندگان اٖلہ کی صحیح رہنمائی ہوتی ہے صحیح عقیدہ کی معرفت اور باطل عقائد وخیالات کی بیخ کنی ہوتی ہے ۔شریعت اور اس کے مسائل سےآگاہی اور رسوم جاہلیت نیز اوہام وخرافات کی جڑیں کٹتی ہیں۔دعوت وتبلیغ ، اصلاح وارشاد کے بہت سے وسائل واسالیب ہیں انہیں میں سے ایک مؤثر ذریعہ دروس وخطابت کا ہے ۔ خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمیٰ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت وصدارت کی بلندیوں کوحاصل کرتا ہے ۔ جوخطیب کتاب وسنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح وقلب پر اثر پڑتا ہے۔اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہےجسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس وتقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے ۔اس لیے خطبا حضرات کے لیےضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح ، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت،معاملات میں درستگی،آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے اوراپنے عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔خطابت صرف فن ہی نہیں ہے بلکہ اسلام میں خطابت اعلیٰ درجہ کی عبادت اورعظیم الشان سعادت ہے ۔خوش نصیب ہیں وہ ہستیاں جن کومیدانِ خطابت کے لیے پسند کیا جاتا ہے۔وطن عزیز کے ہر دلعزیز خطباء کرام میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کےساتھ 1987ء میں ایک ہولناک بم دھماکہ میں شہادت کا رتبہ پانے والے علامہ حبیب الرحمن یزدانی شہیدکا نام گرامی بھی ہے۔مولانا یزانی بے مثال مقر ر بہترین خطیب اور ایک درد دل رکھنے والے انسان تھے ۔ یہی وجہ ہے کہ آپ جہاں بھی جاتے لوگ جوق درجوق آپ کےخطاب سے مستفید ہونے کے لیے کھنچے چلے آتے ۔آپ کاانداز خطاب وبیاں اتنا بہترین اور دل نشیں ہوتا کہ سامعین اکتاہٹ محسوس نہ کرتے ۔ مولانا یزدانی شہید اگرچہ آج ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں ۔لیکن آپ کےخطبات وتقاریر سے لوگ آج بھی مستفید ہورہے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ خطبات یزدانی ‘‘مولانا یزدانی شہید شہید کے 50خطبات کا مجموعہ ہے جسے مکتبہ ربانیہ نےکیسٹوں سے نقل کراکے بہترین انداز میں تخریج کےساتھ دو جلدوں میں شائع کیا ہے۔خطبات کو مرتب کرنے کا کام عبدالرؤف تابانی اور تخریج کا کام حافظ ابو بکر ظفر نےانجام دیا ہے جس سے خطبات کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔اللہ تعالیٰ یزدانی شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے خطبات کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
خالص توحید |
7 |
سیرت النبیﷺ |
22 |
عظمت قر آن |
27 |
محمد الرسولﷺ |
46 |
ابرا ہیم خلیل اللہ |
71 |
مسئلہ حاضر ناضر |
89 |
میدان محشر |
102 |
وضو ء تیمم اور نما ز |
116 |
فر قہ کون (اتفاق اتحاد) |
135 |
شان کو ثر |
153 |
عیسی ٰ رو ح اللہ |
166 |
شان اولیاء اللہ |
182 |
فکر آخرت |
198 |
نفلی عبادت کی اہمیت |
221 |
تا ریخ اہلحدیث |
235 |
کاتب وحی سیدنا امیر معاویہ |
257 |
ایمان اور اعمال صالحہ |
275 |
شان صحابہ |
288 |
درود شریف |
305 |
محبت و اطاعت |
320 |
دین اسلام |
342 |
جناب یوسف |
358 |
آمد مصفیٰ ﷺ (سیرت النبی) |
370 |
استغفار اور توبہ |
384 |
و اقعہ کربلا |
403 |
آخری پیغام |
425 |