#5748.03

مصنف : غلام رسول مہر

مشاہدات : 2589

تحریک سید احمد شہید جلد چہارم

  • صفحات: 816
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 20400 (PKR)
(جمعہ 12 اپریل 2019ء) ناشر : مکتبہ الحق ممبئی انڈیا

ہندوستان کی  فضا میں  رشد وہدیٰ کی روشنیاں بکھیرنے کے لیے  اللہ تعالیٰ نے   اپنے  فضل  خاص سے ایک ایسی شخصیت کو پید ا فرمایا جس نے  اپنی  قوت ایمان اور علم وتقریر کے زور سے کفر وضلالت کے بڑے بڑے بتکدوں میں زلزلہ بپا کردیا اور شرک وبدعات کے  خود تراشیدہ بتوں کو  پاش پاش کر کے  توحیدِ خالص  کی اساس قائم کی   یہ شاہ  ولی اللہ  دہلوی  کے پوتے  شاہ اسماعیل  شہید  تھے ۔ شیخ  الاسلام ابن تیمیہ اور محمد بن عبدالوہاب کے بعد  دعوت واصلاح میں امت کے لیے  ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں انہو ں نے نہ صرف قلم سےجہاد کیا بلکہ عملی طور پر حضرت سید احمد شہید کی  امارت میں تحریک مجاہدین میں شامل  ہوکر سکھوں  کے خلاف جہاد کرتے ہوئے 6 مئی 1831ء بالاکوٹ کے  مقام پر  شہادت کا درجہ حاصل کیا   اور ہندوستان کے ناتواں اور محکوم مسلمانوں کے لیے  حرّیت کی ایک  عظیم مثال قائم کی جن کے بارے   شاعر مشرق علامہ  اقبال نے  کہا  کہ ’’اگر مولانا محمد اسماعیل شہید کےبعد ان کے  مرتبہ کاایک مولوی بھی پیدا ہوجاتا تو آج ہندوستان کے مسلمان ایسی ذلت کی زندگی  نہ گزارتے۔ سید محمد اسماعیل شہید اور  ان کےبےمثل پیرو ومرشد سید احمد شہید اور ان کےجانباز رفقاء کی شہادت کےبعد  ،بقیۃ السیف مجاہدین نے دعوت واصلاح وجہاد کاعلم سرنگوں نے نہ ہونے دیا بلکہ اس بے سروسامانی  کی کیفیت میں اسے بلند سےبلند تر رکھنے کی کوشش کی ۔سید اسماعیل شہید اور ان کےجانباز رفقاء اوران کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تحریک کو زندہ رکھنے والے مجاہدین کی یہ داستان ہماری ملی غیرت اور اسلامی حمیت کی سب سے پر تاثیر داستان ہے۔ ان اللہ والوں  نےاللہ کی خاطر آلام ومصائب کوبرداشت کیا ،آتش باریوں اور شمشیرزنیوں کی ہنگامہ آرائیوں میں جانیں دے دیں،خاندان ،گھر بار اور  جائیدادوں کی قربانیاں دیں ۔ جیل کی کال کوٹھڑیوں اور جزائر انڈیمان یعنی کالاپانی کی بھیانک اور خوفناک وحشت ناکیوں میں دن بسر کیے ۔لیکن جبیں عزیمیت پر کبھی شکن نہ آنے دی اور پائے استقامت میں کبھی لرزش پیدا نہ ہونے دی۔ زندگی  کےہرآرام اور ہر عیش کو نوکِ حقارت سے ٹھکراتے ہوئے  آگے بڑھتے رہے ۔ زیر نظرکتاب   ’ ’تحریک سید احمد شہید المعروف شید احمد شہید‘‘  معروف مؤرخ وسوانح نگار مولانا غلام رسول مہر﷫  کی تصنیف ہے ۔ اس کتاب میں انہوں  نےمجاہد کبیر سید احمد شہید اور ان کےعالی ہمت رفقا کے  ایمان افروز واقعات کو بڑے احسن انداز میں بیان کیاہےیہ کتاب جماعت مجاہدین ، سرگزشتِ مجاہدین  کے  عنوان بھی شائع ہوئی ہے ۔مکتبہ الحق، ممبئی نےاسے    دس سال قبل   جدید عنوان’’ تحریک سید احمد شہید‘‘ کے ساتھ چار جلدوں میں شائع کیا ہے ۔ یہ چار ضخیم جلدیں تقریباً ڈھائی ہزار  صفحات پر مشتمل ہیں ۔(م۔ا) 

عناوین

صفحہ نمبر

سطور اولین

29

عرض ناشر

32

نذر شہید ان بالاکوٹ

34

مقدمہ

35

حصہ اول:شیخ ولی محمد اور مولوی نصیر الدین

 

پہلا باب: شہادت امام اور تجدید نظام

 

شہادت امام

43

مختلف راستے

43

غربت کی پہلی منزل

44

گوجروں کا پیغام

45

دشنوار گذار سفر

45

میاں کلئی

47

بنسیر

47

جماعت کی پریشاں حالی

48

شیخ ولی محمد کی کیفیت

49

صحیح مشورہ

49

ایک بھولا ہوا واقعہ

50

بیعت امارت

51

اہل نند ھیاڑ کی شرکت

51

دوسرا باب

 

نندھیاڑ میں قیام کا انتظام

53

صاحبزادہ محمد نصیر

53

بنسیر سےست بہار

54

صاحبزادے کے انتظامات

54

جماعت کے دو حصے

55

شیخ ولی محمد کے ہمراہی

56

دونوں گروہوں کے مقاصد

57

صاحبزاہ محمد نصیر کا دورہ

57

دعوت وتبلیغ

59

تیسرا باب

 

نندھیاڑ کی سرگزشت

60

احوال وظروف

60

پہلا اقدام

60

بضہ پر شبخون

61

نتیجہ

62

مجاہدین کے خلاف ساز باز

63

افشائے راز

64

صاحبزادے سے گفتگو

64

صاف گوئی

65

محمد قاسم اور خیر الدین کو پیغام

65

صاحبزادے کا اعتراف

66

نندھیاڑ سے روانگی

67

چوتھا باب

 

شیخ ولی محمد کا سفر سوات وبونیر

68

پیش نظر مقصد

68

مشقت خیز سفر

69

تختہ بند اور ناواگئی میں پیغام

69

شیخ ولی محمد کو بلانے کا فیصلہ

70

خونہ سے تختہ بند

70

فتح خاں پنجتار ی

71

بحالی اقتدار کی کوشش

72

شیخ کا تامل اور آخری فیصلہ

73

ناواگئی سے پنجتار

73

قیام کا انتظام

75

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 4437
  • اس ہفتے کے قارئین 244151
  • اس ماہ کے قارئین 1272316
  • کل قارئین96924160

موضوعاتی فہرست