دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی اطاعت اسی طرح فرض ہے جس طرح اللہ تعالیٰ کی اطاعت فرض ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّه (سورہ نساء:80) اطاعت رسولﷺ کے بارے میں یہ بات پیش نظر رہنی چاہیے کہ رسول اکرمﷺ کی اطاعت صرف آپﷺ کی زندگی اور اصحاب رسول ﷺ تک محدود نہیں بلکہ آپﷺ کی وفات کے بعد بھی قیامت تک آنے والے تمام مسلمانوں کے لیے فرض قرار دی گئی ہے۔ اطاعت رسولﷺ کے بارے میں صحیح بخاری شریف کی یہ حدیث بڑی اہم ہے۔ کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ’’میری امت کے سب لوگ جنت میں جائیں گے سوائے اس شخص کے جس نے انکار کیا تو صحابہ کرام نے عرض کیا انکار کس نے کیا؟ تو آپﷺ نے فرمایا جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہو گا اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے انکار کیا۔ (صحیح بخاری:7280) گویا اطاعتِ رسولﷺ اور ایمان لازم و ملزوم ہیں اطاعت ہے تو ایمان بھی ہے اطاعت نہیں تو ایمان بھی نہیں۔ اطاعت ِ رسولﷺ کے بارے میں قرآنی آیات و احادیث شریفہ کے مطالعہ کے بعد یہ فیصلہ کرنا مشکل نہیں کہ دین میں اتباع سنت کی حیثیت کسی فروعی مسئلہ کی سی نہیں بلکہ بنیادی تقاضوں میں سے ایک تقاضا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’کتاب الاعتصام باالکتاب و السنہ‘‘ صحیح بخاری سے کتاب الاعتصام باالکتاب و السنہ کا ترجمہ و تشریح ہے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے جہاں کتاب الاعتصام و السنہ میں مختلف انداز سے حدیث و سنت کی حیثیت کو اجاگر کیا ہے اور محدثین کے مسلک کے مطابق رسول اللہ ﷺ کے اعمال و افعال کی پیروی کرنے پر زور دیا ہے۔ وہاں شیخ الحدیث ابو محمد حافظ عبد الستار الحماد حفظہ اللہ نے اس کے مفید فوائد تحریر کر کے اتباع سنت کی اہمیت و افادیت کو نمایاں کرنے میں عظیم کردار ادا کیا ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف آغاز |
|
5 |
تقدیم |
|
8 |
کتاب وسنت کو مضبوطی سے تھامنے کا بیان |
|
15 |
ارشاد نبوی میں جوامع الکلم کے ساتھ مبعوث ہوا ہوں |
|
22 |
رسول اللہ ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنا |
|
25 |
کثرت سوالات اور بے فائدہ تکلفات انتہائی ناپسندیدہ ہیں |
|
44 |
رسول اللہ ﷺ کی افعال کی پیروی کرنا |
|
56 |
کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا مکروہ ہے |
|
58 |
اس شخص کا گناہ جو کسی بدعتی کو اپنے پاس ٹھہرائے |
|
73 |
رائے زنی اور خواہ مخواہ قیاس کرنے کی مذمت کا بیان |
|
75 |
نبیﷺ نے کوئی مسئلہ اپنی رائے یا قیاس سے نہیں بتایا |
|
81 |
رسول اللہ 5 نے اپنی امت کووہی تعلیم دی جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو سکھائی تھی |
|
84 |
ارشاد نبویﷺ میری امت کا ایک گروہ حق پر ڈٹا رہے گا |
|
86 |
ارشاد باری تعالیٰ یا وہ تمہیں کئی فرقوں میں تقسیم کر دے |
|
89 |
ایک معلوم امر کودوسرے واضح امر سے تشبیہ دینا |
|
91 |
اللہ کی نازل کردہ ہدایات کے مطابق قاضیوں کا اجتہاد |
|
96 |
تم پہلے لوگوں کے طریقوں کی ضرور پیروی کرو گے |
|
100 |
اس شخص کا گناہ جو کسی گمراہی کی دعوت دے |
|
103 |
رسول اللہﷺ نے علماء کے اتفاق کی ترغیب دی |
|
105 |
اے نبیﷺ آپ کو اس معاملہ میں کوئی اختیار نہیں |
|
127 |
ارشاد باری تعالیٰ ہے انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے |
|
129 |
ہم نے اسی طرح تمہیں معتدل امت بنا دیا ہے |
|
133 |
جب کوئی کارندہ یا حاکم اجتہاد کرے اور لاعلمی میں حکم رسول کےخلاف کر جائے تو اس کا فیصلہ مردود ہے |
|
136 |
حاکم جب اجتہاد کرے خواہ غلط ہو تو اس کے ثواب کا بیان |
|
139 |
کیا رسول اللہﷺ کے احکام ہر ایک کو معلوم تھے |
|
140 |
رسول اللہﷺ کا کسی کام پر سکوت حجت ہے کسی دوسرے کا حجت نہیں |
|
145 |
وہ احکام جو دلائل سے معلوم کیے جاتے ہیں |
|
146 |
اہل کتاب سے دین کے متعلق مت پوچھو |
|
158 |
احکام شرع میں اختلاف کرنا اور جھگڑنا مکروہ ہے |
|
164 |
رسول اللہﷺ کی نہی تحریم کےلیے ہے |
|
170 |
مسلمانوں کے معاملات باہمی مشورہ سےطے ہوتے ہیں |
|
176 |