1173 ؍اشعار پر مشتمل شاطبیہ امام شاطبی رحمہ اللہ کی قراءات ِ سبعہ میں اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے۔ شاطبیہ کا اصل نام حرز الاماني و وجه التهاني ہے لیکن یہ شاطبیہ کے نام سے ہی معروف ہے اور اسے قصیدة لامیة بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے ہر شعر کا اختتام لام الف پر ہوتا ہے۔ یہ کتاب قراءاتِ سبعہ کی تدریس کے لئے ایک مصدر کی حیثیت رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔ بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا۔ شاطبیہ کے شارحین کی طویل فہرست ہے ۔ حرز الاماني و وجه التهاني کا زیر نظر نسخہ شیخ القراء و المجودین قاری محمد ادریس عاصم رحمہ اللہ کے قائم کردہ ادارہ ’’العاصم اسلامک بکس ‘‘ سے مطبوعہ ہے ترجمہ کی سعادت قاری اویس ادریس العاصم (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے حاصل کی ہے ۔یہ ترجمہ شیخ علی بن سعد غامدی کے تحقیق شدہ نسخہ کا اردو ترجمہ ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض مترجم |
|
10 |
تقریظ |
|
12 |
مقدمہ |
|
13 |
مقدمۃ المؤلف |
|
15 |
امام شاطبی کے حالات زندگی |
|
18 |
نام و نسب اور نسبت |
|
18 |
ولادت باسعادت |
|
20 |
رحلات امام شاطبی |
|
20 |
خاندان |
|
24 |
شیوخ |
|
25 |
تعلیمی ذمہ داریاں |
|
29 |
تلامذہ |
|
33 |
علمی مقام و مرتبہ اور علماء کی طرف سے تعریفی کلمات |
|
40 |
تالیفات |
|
46 |
وفات |
|
50 |
قصیدہ حرز الامانی ووجہ التہانی |
|
52 |
شروحات |
|
64 |
الشاطبیہ کے نسخوں اور تحقیق میں معتمد علیہ روایات کی خصوصیات |
|
66 |
تحقیق کے مناہج |
|
82 |
خطی نسخوں کی تصاویر |
|
93 |
مقدمہ |
|
100 |
رموز القراء |
|
279 |
ضبط اعراب |
|
280 |
المصادر |
|
320 |