کچھ عرصہ قبل حنفی مسلک سے تعلق رکھنے والے ابوبلال اسماعیل جھنگوی صاحب نے ’تحفہ اہل حدیث‘ کے نام سے کتاب لکھی جس میں انہوں نے مسئلہ طلاق ثلاثہ پر تفصیلی گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ مسلک اہل حدیث پر کافی دشنام طرازی کی۔ زیر نظر کتاب مولانا یحییٰ عارفی صاحب کی شاندار کاوش ہے جس میں جھنگوی صاحب کے تمام اعتراضات کے علمی انداز میں جواب دیا گیا ہے۔ کتاب میں جہاں مسئلہ طلاق پر حقائق اور قطعی دلائل نظر آئیں گے وہیں مسلک اہل حدیث پر الزام تراشیوں اور اعتراضات پر مسکت جوابات بھی پڑھنے کو ملیں گے۔ مولانا موصوف نے انتہائی عرق ریزی کے ساتھ مسئلہ ترایح، لواطت زن اور وتروں سے متعلق احناف کے مؤقف پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے اور کتاب وسنت کی صریح نصوص کے ذریعے ثابت کیا ہے کہ ان مسائل کے علاوہ بیسیوں دیگر مسائل ایسے ہیں جن میں حنفی فقہ اسوہ رسول سے ہٹی ہوئی ہے اور تقلید ی جکڑبندیوں کی وجہ سے انہیں چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔
شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام و مسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت و ثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔ یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز ، روزہ ، حج زکوٰۃ و دیگر عباداتی امور ۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو یہ اعلیٰ مقام دینے کے لیے کتنے ہی چھوٹے چھوٹے اعمال کا اجر قیام ، صیام ، حج و عمرہ اور جہاد فی سبیل اللہ جیسی بڑی بڑی عبادات کے اجر کے برابر قرار دیا ہے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’ چھوٹے اعمال بڑا ثواب ‘‘ فضیلۃ الشیخ محترم یحییٰ عارفی کا مرتب شدہ ہے ۔ فاضل مرتب نے اس مختصر کتابچہ میں ان اعمال صالحہ کوجو دیکھنے میں معمولی نوعیت کے نظر آتے ہیں ، لیکن اجر و ثواب کے لحاظ سے عظیم عبادات کے برابر ہیں یکجا کر کے ان اعمال کو بجا لانے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے ۔ مولانا یحییٰ عارفی صاحب کی یہ کاوش یقیناً لائق تحسین و قابل تعریف ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی حسنہ کو قب...