ایمانی محبت دیگر تمام محبتوں پر غالب ہوتی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کا بھی یہی تقاضا ہے کہ دین اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ۔ جس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ کفر کی رسموں سے شدید بغض ہو۔ افسوس یہ ہے کہ گرد وپیش پر نگاہ ڈالیں تو امت مسلمہ کے مجموعی افعال و کردار کا جائزہ لیں۔ پاک و ہند میں مروجہ رسومات اور ثقافتی پہچان کی تاریخ ملاحظہ فرمائیں، تو یہ بات واضح ہو جائے گی کہ آج مسلمان غیر مسلموں کی شباہت اختیار کئے ہوئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب میں نہایت مدلل انداز میں مسلمانوں میں رواج پا جانے والی ہندوانہ رسوم و رواج کا بنظر غائر جائزہ لیا گیا ہے۔ اور کتاب و سنت کی روشنی میں ان سے بچنے کی احسن انداز میں ترغیب دلائی گئی ہے۔
قرآن مجید کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ابتدائے آفرینش سے ہی بنی نوع انسان کافر و مسلم ، حزب اور حزب الشیطان جیسے دو گروہوں میں تقسم ہو گئے ۔ اس طرح انسانیت بنیادی طور پر دونظریات میں بٹ گئی ۔ تاہم یہ بات ایک طےشدہ حقیقت ہے کہ نظریہ دین اور منہج و مسلک کوئی سا بھی ہو اسے اپنے نفاذ کے مرحلے تک پہنچنے کے لیے کئی ادوار سے گزرنا پڑتا ہے ۔ اگر انسانوں کی طرف سے ہو تو پہلا دور اسے وضع کرنے کا ہوتا ہے ۔ اور اگر خدا کی طرف سے ہو تو پہلا مرحلہ خدا کی طرف سے بذریعہ وحی اسے انسانوں تک پہنچانےکا ہوتا ہے ۔ دوسرا مرحلہ اس کی افادیت سے اگاہ کرنے کے لیے انسانوں کے درمیان اس کی تشہیر و دعوت کا ہوتا ہے ۔ چناچہ اس کام میں مذکورہ بالا دونوں متحارب گروہوں میں سے جس قدر کسی میں اخلاص اور لگن ہوگی وہ اسی کے حساب سے کامیاب ہو گا ۔ پھر تیسرا مرحلہ اس جماعت کے نظریہ اور سوچ کو عملی طور پر نافذ کرنے کا ہوتا ہے ۔ اور یہ تب ممکن ہے جب اس نظریے کو ماننے والی ایک جماعت ہو جو اس نظریے کے اصولوں پر پوری طرح ایمان رکھتی ہو ۔ اسے اپنی زندگی میں نافذ کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہو ۔ زیرنظر کتاب انہی مقاصد کو پیش نظر رکھ ک...
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستورِ زندگی ہے ،جس میں زندگی کے ہر ہر گوشے سے متعلق راہنمائی موجود ہے۔اس کی ایک اپنی ثقافت ،اپنی تہذیب اور اپنا کلچر ہے ،جو اسے دیگر مذاہب سے نمایاں اور ممتاز کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب کوئی شخص اسلام لاتا ہے تواس میں متعدد تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔اس کی دوستی اور دشمنی کے معیارات بدل جاتے ہیں۔وہ دنیوی مفادات اور لالچ سے بالا تر ہو کر صرف اللہ کی رضا کے لئے دوستی رکھتا ہے اور اللہ کی رضا کے لئے ہی دشمنی کرتا ہے۔جس کے نتیجے میں کل تک جو اس کے دوست ہوتے ہیں ،وہ دشمن قرار پاتے ہیں اور جو دشمن ہوتے ہیں وہ دوست بن جاتے ہیں اور اس کی زندگی میں ایک انقلاب برپا ہو جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب (مقالات طیبہ) جماعۃ الدعوہ کے مرکزی راہنما معروف عالم دین مولانا عبد السلام بن محمدبھٹوی﷾ کی علمی کاوش ہے ،جس میں انہوں نے اسلامی تہذیب کے انہی منفرد اصولوں کو مقالات کی شکل میں جمع کر دیا ہے،اور عصرِ حاضر کے چند مشکل موضوعات پر قرآن وسنت کے مستند دلائل کی روشنی میں بحث کی ہے۔اللہ تعالی ان کی اس محنت کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
دینِ اسلام کا جمال وکمال یہ ہے کہ یہ ایسے ارکان واحکام پر مشتمل ہے جن کا تعلق ایک طرف خالق ِکائنات اور دوسری جانب مخلوق کےساتھ استوار کیا گیا ہے یعنی اسلام کےپانچ ارکان میں یہ ایک ایسا رکن اور فریضہ ہے جس کا تعلق حقوق اللہ اور حقوق العباد سے ہے ۔ دین فرد کی انفرادیت کا تحفظ کرتے ہوئے اجتماعی زندگی کوہر حال میں قائم رکھنے کاحکم دیتاہے۔اس کے بنیادی ارکان میں کوئی ایسا رکن نہیں جس میں انفرادیت کے ساتھ اجتماعی زندگی کو فراموش کیا گیا ہو ۔انہی بینادی ارکان ِخمسہ میں سے ایک اہم رکن زکوٰۃ ہے۔عربی زبان میں لفظ ’’زکاۃ‘‘ پاکیزگی ،بڑھوتری اور برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔جبکہ شریعت میں زکاۃ ایک مخصوص مال کے مخصوص حصہ کو کہا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔اور اسے زکاۃ اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس سے دینے والے کا تزکیہ نفس ہوتا ہے اور اس کا مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے۔ نماز کے بعد دین اسلام کا اہم ترین حکم ادائیگی زکاۃ ہے ۔اس کی ادائیگی فر ض ہے اور دینِ اسلام کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین قائم ہ...
قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابظۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے کہ اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ قرٖآن فہمی کے لیے ترجمہ قرآن اساس کی حیثیت رکھتا ہے ۔آج دنیاکی کم وبیش 103 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہوچکے ہیں۔جن میں سے ایک اہم زبان اردو بھی ہے ۔اردو زبان میں اولین ترجمہ کرنے والے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے دو فرزند شاہ رفیع الدین اور شاہ عبد القادر ہیں ۔ اب تو اردو زبان میں سیکڑوں تراجم دستیاب ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ ترجمہ قرآن جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے جامعہ الدعوۃ الاسلامیہ،مرید کے ،شیخورہ کے شیخ الحدیث والتفسیر محترم جناب الشیخ حافظ عبد السلام بھٹوی ﷾ کا ہے یہ ترجمہ قرآن مجی...
قرآنِ مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے۔اور مختلف ائمہ نے عربی زبان میں مستقل بیسیوں تفاسیر لکھیں ہیں۔ جن میں سے کئی تفسیروں کے اردو زبان میں تراجم بھی ہوچکے ہیں ۔اور ماضی قریب میں برصغیرِ پاک وہند کے تمام مکتب فکر کےعلماء نے قرآن مجید کی اردو تفاسیر لکھنے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ان میں علماء اہل حدیث کی بھی تفسیری خدمات نمایاں ہیں۔ زیر تبصرہ ’’تفسیر القرآن الکریم ‘‘جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے جامعہ الدعوۃ الاسلامیہ،مرید کے ،شیخورہ کے شیخ الحدیث والتفسیر محترم جناب...
قرآنِ مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے۔ اور مختلف ائمہ نے عربی زبان میں مستقل بیسیوں تفاسیر لکھیں ہیں۔ جن میں سے کئی تفسیروں کے اردو زبان میں تراجم بھی ہوچکے ہیں۔ اور ماضی قریب میں برصغیرِ پاک و ہند کے تمام مکتب فکر کے علماء نے قرآن مجید کی اردو تفاسیر لکھنے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ ان میں علماء اہل حدیث کی بھی تفسیری خدمات نمایاں ہیں۔ زیر تبصرہ ’’تفسیر القرآن الکریم۔ جزءتبارک 29 و جزء عمّ 30 ‘‘جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے جامعہ الدعوۃ الاسلامیہ،مرید کے، شیخورہ کے شیخ...
اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا اورانبیاء ورسل کےذریعے اپنےاحکامات ان تک پہنچائے۔اللہ تعالیٰ کے اوامر ونواہی کی پابندی کرنا عین عبادت ہے ۔ منہیات سے بچنا اور حرام سے اجتناب کرنا ایک حدیث کی رو سے عبادت ہی ہے۔ حرام کےاختیار کرنے سے عبادات ضائع ہوجاتی ہیں اورایک شخص کو مومن ومتقی بننے کے لیے حرام کردہ چیزوں سےبچنا ضروری ہوتا ہےاور اسلام نےبہت سی اشیاء کوحرام قرار دیا ہے جن کی تفصیل قرآن وحدیث کے صفحات پربکھری پڑی ہے۔ بعض علما ء نےاس پر مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ زيرتبصره كتاب ’’حلال وحرام کاروبار شریعت کی نظر میں ‘‘ جامعۃ الدعو ۃ الاسلامیہ مریدکے شیخ الحدیث مفسر قرآن محترم جناب حافظ عبد السلام بن محمد ﷾ کی حلال وحرام کےموضوع پر مختصر اور جامع تحریر ہے جس میں انہوں نے قرآن وحدیث کی روشنی میں انسان کی بنیادی ضروریات اشیائے خوردونوش کے حصول اور ان کےاستعمال کےسلسلہ میں حلال وحرام کےاحکامات کو آسان فہم انداز میں بیان کیا ہے۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عامۃ الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے۔(آمین)(م۔ا)
اسلام امن وسلامتی اور باہمی اخوت ومحبت کا دین ہے۔انسانی جان ومال اور عزت وآبرو کا تحفظ اسلامی شریعت کے اہم ترین مقاصد اور اولین فرائض میں سے ہے۔کسی انسان کی جان لینا، اس کا ناحق خون بہانا اور اسے اذیت دینا شرعا حرام ہے۔کسی مسلمان کے خلاف ہتھیار اٹھانا ایک سنگین جرم ہے اور اس کی سزاجہنم ہے۔ عصر حاضر میں مسلم حکمرانوں اور مسلم معاشروں کے افراد کے خلاف ہتھیار اٹھانے ، اغوا برائے تاوان، خود کش دھماکوں اور قتل وغارت گری نے ایک خطرناک فتنے کی صورت اختیار کر لی ہے۔اور افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ سارے جرائم اسلام اور جہاد کے نام پر کئے جارہے ہیں۔یوں تو بہت سارے زخم ہیں جو رس رہے ہيں لیکن بطور خاص عالم اسلام کو خارجی فکرو نظر کے سرطان نے جکڑ لیا ہے ۔ ہرچہار جانب تکفیر و تفریق اور بغاوت کی مسموم ہوائیں چل رہی ہیں اور سارا تانا بانا بکھرتا ہوا محسوس ہورہا ہے ۔ امت کے جسم کا ایک ایک عضو معطل، اجتماعیت اور وحدت کی دیواروں کی ایک ایک اینٹ ہلی ہوئی سی ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے اب تب امت کے شاندار عمارت کی کہنہ دیوار پاش پاش ہو جائےگی۔مسلمانوں کو ہی کافر قرار دیا جا رہا...
ایمانی محبت دیگر تمام محبتوں پر غالب ہوتی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کا بھی یہی تقاضا ہے کہ دین اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ۔ جس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ کفر کی رسموں سے شدید بغض ہو۔ افسوس یہ ہے کہ گرد و پیش پر نگاہ ڈالیں تو امت مسلمہ کے مجموعی افعال و کردار کا جائزہ لیں۔ پاک و ہند میں مروجہ رسومات اور ثقافتی پہچان کی تاریخ ملاحظہ فرمائیں، تو یہ بات واضح ہو جائے گی کہ آج مسلمان غیر مسلموں کی شباہت اختیار کئے ہوئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’ مسلمانوں میں ہندوانہ رسوم و رواج‘‘ میں نہایت مدلل انداز میں مسلمانوں میں رواج پا جانے والی ہندوانہ رسوم و رواج کا بنظر غائر جائزہ لیا گیا ہے، کہ آج مسلمانوں نے بے شمار معاملات میں یہود و ہنود کی نقالی اختیار کر رکھی ہے۔ اور کتاب و سنت کی روشنی میں ان سے بچنے کی احسن انداز میں ترغیب دلائی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کتاب کے مفاہیم کو سمجھ کر اصلاح کرنے کی توفیق دے اور صاحب مؤلف کی کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین( پ،ر،ر)
اسلام میں چوری کی سخت ممانعت وارد ہوئی ہے۔ عربی زبان میں چور کے لیے سارق کا لفظ وارد ہوا ہے اور ایسے شخص کے لیے کافی وعید آئی ہے۔ آخرت میں سخت عذاب کے علاوہ دنیا میں بھی کافی سخت سزا سنائی گئی ہے۔سیدناابو ہریرہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’چور چوری کرتے وقت مؤمن نہیں رہتا۔‘‘ زیر نظر کتاب ’’چوری کے متعلق قانون ِ الٰہی اور قانون حنفی‘‘ استاذ الاساتذہ مفسر قرآن حافظ عبد السلام بن محمد حفظہ اللہ کی ایک اہم تحریر ہے ۔ حافظ صاحب نے اس کتاب میں قرآن وسنت سے چوری کی حد اور قانون حنفی کا اسے ختم کرنے باحوالہ بیان کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کو ایمان وسلامتی والی لمبی زندگی دے اور ان کی جہود کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
اسلام ايك مكمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے ہر شعبے میں اپنے ماننے والوں کی مکمل راہنمائی کرتا ہے-حضور نبی کریم ﷺ نے ہر عمل کی الگ الگ دعا سکھلائی ہےتاکہ بندہ ہر وقت اللہ کی یاد کو اپنے دل میں موجزن رکھے-اس کتاب کو مقبول عام حاصل ہونے کی سب سے بڑی وجہ اس کی حسن ترتیب , جامعیت اور صحت حدیث کی بناء ہے اس میں مؤلف نے پوری نماز , ضروری اذکار , اور دعائیں جمع کی ہیں جن کا تعلق قرآن و حدیث سے ہے اور باحوالہ ذکر کی ہیں بخاری و مسلم , صحیح ابو داود , جامع ترمذی , سنن نسائی , سنن ابن ماجہ جیسی کتابوں سے حدیث کو نقل کیا گیا ہے جس میں روزمرہ کی بے شمار دعائیں ہیں مثلاً ذکر کی فضیلت و اہمیت ,سونےاور جاگنے کے اذکار , کپڑے پہنے اور اتارنے , قضائے حاجت کے لیے داخل ہونا اور نکلنا , وضوء سے پہلے اور بعد , گھر میں داخل ہونے اور نکلنے , مسجد میں آنے جانے , غم و فکر , بے قراری , دشمن پر بدعا , ادائیگی قرض کی دعا , گناہ کرے تو کیا کرے , شیطان کے وسوسوں سے بچنے , بچہ پیدا ہونے پر مبارک باد کی دعا , اور اس کا جواب , بیمار پرسی کی فضیلت و اہمیت اور اسی طرح ہوا کے چلنے , بادل کے گرجنے اور بارش کے آنے پر...
انسانیت کی رشد و ہدایت کے لیے خدا تعالیٰ کی جانب سے قرآن مجید کا نزول ہوا۔ یہ صحیفہ خداوندی اپنے اندر تمام لوگوں کی اجتماعی و انفرادی مشکلات کا کامل حل سموئے ہوئے ہے۔ اس میں سعادت دارین کے انمول اصول بیان کیے گئے ہیں۔ قرآن کریم کی متعدد زبانوں میں سیکڑوں تفاسیر سامنے آچکی ہیں۔ جن میں تفاسیر بالماثور بھی شامل ہیں اور تفاسیر بالرائے بھی۔ قرآن کریم کی زیر نظر تفسیر ’تفسیر دعوۃ القرآن‘ تفسیر بالماثور پر مشتمل ہے اور تفاسیر کی دنیا میں ایک خوش کن اضافہ ہے۔ مفسر نے روز و شب کی محنت اور نہایت عرق ریزی کے ساتھ ایک ایسی تفسیر پیش کی ہے جس سے عوم و خواص یکساں طور پر مستفید ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے سب سے پہلے تفسیر قرآن بالقرآن کو سامنے رکھا ہے، کیونکہ قرآن کریم کی بہت سی آیات ایسی ہیں جو ایک جگہ اجمالاً بیان ہوئی ہیں جبکہ دوسری جگہ ان کی تفصیل موجود ہے۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ احادیث قرآنی آیات کے خلاف ہیں۔ مولانا نے قرآن کی تفسیر و تبیین میں احادیث لاکر ثابت کیا ہے کہ کوئی بھی صحیح حدیث ایسی نہیں ہے جو قرآنی مفہوم کے مخالف ہو۔ مولانا موصوف نے تفسیر کرتے ہوئے ضعیف اور موضوع...
اللہ اور اس کے رسول اکرمﷺ کی نافرمانی کاہر کام گناہ کہلاتا ہے۔ اہل علم نے کتاب وسنت کی روشنی میں گناہ کی دو قسمیں بیان کی ہیں۔ صغیرہ گناہ یعنی چھوٹے گناہ اور کبیرہ گناہ یعنی بڑے گناہ۔ اہل علم نے کبیرہ گناہوں کی فہرست میں ان گناہوں کوشمار کیا ہے جن کے بارے میں قرآن وحدیث میں واضح طور پر جہنم کی سزا بتائی گئی ہے یا جن کے بارے میں رسول اکرمﷺ نے شدید غصہ کا اظہار فرمایا ہے۔ اور صغیرہ گناہ وہ ہیں جن سے اللہ اوراس کے رسول نےمنع توفرمایا ہے، لیکن ان کی سزا بیان نہیں فرمائی یا ان کے بارے میں شدید الفاظ استعمال نہیں فرمائے یا اظہارِ ناراضگی نہیں فرمایا۔کبیرہ اور صغیرہ گناہوں کی وجہ سے آدمی پر سب سے بڑی ہلاکت اور مصیبت تو یقیناً آخرت میں ہی آئے گی جہاں اسے چارو ناچار جہنم کاعذاب بھگتنا پڑے گا لیکن اس دینا میں بھی گناہ انسان کے لیے کسی راحت یاسکون کا باعث نہیں بنتے بلکہ انسان پر آنے والے تمام مصائب وآلام، بیماریاں اور پریشانیاں تکلیفیں اور مصیبتیں درحقیقت ہمارے گناہوں کی وجہ سے ہی آتی ہیں۔ کبیرہ گناہ کا موضوع ہمیشہ علماء امت کی توجہ کامرکز رہا ہے چنانچہ اس پر مستقل ک...