زکوۃ کی ادائیگی کے وقت اناج کو تولنا ایک فطری ضرورت ہے۔کیونکہ زکوۃ اس وقت واجب ہو گی جب غلہ یا اناج نصاب کی مقدار کو پہنچ جائے گا۔گیہوں، جو، مکئی اور چاول وغیرہ ان غلہ جات میں زکوۃ کا نصاب پانچ وسق ہے، اور وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے،اگر اناج اس مقدار کو پہنچ جائے تو زکوۃ واجب ہے ورنہ نہیں۔زکوۃ نکالنے کی مقدار مجموعی پیداوار کا دسواں حصہ ہے اگر آبپاشی بارش، نہروں اور چشموں وغیرہ کے پانی سے ہوئی ہے، اور اس شکل میں بیسواں حصہ ہے جب کہ آبپاشی مشینوں اور اونٹوں کے رہٹ وغیرہ کے ذریعہ ہوئی ہو۔سیدنا عبداللہ بن زید ؓنبی کریمﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:ابراہیم ؑ نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا اور اس کے لیے برکت کی دعا کی اور میں نے مدینہ کو حرم قرار دیا ہے، جس طرح ابراہیم ؑ نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں نے مدینہ کے “ مد” اور صاع میں برکت کی دعا کی جس طرح ابراہیم ؑ نے مکہ کے لیے دعا کی۔ اہل علم نے نبی کریم ﷺ کے صاع کی مقدار کے حوالے سے اختلاف کیا ہے کہ اس کی صحیح مقدار کتنی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب محترم مولانا عبد العزیز حنیف صاحب کی تصن...
اسلام اللہ کا قانون ہے اور یہی اس کی صداقت اور عدالت کی مستند دلیل ہے۔اللہ تعالی نے اسلام کی تبلیغ اور اشاعت کے لئے انسانیت کی پاک باز اور معصوم شخصیات کا انتخاب کیا اور ان سے اسلام کے نفاذ کا عہد لیا۔چنانچہ ہر صاحب منصب نے اپنے اپنے عہد میں نظام اسلام کی تبلیغ اور اشاعت کے ساتھ ساتھ اسے نافذ بھی کیا۔ اسلام جہاں انفرادی زندگی میں فردکی اصلاح پر زوردیتاہے وہیں اجتماعی زندگی کے زرین اصول وضع کرتاہے،اسلامی نظامِ حیات میں جہاں عبادت کی اہمیت ہے وہیں معاملات ومعاشرت اور اخلاقیات کو بھی اولین درجہ حاصل ہے،اسلام کاجس طرح اپنانظامِ معیشت ہے اوراپنے اقتصادی اصول ہیں اسی طرح اسلام کا اپنانظامِ سیاست وحکومت ہے،اسلام کا نظامِ سیاست وحکم رانی موجودہ جمہوری نظام سے مختلف اوراس کے نقائص ومفاسد سے بالکلیہ پاک ہے،لیکن اسلام میں سیاست شجرِ ممنوعہ نہیں ہے،یہ ایسا کامل ضابطہٴ حیات ہے جو نہ صرف انسان کو معیشت ومعاشرت کے اصول وآداب سے آگاہ کرتا ہے، بلکہ زمین کے کسی حصہ میں اگراس کے پیرو کاروں کواقتدار حاصل ہو جائے تووہ انہیں شفاف حکم رانی کے گربھی سکھاتاہے، عیسائیت کی طرح اسلام...
کس قدر عجیب بات ہے کہ آدمی جس عقل اور فہم وبصیرت سے دنیوی امور میں کام لیتا ہے دین کے معاملے میں اس عقل وبصیر ت اور تدبر سے کام نہیں لیتا۔کوئی چیز خرید کرنا ہو گھی، گوشت، دودھ درکار ہو تو کئی دکانیں پھر پھرا کر خالص اور ملاوٹ سے پاک سستی اور اچھی چیز خریدی جاتی ہے۔لیکن کس قدر جہالت، کور چشمی اور نادانی کی بات ہے کہ دین کے معاملے میں ہم بالکل اندھے اور بہرے بن جاتے ہیں۔جہاں کہیں کوئی واقعہ عجوبہ روزگار، خارق عادت دیکھ لیا یا کوئی پاگل اور دیوانہ نظر آگیا جھٹ اسے بزرگ اور ولی اللہ سمجھ لیتے ہیں اور اسے مجذوب کا نام دیکر محبوب خدا خیال کرنے لگتے ہیں اور یہ سوچنے کی زحمت گوارا ہی نہیں کرتے کہ جو آدمی از خود رفتہ ہوش وحواس باختہ ہے ۔اللہ کے اوامر اور نواہی کی پابندی نہیں کرتابلکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی تعلیمات کی خلاف ورزی کرتا ہے وہ بھلا ولی اللہ یعنی اللہ کا دوست کیسے ہو سکتا ہے۔زیر تبصرہ کتاب" اولیاء الرحمن کی پہچان"شیخ الحدیث مولانا عبد الرشید ناظم اعلی مدرسہ تدریس القرآن والحدیث سنت نگر لاہور کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اولیاء الرحمن کی پہچان ک...
بلاشبہ نماز ارکانِ اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے اوردین کا ستون ہے۔اور مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے ۔نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔نماز کی اہمیت کے پیش نظر متقدمین ومتأخرين علمائے کرام نےمختلف اسالیب کے ساتھ مختصر ومفصل...
یہ بات روز اول سے چلی آرہی ہے کہ حق گوئی کرنےوالوں کو کبھی ظالم وجابر معاشرہ برداشت نہیں کرتا ۔اس کام کے لیے وہ ایڑھی چوٹی کا زور لگاتا ہے اس کے راستے میں روکاوٹیں حائل کی جاتی ہیں ۔طعنہ و تشنیع،گالیاں، برابھلا،موت کی دھمکیاں،جیل ،تختہ دار اور اہل خانہ کو اذیتیں دینا ظالم حکمران کا شیوا رہا ہے ۔صاحب اقتداراپنے تخت وتاج سے ہر سہولت تو خرید سکتے ہیں مگرکلمہ حق کہنے والوں کو نہیں دبا سکتے ۔او ر اسی طرح ہر دور میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے سعادت حاصل کرتے رہے ہیں اور جنتوں کے حق دار ٹھہرے۔آپﷺ نے جب دین حق کا پرچار کیا تو عرب زمانہ جاہلیت میں غوطہ زن تھا۔لوگوں نے مجنوں،دیوانہ،شاعر جیسے الفاظ کسےآپﷺ پر اپنوں نے ساتھ چھوڑ دیا اقتدار والوں نے مال ودولت کی آفر کی، دین حق سے پھسلانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔اور آپﷺ کے جانثاروں پر زندگی تنگ کر دی گئی۔گرم صحراء،سولی ،قتل اور طرح طرح کی تکالیف سے دوچار کیاگیا مگروہ استقامت کا پہاڑبن کر امت کے لیے مشعل راہ بن گئے ۔ زیر تبصرہ کتاب"خون صحابہ" مولانا عبدالرشید حنیف کی کاوش ہے اس میں میں آپﷺ کی دی...
نماز دین کا ستون ہے۔نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز مومن کی معراج ہے۔ نمازمومن کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔نماز مومن اور کافر میں فرق ہے۔ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے۔ اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب وکتاب لیا جائے گا،اگر کوئی شخص اس میں کامیاب ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں کامیاب ہے اور اگر کوئی اس میں ناکام ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں ناکام ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" کتاب الصلوۃ " تاریخ اسلامی کے معروف عالم دین محقق امام ابن قیم الجوزی کی تصنیف...
نماز تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔‘‘(مسلم:761)نماز تراویح کی رکعات کی تعداد گیارہ ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب ان سے سوال کیا گیا کہ رمضان میں نبی کریم ﷺ کی نماز کیسےہواکرتی تھی؟تو انہوں نے جواب دیا:’’رسول اللہ ﷺ رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔‘‘(بخاری:1147)اگر کوئی تیرہ رکعت پڑھ لے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ &...
یہ بات بہت واضح اور شفاف ہے کہ آپﷺ کی بیویاں تمام امت کی مائیں ہیں۔اس میں کسی عقل سلیم رکھنے والے کو کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ قرآنی فیصلہ ہے اور قرآن حکیم نے صاف لفظوں میں اس کو بیان کردیاہے:ترجمہ۔نبیﷺ مومنوں کے ساتھ خود ان کے نفس سے بھی زیادہ تعلق رکھتے ہیں اور آپﷺ کی بیویاں ان کی مائیں ہیں(الاحزاب:6:33)۔جن عورتوں کو آپﷺ نے حبالہ ءعقد میں لیا انکو اپنی مرضی سے رشتہ ازدواج میں منسلک نہیں کیا بلکہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے آپﷺ نے ان سے نکاح کیا تھا۔ کچھ لوگ امہات المومنین کی مقدس،مطہر،مزکیّ ذاتوں کے متعلق ہرزاسرائی اوراپنی نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں ان کو اپنے ایمان کے بارےفکرمند ہونا چاہیے۔ زیربحث کتاب"امہات المؤمنین"فاضل مؤلف محمود احمد صواف کی عربی تصنیف ہے جس کو مولانا عبدالرشید حنیف نے احسن انداز سے اردو قالب میں ڈھالا ہے فاضل مؤلف نے اپنی کتاب میں امہات المومنین پر کیے جانے والے اعتراضات کا قرآن و سنت کی روشنی میں جوابات دیئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(عمیر)(