امت ِ مسلمہ کا اس بات پر اجماع ہے کہ دینِ اسلام کامل ہے او راس میں کسی قسم کی زیادتی او رکمی کرنا موجب کفر ہے ۔اس لیے ہر مسلمان کا یہ عقیدہ ہونا چاہیے کہ اللہ تعالی نےہم مسلمانوں پر صرف اللہ اور اس کے رسول کے امر کوواجب قرار دیا ہے کسی اور کی بات ماننا واجب اور فرضم نہیں خاص طور پر جب اس کی بات اللہ اور اس کے رسولﷺ کے مخالف ہو۔زیارت ِ قبر نبوی سے متعلق سلف صالحین (- صحابہ ،تابعین،تبع تابعین) اور ائمہ کرام کا جو طرز عمل تھا وہ حدیث ،فقہ اور تاریخ کی کتابوں میں مذکور ہے فرمان نبویﷺ لاتشد الرحال إلا ثلاثة ( تین مسجدوں کے علاوہ عبادت اور ثواب کے لیے کسی اور جگہ سفر نہ کیا جائے ) کے پیشِ نظر قرونِ ثلاثہ میں کوئی رسول اللہ ﷺ یا کسی دوسرے کی قبر کی زیارت کے لیے سفر نہیں کرتا تھا ،بلکہ مدینہ میں بھی لوگ قبرنبوی کی زیارت کے باوجود وہاں بھیڑ نہیں لگاتے او رنہ ہی وہاں کثرت سے جانے کو پسند کرتے تھے ۔قبر پرستی کی تردید اور زیارتِ قبر کے مسنون اور بدعی طریقوں کی وضاحت کےلیے علمائے اہل حدیث نےبے شمار کتابیں لکھیں اور رسائل شائع کیے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’زیارت قبر نبویﷺ‘‘ مقام انبیاء ،مزارات اولیاء اورمقامات مقدسہ کی طرف سفر اور زیارت کا حکم کو موضو ع برضغیر کے متبحر عالم دین سید نذیر محدث دہلوی کے شاگرد محدث العصر علامہ محمد بشیر سہسوانی کی وہ کتاب جسے انہوں نے مولانا ابوالحسنات عبدالحی حنفی کی’’ الکلام المبرور فی رد القول المنصور‘‘ کے جواب میں إتمام الحجة علي من أوجب الزيارة مثل الحجة المعروف بالسعي المشكور‘‘کے نام سے دیا۔ علامہ سہسوانی اور مولاناعبد الحی لکھنوی کے مابین مسئلہ شد رحال کے موضوع ایک عرصہ تک تحریر وتقریری مباحثہ جاری ہے ۔کتاب ہذا مذکورہ مسئلہ پر علامہ سہسوانی کی طرف سے آخری جواب ہے جس میں مصنف موصوف نے مسئلہ شد رحال کا صحیح موقف قرآن وحدیث اورآثار سلف صالحین کی روشنی میں مدلل انداز میں واضح کیا ہے۔حافظ مولانا حافظ شاہد محمود﷾(فاضل مدینہ یونیورسٹی) نے اس بڑی محنت شاقہ سے تحقیق وتخریج کا کام کیا ۔اور فضیلۃ الشیخ عزیر شمس ﷾کا طویل مقدمہ بھی کتاب کے شروع میں شامل اشاعت ہے ۔ جس سے کتاب کی علمی اور استنادی حیثیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔اللہ تعالی اس کتاب کو عوام الناس کے عقیدہ کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔ مصنف اور کتاب کو تسہیل ، تحقیق وتخریج کے ساتھ شائع کرنے شامل تمام احباب کی محنتوں کو قبول فرمائے اوران کےعلم وعمل میں اضافہ فرمائے (آمین) (م۔)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف اول |
|
7 |
مقدمہ |
|
9 |
سوانح علامہ محمد بشیر سہسوانی |
|
36 |
عرض مولف |
|
53 |
آغاز کتاب |
|
55 |
سبب تالیف |
|
59 |
مراتب بحث |
|
60 |
مقدمہ |
|
63 |
پہلی فصل زیارت مسنونہ |
|
78 |
قبروں پر بدعات کے مراتب |
|
84 |
قبر نبوی کی زیارت مسنونہ میں تین احتمالات |
|
95 |
قائلین وجوب کے شبہات اور ان کا رد |
|
135 |
زبان سے تعظیم کرنے کا معنی |
|
168 |
حنفی علما کے اقوال |
|
191 |
مالکی شافعی اور حنبلی علماء کرام کے اقوال |
|
196 |
احادیث زیارت کی تحقیق |
|
213 |
مولوی عبد الحئی صاحب کے مغالطات کا جواب |
|
287 |