انیسویں اور بیسویں صدی میں غیر مسلم مستشرقین Goldzehar اور Guillau me وغیرہ نے دین اسلام کے دو بنیادی ماخذ میں سے ایک کو موضوع تحقیق بناتے ہوئے مغربی ذرائع علم اور اپنے زیر تربیت مسلم محققین کو بڑی حد تک یہ بات باور کرا دی کہ حدیث کی حیثیت ایک غیر معتبر تاریخی بلکہ قیاسی بیان کی سی ہے، اس میں مختلف محرکات کے سبب تعریفی و توصیفی بیانات کو شامل کر لیا گیا ہے اور بہت سی گردش کرنے والی افواہوں کو جگہ دے دی گئی ہے۔ اس سب کے پیچھے یہ مقصد کار فرما تھا کہ دینی علوم سے غیر متعارف ذہن اس نہج پر سوچنا شروع کر دے کہ ایک مسلمان کے لیے زیادہ محفوظ یہی ہے کہ وہ قرآن کریم پر اکتفا کر لے اور حدیث کے معاملہ میں پڑ کر بلاوجہ اپنے آپ کو پریشان نہ کرے۔ اس غلط فکر کی اصلاح الحمد للہ امت مسلمہ کے اہل علم نے بروقت کی اور اعلیٰ تحقیقی و علمی سطح پر ان شکوک و شبہات کا مدلل، تاریخی اور عقلی جواب فراہم کیا۔ دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد کی جانب سے مطالعہ حدیث کورس ایک ایسی کوشش ہے جس میں مستند اور تحقیقی مواد کو سادہ اور مختصر انداز سے 24 دروس میں مرتب کیا گیا ہے۔ اس وقت آپ کے سامنے مطالعہ حدیث کا آٹھواں یونٹ ہےجس میں اسلام کے تیسرےاہم رکن ’زکوٰۃ‘ کا بیان ہے۔ اس یونٹ میں زکوٰۃ کی اہمیت، فرضیت، نصاب زکوٰۃ، مستحقین زکوٰۃ، زکوٰۃ کےعلاوہ دیگر صدقات اور زکوٰۃ کے فوائد اور عملی زندگی پر اس کے اثرات پر احادیث کی روشنی میں بحث کی گئی ہے۔(ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
5 |
تعارف |
|
7 |
آیات قرآنی |
|
8 |
احادیث نبوی |
|
8 |
ایمان اور نماز کے بعد زکوۃ کا مقام ومرتبہ |
|
8 |
کتنے مال پر زکوۃ فرض ہے؟ |
|
9 |
مال تجارت پر زکوۃ |
|
10 |
زکوۃ کے فوائد |
|
11 |
زیورات پر زکوۃ کا حکم |
|
12 |
زکوۃ کے مستحقین |
|
13 |
زکوۃ اور خاندان نبوت |
|
14 |
پیشہ ورگداگروں کا انجام |
|
15 |
زکوۃ ادا نہ کرنے کا عذاب |
|
15 |
اپنی حاجت کا اظہار صرف اللہ سے کرو |
|
16 |
ضرورت اور مجبوری کی صورت میں نیک لوگوں سے مانگا جاسکتا ہے |
|
17 |
بغیر طمع اور سوال کے مل جائے تو لینے میں مضائقہ نہیں |
|
17 |
اناج کی زکوۃ |
|
18 |
زکوۃ کے علاوہ دیگر مالی صدقات |
|
19 |
صدقہ کی فضیلت او رثمرات |
|
20 |
خرچ کے زیادہ حقدار کون ہیں |
|
21 |
صدقہ کا اجر وثواب کن حالات میں زیادہ ہو جاتا ہے |
|
22 |
اہل قرابت پر صدقہ |
|
22 |
مرنے والوں کی طرف سے صدقہ |
|
23 |
خلاصہ |
|
24 |
دین میں زکوۃ کی اہمیت اور مقام |
|
24 |
فہرست مراجع |
|
26 |