قرآن مجید جو دینِ اسلام کی اساس وبنیاد ہے‘ جان ومال کی حفاظت کا محکم اور اٹل دستور ہے۔ بدی اور بدکرداری کو نابود کرنے کا ایک ناقابل تنسیخ اور ناقابل تردید ضابطۂ حیات ہے۔ کوئی آسمانی الہامی یا غیرالہامی کتاب ایسی نہیں بتائی جا سکتی جس کو ہر اعتبار اور ہر حیثیت سے قرآن مجید کی طرح کامل اور ناطق کہا جا سکے۔ یہ قرآن مجید ہی ہے جس نے پہاڑوں کی طرح جمے ہوئے لوگوں کو اُن کی جگہ سے ہٹا دیا۔ قلوبِ بنی آدم کی زمین کو پھار کر اُس کی میں معرفت الٰہی کے شیریں چشمے جار کر دیے۔ وصول الی اللہ کے دشوار گزار راستے برسوں کی جگہ منٹوں میں طے کرا دیے۔ مردہ قوموں اور پژمردہ دلوں میں ابدی زندگی کی روح پھونک دی۔قرآن مجید معاش ومعاد کا کامل ترین دستور العمل اور حلا ل وحرام اور جائزوناجائز کا جامع ترین آئین ہے۔ اِنس وجن کی تہذیب وتزکیہ اور ان کی انفرادی واجتماعی برتری اور ساز گاری کا مکمل قانون ہے جو زندگی کے تمام شعبوں کے لیے بغیر تخصیص زمان ومکاں اور بدوں لحاظِ رنگ ونسل نہایت عمدہ‘ متین اور جامع تعلیم پیش کرتا ہے۔ آج تک اس کتاب قرآن مجید کو سمجھنے کے لیے اس کی مختلف تفاسیر اور اس میں موجود تمام علوم سے متعلقہ گراں قدر محنت کی گئی ہے اور بہت سے کتب کتب خانے کی زینت بن چکی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی علوم القرآن کے حوالے سے لکھی گئی ہے اس میں کئی ایک علوم قرآن کو جمع کر دیا گیا ہے اور اس میں پندرہ فصول قائم کی گئی ہیں۔ سب سے پہلے اس میں علوم القرآن کا آغاز وتدوین پھر تفسیر سے متعلقہ کتب کا تذکرہ ومختصر تعارف‘ اس کے بعد علمِ اعراب القرآن‘علم معانی القرآن‘ علم غریب القرآن‘علم مشکلات القرآن‘ علم متشابہ القرآن‘ علم الوجوہ والنظائر‘علم احکام القرآن‘ علم الناسخ والمنسوخ‘ علم المناسبات‘ علم اسباب النزول وغیرہ سے متعلقہ کتب کی فہرست دی گئی ہےیہ کتاب نہایت جامع اور اختصار کی مرقع ہے۔حوالہ جات سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ علوم القرآن ‘‘ ڈاکٹر سراج الاسلام حنیف کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
شذرات |
31 |
فصل:علوم القرآن سےکیامرادہے؟ |
35 |
علوم القرآن کاآغاز |
35 |
علوم القرآن کی تدوین |
44 |
علم التفسیر |
45 |
تفسیرابی العالیۃ |
45 |
تفسیرسعید بن جبیر |
46 |
تفسیرمجاہدین جبر |
48 |
تفسیرالضحاک |
49 |
صحیفہ علی بن ابی طلحۃ |
50 |
سیدنا ابن عباس کی طرف منسوب تفسیر |
52 |
تفسیرمقاتل بن سلیمان |
54 |
تفسیرسفیان ثوری |
55 |
تفسیریحییٰ بن سلام |
55 |
تفسیرعبدالرزاق |
57 |
تفسیرابن ماجۃ |
57 |
تفسیرواقدی |
57 |
تفسیرابی احمد القصاب |
59 |
تفسیرالمحولی |
59 |
تفسیرابی الحسن اشعری |
60 |
تفسیرابن جریر |
60 |
تفسیرابن المنذر |
62 |
تفسیرابن ابی حاتم |
62 |
تفسیرالصولی |
63 |
تفسیرابن الداعی |
63 |
تفسیرابن خلاد امہرمزی |
64 |
تفسیرالادفوی |
64 |
تفسیرالثعلی |
66 |
تفسیرالحوفی |
66 |
تفسیرالواحدی |
67 |
علم اعراب القرآن |
68 |
ابوجعفر نحاس |
69 |
ابن خالویہ |
70 |
ابومحمدمکی بن ابی طالب |
70 |
ابوالبرکات ابن الانباری |
70 |
ابوالبقاءعکبری |
71 |
المنتخب ہمدانی |
71 |
برہان الدین ابواسحاق السفاءقسی |
71 |
سمین حلبی نحوی |
72 |
علم معانی القرآن |
72 |
کچھ اورمصنفین |
122 |
ابن المنادی |
122 |
حسن بن محمد بن حبیب |
143 |
ابودادد سلیمان بن نجاح |
124 |
ابومحمد جعفر بن احمد بن سراج |
124 |
محمد طاہر پنج پیری |
124 |
سیدعبدالسلام رستمی |
125 |
تعارف قرآن مجید |
126 |
نازل کرنےوالا کون ہے |
128 |
لانےوالاکون ہے |
129 |
کس پر نازل ہوا؟ |
134 |
تاریخ نزول قرآن |
135 |
قرآن مجید کےتنزلات ثلاثہ |
136 |
لوح محفوط پر قرآن مجید کانزول |
136 |
بیت العزۃ پر قرآن مجید کانزول |
137 |
بیت العزۃ میں قرآن مجید رکھنے کی حکمتیں |
139 |
رسول اللہ ﷺ پرقرآن مجید کانزول کب ہوا؟ |
140 |
ابتدائی مقام نزول |
142 |
کتنانازل ہوتارہا؟ |
144 |
کس زبان میں نازل ہوا؟ |
146 |
کیسانازل ہوتارہا؟ |
147 |
نازل ہونےکےبعد کیساہے؟ |
148 |
کس لیے نازل ہوا |
149 |
تاکہ فیصلے اس کےمطابق ہوں |
149 |
ہدایت یافنگی |
150 |
استحقاق رحمت |
151 |
رفع اختلاف |
151 |
قرآن مجید تذکرہ یادوہانی ہے |
154 |
حصول تقوی |
154 |
کہ اس میں غوروفکر کیاجائے |
154 |
فہم قرآن کےموانع |
159 |
جن پرنازل ہواہے ان کی ذمہ داریاں |
160 |
قرآن مجید مین رسول اللہ ﷺ کی حیثیت |
160 |
منصب نبوت کےفرائض |
168 |
رسول بحیثیت معلم وعربی |
169 |
رسول بحیثیت پیشواونمونہ عمل |
171 |
رسول بحیثیت قاضی |
172 |
رسول بحیثیت حاکم وفرمان روا |
172 |
رسول اللہ بحیثیت شارح کتاب اللہ |
174 |
رسول اللہ ﷺ کی اطاعت فرض ہے |
174 |
رسو اللہ ﷺ کی مخالفت پر وعیدیں |
176 |
حدیث وحی ہے |
179 |
قرآن وحدیث کاباہمی رابط تعلق |
187 |