#5203

مصنف : عبد الرحمان بن معلا اللویحق

مشاہدات : 6312

علماء کے حقوق

  • صفحات: 282
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7050 (PKR)
(جمعہ 16 فروری 2018ء) ناشر : صوبائی جمعیت اہل حدیث، ممبئی

علم، اللہ سبحانہ و تعالی کی وہ عظیم نعمت ہے جس کی فضیلت اور اہمیت ہر دور میں تسلیم کی گئی ہے۔ یہ ان انعامات الٰہیہ میں سے ہے جن کی بنا پر انسان دیگر مخلوقات سے افضل ہے۔ علم ہی ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حضرت آدم ؑ کو عطا فرما کر اس کے ذریعے فرشتوں پر ان کی برتری ثابت فرمائی۔ رسول اللہ ﷺ پر جو پہلی وحی نازل فرمائی گئی اُس میں اُن کی تعلیم سے ابتدا کی گئی اور پہلی ہی وحی میں بطورِ احسان انسان کو دیئے گئے علم کا تذکرہ فرمایا گیا۔ دینِ اسلام میں حصولِ علم کی بہت تاکید کی گئی ہے اور علم و اہلِ علم کی متعدد فضیلتیں بیان کی گئی ہیں اور مسلمانوں کو علم کے حصول پر ابھارا گیا ہے۔ اور جس طرح علم کی اہمیت و فضیلت مسلّمہ ہے، اُسی طرح اِس نعمتِ عظیم کے حامل افراد کی فضیلت سے بھی انکار ممکن نہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی اس امت میں تو بالخصوص اہلِ علم بہت اعلی مقام کے حامل ہیں حتیٰ کہ انہیں انبیائے کرام کا وارث قرار دیا گیا ہے۔ خاتم المرسلین ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے: "علماء، انبیاء ؑ کے وارث ہیں اور انبیاء ؑ دینار اور درہم کا ورثہ نہیں چھوڑتے بلکہ انہوں نے علم کا ورثہ چھوڑا ہے۔ پس جس شخص نے اس سے (علم) حاصل کیا اس نے بڑا حصہ لے لیا۔"  زیر تبصرہ کتاب ’’ علماء کے حقوق‘‘ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمن بن معلا اللو یحق﷾ (استاذ مشارک امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی ریاض، سعودی عرب) کی تالیف ہے۔ جس کو اردو قالب میں مولانا محمد عنایت اللہ سنابلی مدنی صاحب نے ڈھالا ہے۔ یہ کتاب امت میں اہل علم کی قدر و منزلت اور ان کے ساتھ برتاؤ سے متعلقہ اصول و ضوابط کی رہنمائی کے لیے ایک گرانقدر مستند تحفہ ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ صاحب تصنیف و مترجم کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور آخرت میں ان کی نجات کا ذریعہ بنائے ۔ (آمین) (رفیق الرحمن)

عناوین

صفحہ نمبر

فہرست مضامین

3

حرفےچند: فضیلۃ الشیخ عبدالسلام سلفی﷾

5

تقریظ:فضیلۃ ظفرالحسن مدنی﷾

8

عرض مترجم

16

تقدیم سماحۃ الامام علامہ عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز﷫

23

مقدمہ مولف

14

پہلی فصل مقدمات

36

پہلامبحث:علماءکون ہیں؟

37

دوسرامبحث:علماءکی کیاپہچان ہے؟

44

تیسرامبحث: اوران سےمشتبہ ہونےوالوں   کےدرمیان تفریق

50

چوتھامبحث:علماءکامقام ومرتبہ

68

دوسری فصل:، علماءکےساتھ برتاؤکےاصول وضوابط

113

پہلامبحث:علماءسےدوستی اورمحبت

123

دوسرامبحث: علماءکااحترام اوران کی عزت وتکریم

123

تیسرامبحث:علماءسےعلم کاحصول اوران سےگہری وابستگی

128

چوتھامبحث:علماءکےمراتب ودرجات کی رعایت

136

پانچواں مبحث:علماءکی برائی اورعیب جوئی بچنا

150

چھٹامبحث: بلادلیل علماءکوخطاکاراورغلط ٹھہرانےسےاجتناب

159

ساتواں مبحث: علماءکےلیے  عذرتلاش کرنا

170

آٹھواں مبحث:علماءسےرجوع کرنااوران کی رائےسےکوئی بات کنابالخصوص فتنوں میں

177

نواں مبحث:،ایساکئوی نہیں جس کےبارےمیں کلام نہ کیاگیاہولہذاتحقیق ضروری ہے

185

دسواں مبحث: حکم لگانےمین فضائل اورنیکیوں کی کثرت کااعتبارسے

194

گیارہواں مبحث: علماءکی لغزشوں سےبچنا

206

بارہواں محث: ہم عصروں کی باہمی چشمک کوسمیٹاجائےگابین نہیں کیاجائےگا

216

تیراہوں مبحث: مجتہدین کی غلطیوں پرحکم لگانےمیں انصاف سےکام لینا

230

چودہواں مبحث: علماءپراعتراض کرنےمیں جلدبازی سےاجتناب

254

پندرہواں مبحث: علماءپراعتمادقائم رکھنا

266

خاتمہ

276

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 50130
  • اس ہفتے کے قارئین 237206
  • اس ماہ کے قارئین 811253
  • کل قارئین110132691
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست