توحید اور رسالت اس لائحہ عمل کے دوبنیادی اجزا ہیں۔جن کو صحت کے ساتھ قبول کرنے او رنتیجہ کے طور پر ان کو عملی زندگی میں نافذ کرنے سےاس مقصدِ عظیم کو حاصل کیا جاسکتا ہےجسے اخروی کامیابی کہا جاتا ہے۔ توحید،حیات وکائنات کی تخلیق کا مقصد اولین وآخرین ہے اور اس کاصرف ایک تقاضا ہے کہ جن وانس اپنے جملہ مراسم عبودیت صرف اور صرف ایک اللہ کے لیےخالص کرلیں اور ایک مسلمان شعوری یا غیرشعوری طور پر دن میں بیسیوں مرتبہ اس کا اعلان کرتا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے دنیا والوں کے لیے ہدایت ورہنمائی کے لیے تمام انبیاء ورسول میزان عدل کے ساتھ مبعوث فرمائے۔ ان سب کی دعوت کا نقطہ آغاز توحید تھا۔ سب نےتوحید کی دعوت کو پھیلانے عام کرنے اور توحیدکی ضد شرک تردید میں پورا حق ادا کیا۔ زیر تبصرہ کتاب’’توحید اور پیامبر توحید‘‘ڈاکٹر محمد ایوب شاہد کی تصنیف ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں توحید ومخالف فکر کی تردید کی گئی ہے ۔ فلسفہ یونان سےمغلوب،فکر تصوف وحدت الوجود، وحدت الشہود اورجدید فکری یلغاروں کا قرآن وحدیث کے دلائل کی روشنی میں رد کیاگیاہے۔اور اس کتاب میں نبی اکرمﷺ کو بحیثیت ’’علمبردار توحید‘‘ پیش کیا گیاہے۔اورتوحید کوشرک سےبچاؤ کے لیے جو کوشش کی گئی ہے اسے سمجھ کر اس پر عمل پیرا ہوکر توحید کےپیغام کو سمجھنے کی توفیق عطافرمائے ۔(آمین) کتاب ہذا پر حافظ تنویر الاسلام (مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ (البیت العتیق) کی تحقیق ونظر ثانی سے کتاب کی افادیت میں مزیداضافہ ہوگیاہے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ ...توحید کی خاطر برسر پیکار ہیں گے |
9 |
باب ۔1 لاالہ الااللہ ... |
|
کائنات ایک شاہکار تخلیق |
16 |
انبیاء کرام کی ڈیوٹی |
16 |
’’الہ ‘‘کی قرآنی معنویت |
19 |
آیت الکرسی |
20 |
مفسر کنزالایمان کی تفسیر |
24 |
الہ کے متعلق عالمگیر دلائل |
25 |
حاصل گفتگو |
26 |
غور طلب مسئلہ |
29 |
اولیاء انبیاء کو رب او رالہ بنانے کی ایک او ر مثال |
30 |
خالق کی قوت تخلیق اور مخلوق کی بےبسی |
31 |
قبروالوں کی حالت زار |
32 |
کیا اللہ کافی نہیں |
32 |
توحید کے عقلی دلائل |
35 |
کیا پکار نا (ندائے غیر اللہ )شرک نہیں |
38 |
کیا انبیاء سے شرک کاخطرہ ہوسکتاہے |
41 |
ملکیت |
42 |
لفظ ملک کی وضاحت |
45 |
دعوت توحید اور رسول اللہ ﷺ کی بے قراری |
47 |
قدیم وجدید مشرکوں کے شبے کا ازالہ |
49 |
ایک اور غلط فہمی کاازالہ |
53 |
دنیوی واخروی تما م اختیارات اللہ کےپاس ہیں |
56 |
خدائی ارادہ ومشیت |
58 |
خلاصہ کلام |
61 |
باب ۔2 لاموجود الااللہ |
|
ابن عربی صوفی کی کتاب فصول الحکم کی حقیقت کشائی |
64 |
نظریہ وحدت الوجود ایک فریب |
66 |
قادری کاعقائد ابن عربی کےلیے دفاع |
71 |
عقائد کی بنیاد وضعاف اور موضوعات پر کیوں |
74 |
وحدت الوجود کی دشواریاں خوداپنوں کی زبانی |
78 |
شیخ سرہندی اور مقام ظلیت |
80 |
حقیقت محمدیہ کی حقیقت |
80 |
وحدت الوجود فلسفہ اور عقیدہ توحید |
82 |
وحدت الوجود کے تضادات |
81 |
وجودی لاجواب ہوگئے |
84 |
تضادبیانی اور نامک ٹوئیاں |
86 |
اخلاق باختہ قصہ بھی سینے |
88 |
سب فرق ختم ہوگئے |
89 |
منطقی نتیجہ |
91 |
وجودی تاویلی انداز |
92 |
احادیث کےساتھ وجودی رویہ فکر |
94 |
وجودی دلائل کی حقیقت کشائی |
96 |
صحت وضعف کانیا معیار |
98 |
اصول علیت کی حقیقت |
99 |
کچھ کتاب کے بارے میں تقابلی جائز ہ |
101 |
باب 3۔ وحدت الشہود |
|
عقیدہ ہمہ اوست اورہمہ ازادست |
104 |
شیخ سرہندی اور مقام ظلیت |
105 |
باب 4۔ وسیلہ |
|
وہ سب خاموش ہوگئے |
107 |
وسیلہ کی حقیقت اور عوام |
109 |
کون ساوسیلہ جائز ہے |
111 |
شرعی وسیلہ اور دنیوی مثالیں |
112 |
مشرکین اور وسیلہ کی حقیقت |
113 |
غیر وں کاوسیلہ اوراللہ کی ناقدری |
115 |
اللہ تک رسائی مگر کیسے |
116 |
شرعی وسیلہ کی حدود |
118 |
عمل سے زندگی بنتی ہے |
120 |
باب 5۔ محمد رسول اللہ ﷺ |
|
قابل ابتاع کون |
124 |
نبی کے بارے میں ایک شبہ ایک ازالہ |
126 |
نبی کی حیثیت واہمیت |
127 |
اطاعت رسول واقعات کی روشنی میں |
130 |
حجیت حدیث اور اجماع صحابہ |
132 |
نبی کے علاوہ کوئی معصوم نہیں |
134 |
رسول کی اطاعت غیر مشروط |
135 |
اجتہاد کب اور کیونکر |
136 |
امت کاسنت سے رابطہ ٹوٹ گیا |
139 |
تقلید شخصی کے نقصانات |
141 |
تقلید کادائرہ کار |
141 |
امام اعظم اور صاحبین کے درمیان اختلاف |
143 |
صحابہ تقلیدی مذہب اور ائمہ کرام |
144 |
تقلیداور ڈوبتے کو تنکے کو سہارا |
146 |
ایک تقلیدی شبہ کاازالہ |
146 |
فتوی اورعمل میں حدیث ہی قابل عمل کیوں |
147 |
کیا تعارض کی بناپر حدیث قابل عمل نہیں |
149 |
لیجیے ایک مثال |
150 |
محبت کادعوی بغیر عمل کےکھوکھلاہے |
151 |
ائمہ او رعوام |
153 |
اتباع تقلید ایک تقابل |
154 |
اطاعت ہر ایک سے مطلوب ہے |
155 |
حدیث کی آئینی حیثیت |
156 |
حدیث کی اہمیت وضرورت |
158 |
حدیث رسول کی سماجی ضرورت |
158 |
حدیث رسول کےساتھ تقلیدی رویہ |
159 |
سیدنا عبداللہ بن مسعود کاقول |
160 |
ائمہ کرام اور تقلیدی مذاہب |
160 |
امام ابو حنیفہ کاقول |
160 |
اما م مالک کاقول |
161 |
اما م شافعی کاقول |
161 |
امام احمد بن حنبل کاقول |
161 |
ایک مثال لیجیے |
162 |
با ب 6۔ حقیقت اولی |
|
فرضیت ،ایتھر او رحدۃ الوجود |
163 |
نظریہ ارتقاء دروجودی فلسفہ |
166 |
نظریہ ارتقااورعقلی دلیل |
168 |
اصول اول اور انبیاء کرام کاگروہ |
170 |
سائنسی تحقیق اور کائنات ارضی |
171 |
فکر انسانی اور تخلیق کائنات |
172 |
فلسفی مکاتب فکر |
173 |
مادہ مادیت اور سائنسی فکر |
176 |
سائنسی تروریح اور علم وحی |
179 |
ترقی پذیرکائنات او رتدریجی مراحل |
182 |
کائنات کی حقیقت او ردخان |
182 |
فلسفہ بابعد الطبیعات کی حقیقت |
183 |
حقیقت کی تلاش میں سرگرداں |
184 |
علم وحی اور انسانی رویہ |
185 |
بیچارہ پروفیسر خاموش ہوگیا |
187 |
سائنسی فلسفی فکر مگر سرگرداں |
187 |
ایک پیچیدگی جو فہم انسانی سے بالاتر |
189 |