جدید دور اگر ایک طرف سائنس اور ٹیکنالوجی میں حیرت انگیز بلکہ ہوش رب ترقیوں سے عبارت ہے تو دوسری طرف ذہنی نراج اور جذباتی بے اطمینانی سے۔ مادی ترقیوں نے انسان کی روحانی تسکین کے سامان بہم نہیں پہنچائے ہیں، بلکہ اسے ایک نئے خلفشار سے دو چار کر دیا ہے۔ ہماری دنیا ایک گلوبل ویلیج تو بن گئی ہے لیکن اس کا ہر گھر‘ بلکہ ہر فرد بجائے خود ایک دنیا بنتا جا رہا ہے۔ انسانی رشتے معدوم ہوتے جا رہے ہیں اور ان کی جگہ محض مادی مفادات کے رشتے رہ گئے ہیں۔یہ تمام انسانوں کے لیے عام طورپر اور مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں اس بحران کا جائزہ لیا گیا ہے اور مختلف مکاتیب فکر کی آراء اجمالا پیش کرنے کے بعد فاضل مصنفہ نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا ہے جو اسلام کی آفاقی اقدار پر مبنی ہے۔ یہ کتاب پیش پا افتادہ مسائل سے متعلق اردو ادب میں ایک گراں قدر اضافہ ہے اور قارئین کے لیے ایک خاصے کی چیز ہے اور مصنفہ نے ایسے مضامین پر قلم اُٹھایا ہے جن سے اردو دان قارئین کم واقف ہیں یا ناواقف ہیں اور اس کتاب میں جدیدیت جیسے اہم مضمون کی تفصیلی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ تہذیب کے اس پار ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر عارفہ فرید کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتی ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلفہ وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
حرف آغاز |
الف |
پیش لفظ |
1 |
اظہارتشکر |
4 |
تعارف |
5 |
جدیدیت |
18 |
پس جدیدیت |
20 |
جدیدیت کےناقدین |
24 |
عصر بعدازجدیدکےخدوخال اورمسائل |
75 |
پس جدیددورکےمبصرین ومفکرین |
98 |
جدیدیت دورپس جدیداوراسلامی فکر |
115 |
اسلامی دنیاکےسامنےپس جدیدیت کاچیلنج اورلائحہ عمل |
137 |
چندافکارتازہ اسلامی دنیاکےحوالےسے |
147 |
اختتامیہ |
153 |
کتابیات |
158 |