اسلامی مالیات اور کاروبار کے بنیادی اصول قرآن وسنت میں بیان کردیے گئے ہیں۔ اور قرآن وحدیث کی روشنی میں علمائے امت نے اجتماعی کاوشوں سے جو حل تجویز کیے ہیں وہ سب کے لیے قابل قبول ہونے چاہئیں۔کیونکہ قرآن کریم اور سنت رسول ﷺ کے بنیادی مآخذ کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملات میں اختلافی مسائل کےحوالے سے علماء وفقہاء کی اجتماعی سوچ ہی جدید دور کے نت نئے مسائل سے عہدہ برآہونے کے لیے ایک کامیاب کلید فراہم کرسکتی ہے ۔ زیر نظر مقالہ بعنوان’’ برصغیر میں اسلامی معاشی فکر کا ارتقاء‘‘ فاروق عزیز صاحب وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے 2002ء میں کراچی یونیورسٹی میں پیش کرکے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔مقالہ نگار نےاس مقالہ کو نو ابواب میں تقسیم کر کے اس میں برصغیر میں اسلامی معاشی فکر کی ابتداء سے لےکر بیسوی صدی کے اختتام تک مسلم معاشی مفکرین کی فکر کا جائزہ پیش کیا ہے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پس منظر |
1 |
شاہ ولی اللہ کے معاشی افکار |
19 |
سودمند تحریک |
41 |
اقبال کے معاشی تصورات |
56 |
وسطی دور |
93 |
اسلام کے معاشی تعلیمات کی اشتراکی تعبیر |
142 |
اسلامی معاشی فکر عہد جدید کے تناظر میں |
165 |
مباحث ربٰو اور بلاسود بینکاری |
270 |
ماحصل |
312 |
ضمیمہ الف |
323 |
ضمیمہ ب |
325 |
کتابیات اردو |
334 |
کتابیات انگریزی |
343 |