امام بیہقی ؒ ایک عظیم محدث تھے،جن کی کتاب ’السنن الکبری‘کتب حدیث میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔یہ کتاب پانچویں صدی ہجری میں مرتب کی گئی اور ارباب علم ونظر کے ہاں انتہائی اعلیٰ مرتبہ کی حامل ہے۔’السنن الکبریٰ‘میں بے شمار علمی نکات وفوائد موجود ہیں اور اس میں نقد کی روح کارفرما نظر آتی ہے۔اس کا مطالعہ ہر اس شخص کے لیے ضروری ہے جو تحقیق حدیث میں زیادہ سے زیادہ مسائل کا احاطہ کرنا چاہے یا نقد کے طرق اور باریکیوں سے آگاہی کا متمنی ہو۔زیر نظر مقالہ میں امام بیہقی کے منہج کو اجاگر کیا گیا ہے ،جسے انہوں نے ’السنن الکبریٰ‘کی تدوین وتالیف میں مد نظر رکھا ہے۔آغاز میں امام بیہقی کا مفصل تعارف کرایا گیا ہے پھر کتب حدیث میں ’السنن الکبریٰ‘کا مقام ومرتبہ اجاگر کیا گیا ہے۔بعد میں ان اصولوں کی وضاحت ہے جنہیں امام صاحب نے پیش نظر رکھا ہے۔روایات کے اخذ وقبول اور جرح ونقد میں جو ضابطے امام بیہقی کے سامنے رہے ہیں ،انہیں بھی بیان کیا گیا ہے۔یہ مقالہ ایم فل کی ڈگری کے حصول کے لیے لکھا گیا ہے ،چنانچہ تحقیق کے باب میں لائق بھروسہ ہے۔(ط۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
باب اول:امام بیہقی ؒ کے احوال وآثار |
|
1۔39 |
فصل اول:امام بیہقی ؒ کے حالات زندگی |
|
2۔20 |
فصل دوم:امام بیہقی ؒ کے تلامذہ |
|
21۔39 |
باب دوم:السنن الکبری کا منہج وخصائص |
|
40۔57 |
فصل اول:کتب حدیث میں السنن الکبری کا مقام |
|
41۔46 |
فصل دوم:السنن الکبری کے مراحل تالیف اور موضوع واصطلاحات |
|
47۔53 |
فصل سوم:السنن الکبری کا منہج |
|
54۔57 |
باب سوم:السنن الکبری میں حدیث کے روایتی ودرایتی اصولوں کا استعمال |
|
58۔85 |
فصل اول:روایتی اصول |
|
59۔71 |
فصل دوم:درایتی اصول |
|
72۔85 |
باب چہارم:السنن الکبری کی ترتیب وتدوین میں نقد حدیث |
|
86۔131 |
فصل اول:السنن الکبری میں نقد رواۃ |
|
87۔109 |
فصل دوم:السنن الکبری میں نقد متن |
|
110۔124 |
فصل سوم:منہج نقد میں ’السنن الکبری‘کے عمومی خصائص |
|
125۔131 |
خلاصہ بحث |
|
132۔134 |
فہارس |
|
135۔155 |