زیر نظر کتاب تاریخ اسلامی کا بہت وسیع ذخیرہ اور تاریخی اعتبار سے ایک شاندار تالیف ہے جس میں مصنف نے بہت عرق ریزی سے کام لیا ہے۔واقعات کو بالاسناد ذکر کیا ہے جس سے محققین کے لیے واقعات کی جانچ پڑتال اور تحقیق سہل ہو گئی ہے۔یہ کتاب سیرت رسول ﷺ اور سیر صحابہ وتابعین پر یہ تالیف سند کی حیثیت رکھتی ہے اور سیرت نگاری پر لکھی جانے والی کتب کا یہ اہم ماخذ ہے المختصر سیرت نبوی اور سیرت صحابہ وتابعین پر یہ ایک عمدہ کتا ب ہے ۔جس کا مطالعہ قارئین کو ازمنہ ماضیہ کی یاد دلاتا ہےاور ان عبقری شخصیات کے کارہائے نمایاں قارئین میں دینی ذوق ،اسلامی محبت اور ماضی کی انقلابی شخصیات کے کردار سے الفت و یگانگت پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔لہذا فحش لٹریچر ،گندے میگزین اور ایمان کش جنسی ڈائجسٹ کی بجائے ایسی تاریخی کتب کا مطالعہ کرنا چاہیے جو شخصیات میں نکھار ،ذوق میں اعتدال ،روحانیت میں استحکام اور دین سے قلبی لگاؤ کا باعث بنیں ۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
باب 1:امیر معاویہ بن ابی سفیان |
|
23 |
باب2:بغاوت خوارج |
|
34 |
باب3:زیاد بن ابی سفیان |
|
73 |
باب4:حجر بن عدی |
|
99 |
باب5:یزید کی ولی عہدی 52ھ کے واقعات |
|
131 |
باب6:عبیداللہ بن زیاد 57ھ کے واقعات |
|
148 |
باب7:وفات امیر معاویہ ؓ |
|
161 |
باب8:یزید بن امیر معاویہ |
|
175 |
باب9:مسلم بن عقیل |
|
186 |
باب 10:حضرت امام حسین ؓ |
|
225 |
باب11:سانحہ کربلا |
|
223 |
باب12:عبداللہ بن زبیر ؓ |
|
322 |
باب13:توابین |
|
394 |
باب14:عبید اللہ بن مامود خارجی |
|
455 |
باب15: 66ھ کے واقعات |
|
460 |
باب16:قاتلین حسین ؓکا انجام |
|
494 |