عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔اس زبان کی نشر و اشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج و اشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ اور متعدد اہل علم نے اس پر قلم آزمائی کی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "تمرین النحو" محترم مولانا محمد مصطفی ندوی صاحب کی تصنیف ہے، جس پر اضافہ وتکمیل محترم مولانا عبد الماجد ندوی صاحب نے فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف ومرتب کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
جملہ مفید مع مشق و تمرینات |
|
اجزاء، جملہ: اسم، فعل، حرف، مع مشق و تمرینات |
|
فعل کی قسمیں: فعل ماضی مشق و تمرینات |
|
فعل مضارع مع مشق و تمرینات |
|
فعل امر مع مشق و تمرینات |
|
فاعل مع مشق و تمرینات |
|
مفعول بہ مع مشق و تمرینات |
|
فاعل و مفعول بہ کا فرق مع مشق و تمرینات |
|
مبتدا و خبر مع مشق و تمرینات |
|
جملہ فعلیہ مع مشق و تمرینات |
|
جملہ اسمیہ مع مشق و تمرینات |
|