اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ کی ذات ِستودہ صفات پر کردیا گیا ہے۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ دعوت وتبلیع کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ لیکن اس کی کامل ترین اور مؤثر ترین شکل یہ ہےکہ تمام مسلمان اپنا ایک خلیفہ منتخب کر کے خود کو نظامِ خلافت میں منسلک کرلیں۔اور پھر خلیفۃ المسلمین خاتم النبین ﷺ کی نیابت میں دنیا بھر کی غیر مسلم حکومتوں کو خط وکتابت او رجہاد وقتال کےذریعے اللہ کے دین کی دعوت دیں۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔ زیر نظر کتاب ’’ تبلیغ وتربیت دین کے پانچ اصول ‘‘ولی کامل حافظ یحییٰ عزیز میرمحمدی کی کاوش ہے جسے انہوں نے اپنے ادارے مرکز اصلاح کے قیام پر مرتب کیا تھا اس کتاب میں انہوں نے تبلیغی ضرروت پیش نظر حدیث جبریل کی روشنی میں دعوت وتبلیغ وتربیت دین کے پانچ اصولوں (کلمہ طیبہ کی شہادت اقامت نماز ،زکاۃ، صیام رمصان ، حج )کو ترتیب سے بڑے آسان فہم انداز میں تحریر کیا ہے ۔حدیث جبریل میں امت مسلمہ کی تعلیم کے لیے دین کے ایسے پانچ اصول بیان کیے گئے ہیں جن میں پورے دین کی روح موجود ہے انہیں اچھی طرح سمجھ لینے سے بقدرِ ضرورت دین کی واقفیت حاصل ہوجاتی ہے اور ان پر عمل کرنے سے صالح اور سچا مسلمان بننے کی توفیق مل جاتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کی دعوتی واصلاحی کاوشوں کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام عطا فرمائے اور اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
نظام تبلیغ اسلام کے مقاصد |
|
4 |
اصلاح امت کا کام اور اس کا صحیح طریقہ |
|
6 |
تعارف ادارہ اصلاح پاکستان |
|
8 |
گذارش اول |
|
10 |
پہلا اصول اسلام |
|
12 |
کلمہ طیبہ کی شہادت |
|
13 |
اقامت نماز |
|
29 |
زکوۃ |
|
63 |
صیام رمضان |
|
68 |
حج |
|
77 |