ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ہر عمل میں احکامات الٰہی کو مد نظر رکھے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں تقلیدی رجحانات کی وجہ سے بعض ایسی چیزیں در آئی ہیں جن کا قرآن وسنت سے ثبوت نہیں ملتا۔ اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان فرمائےاس لیے کثرت سے دعائیں کرنی چاہیں۔لیکن بدقسمتی یہ ہے عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے۔جبکہ اس کے مقابلے میں بعد میں مختلف بدعات کو اختیار کر کے مرنے والے کے ساتھ حسن سلوک کا رویہ ظاہر کرنا چاہتے ہوتے ہیں جو کہ درست نہیں اورشریعت کےخلاف ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’نماز جنازہ اور اس کے مسائل‘‘ جامعہ سلفیہ، بنارس کے استاد مولانا محمد رئیس ندوی﷾ کی تصنیف ہے۔ انہوں نے اپنی بصیرت وسعت معلومات، قوت استدلال، کتاب و سنت کے مشتملات پر گہری نظر اور رواۃ واسانید پر مفصل بحث کی ہے اور جنازے کے متعلقہ مسائل کو پوری طرح واضح کردیا ہے نیز انہوں نے اس کتاب میں اس بات کی مفصل ومدلل تحقیق وتنقیح پیش کی ہے کہ نصوص شرعیہ کےمطابق غائبانہ نماز جنازہ مشروع ومسنون ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے قارئین کی ان شاء اللہ تمام ذہنی الجھنیں دور جائیں گی۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
7 |
خطبہ کتاب و تمہید |
9 |
تنبیہ |
14 |
تنبیہ بلیغ |
15 |
موضوع کتاب |
17 |
نماز جنازہ فرض کفایہ ہے |
28 |
حدیث حذیفہ بن اسید کا تذکرہ |
29 |
حدیث حذیفہ سے مستنبط ہونے والے مسائل |
31 |
نماز جنازہ کے لیے اوقات ممنوعہ |
36 |
جاری ہے۔۔۔ |
|