اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان کر دے ۔ لیکن عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے ۔ نماز جنازہ کے مسائل میں ایک مسئلہ ایک طرف یا دونوں طرف سلام پھیرنے کا ہے۔یہ مسئلہ اہل علم کے مابین مختلف فیہ ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ نماز جنازہ میں ایک طرف ہی سلام پھیرنا مسنون ہے‘‘ محترم ابو زبیر محمد ابراہیم ربانی صاحب کی کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں احادیث رسول ﷺ آثار و اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم اور اقوال تابعین عظام و سلف صالحین کی روشنی میں اس بات کو ثابت کیا ہے کہ نماز جنازہ میں ایک طرف سلام پھیرنا ہی مسنون عمل ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
انتساب |
|
5 |
تقریظات |
|
6 |
مقدمہ |
|
14 |
نماز جنازہ میں ایک طرف سلام کے دلائل |
|
22 |
روات کا تعارف |
|
30 |
معمر بن راشد کی توثیق |
|
34 |
ابن شہاب کی توثیق |
|
35 |
سیدنا ابو امامہ ؓ |
|
35 |
صحابی کا کسی مسئلہ کے تعلق سنت کہنے کا مطلب |
|
37 |
حدیث ابی امامہ ؓ اور جنازے میں فاتحہ |
|
38 |
عبد اللہ بن غنام بن حفص کی توثیق |
|
39 |
غنام بن حفص بن غیاث کی توثیق |
|
41 |
حفص بن غیاث کی توثیق |
|
44 |
کثیر بن عبید کی توثیق |
|
46 |
علی بن مسہر کی توثیق |
|
49 |
عبید اللہ بن عمر بن حفص کی توثیق |
|
50 |
نافع مولیٰ ابن عمر کی توثیق |
|
51 |
جنازے میں ایک طرف سلام اور سلف صالحین |
|
55 |
دونوں طرف سلام کی روایات کا تحقیقی جائزہ |
|
63 |
مختلط راوی کی روایت کا حکم |
|
64 |
حماد کی ابراہیم نخعی سے بیان کردہ روایات کا حکم |
|
68 |
مدلس کی عن والی روایت کا حکم |
|
74 |
ابراہیم بن مسلمہ پر ائمہ کی جروح |
|
84 |
شریک کر تدلیس |
|
86 |
خالد بن نافع پر محدثین کی جروح |
|
89 |
آثار تابعین |
|
93 |
حدیث بن ابی مطر پر محدثین کی جروح |
|
93 |
ابو ہلال راسبی کا ضعف |
|
94 |
خلاصۃ التحقیق |
|
96 |