دنیا میں بے شمار مصلحین پیدا ہوئے ۔ بہت سے اصلاحی اورانقلابی تحریکیں اٹھیں مگر ان میں سے ہر ایک نے انسان کے خارجی نظام کو تو بدلنے کی کوشش کی لیکن اس کے اندرون کو نظر انداز کردیا۔ مگر نبی کریم ﷺ کی تحریک میں شامل ہونے والا انسان باہر کے ساتھ ساتھ اندر سے بھی بدل گیا اور کلیۃً بدل گیا۔جو لوگ آپﷺ کی دعوت پر لبیک کہتے گئے وہ آپ کی تربیت پاکر کندن بنتے گئے۔ اسلام کی آغوش میں آنے والے ہر شخص کے اندر ایسا کردار نمودار ہوا جس کی نظیر تاریخِ انسانی پیش کرنے سے قاصر ہے۔ تمام مخلوقات میں سے انسان ہی وہ خوش نصیب مخلوق ہے جس کی ہدایت اور تربیت کےلیے ایک طرف وحی والہام کی تعلیمات فراہم کی گئیں ، تو دوسری طرف ان تعلیمات کا ایک نمونہ کامل او رجامع اسوہ انبیاء ورسل کی صورت میں پیش کیا گیا۔ اورانسان ایک ایسا حیوانِ ناطق ہے جو تربیت کے مراحل سے گزر کر اشرف المخلوقات اوراخلیفۃ اللہ فی الارض بن سکتا ہے ۔ بصورت دیگر وہ جانوروں سے بدتر خصائل ورزائل کاشکار ہو کر قرآنی الفاظ میں اسفل السافلین کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔ خاتم النبین محمد ﷺ انسانیت کی اصلاح وتربیت کے لیے دائمی نمونۂ عمل کےبطور مبعوث کیے گئے توقرآن مجید نے ان کےحق میں ’’لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنۃ‘‘ کی حجت پیش کی۔ تزکیہ وتربیت فرائض نبوت میں سے ہے ۔ یہی بات ہے کہ سیرت پیغمبرﷺ میں کسی ریاست کےاجتماعی معاملات کی درستی سے لے کر انفرادی آداب کی تلقین اور آموزش شامل ہے۔ اسی تربیت کے نتیجے میں عقائد صحیحہ اور اعمال صالحہ کی وہ لازوال نعمت میسر آتی ہے جو دین ودنیا میں فوز وفلاح کاسب سے بڑا سامان ہے۔ زیر نظر کتاب ’’محبتیں الفتیں‘‘ جناب مولانا سراج الدین ندوی کی تصنیف ہے ۔جس میں نے انہو ں تاریخ وسیرت کی کتب کا گہرائی سے مطالعہ کر کے نبی کریم ﷺکی آغوش میں جو کردار پروان چڑھے او ران نکات واصولوں کوپیش کیا ہے جو رسول اللہﷺ کردادر سازی میں پیش نظر رکھتے تھے۔ اور جسے رسول اللہ ﷺ نے عملی اعتبار سے صحابہ کرام کے تزکیہ وتربیت کے لیے استعمال کیا تو وہ خیر القرون کے مثالی انسان بن گئے۔ اس کتاب کا مطالعہ اسلامی معاشرے کے ہر فرد کےلیے ضروری ہے کہ تاکہ رسول اللہﷺ کے اصولِ تربیت کی روشنی میں نئی نسل کی اصلاح وتربیت کا عظیم کام انجام دیا جاسکے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو تمام اہل اسلام کےلیے نفع بخش بنائے او ر اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم محمد طاہر نقاش ﷾ کو اور ان کے علم وعمل ،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے فرمائے کہ انہوں نے اپنے ادارے’’ دار الابلاغ‘‘ کی مطبوعات مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریری اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں۔ آمین(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حرف آغاز۔۔۔ محبتیں اور الفتیں کیسے پیدا کی جائیں؟ |
7 |
تقریظ۔۔۔ تربیت کا خزینہ معلومات کا درینہ |
10 |
داعیان دین کے لیے باہمی الفت محبت کی ضرورت |
13 |
پیش لفظ |
16 |
مقدمہ۔۔۔ مربی أعظمﷺ کا تربیتی اسوۂ |
18 |
امام المجاہدین محمدﷺ بحثیت مربی اعظم |
47 |
حکمت و دانائی |
52 |
حکمت و دانائی سے کام لیجیے جلد بازی نہ کیجے |
61 |
براہ راست ہدف تنقید نہ بنائیں |
62 |
محبت و دل سوزی |
66 |
مزاج اور نفسیات کا خیال |
73 |
جذبات و احساسات کا پس و لحاظ |
77 |
مناسب مواقع تلاش کرنا اور ان سے فائدہ اٹھانا |
84 |
زجر و توبیخ |
93 |
تربیتی امور میں غلطیوں کی اصلاح کے چند اسلوب |
97 |
تحسین ہ ہمت افزائی |
107 |
اشارات وغیرہ سے اپنی باتوں کو واضح کرنا |
110 |
اشارے کنائے سے کام لیں لمبی تفصیلات میں نہ جائیں |
113 |
باہمی گفتگو اور سوال و جواب |
116 |
تشبیہات و تمثیلات |
120 |
قصص و واعات |
124 |
شگفتہ مزاجی |
133 |
شدت کے بجائے نرمی |
136 |
غلو سے اجتناب اور اعتدال پسندی |
146 |
تدریج و ترتیب |
151 |
رجائیت پسندی |
155 |
حسنِ ظن اور چشم پوشی |
161 |
مقام و ماحول کی سازگاری |
168 |
عوامی ربط و ضبط |
174 |
عملی نمونہ پیش کرنا |
179 |
متبادل حل پیش کرنا |
189 |
نمونہ سازی |
192 |
مربی کے اوصاف |
196 |
اخلاص |
196 |
علم |
199 |
صبر و تحمل |
201 |
حسن گفتار |
204 |
حسن کردار |
207 |