اللہ تعالی کی رسی یعنی قرآن کریم کے ساتھ انسان کا تعلق اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک قرآن کریم کی تشریح وتفسیر رسول اللہ ﷺ کی سنت ،حدیث یعنی آپ کے طریقہ سے نہ ہو اور آپ ﷺ کےطریقہ کےساتھ وابستہ ہونا اس وقت تک ناممکن ہے جب تک اس علم پر عمل نہ کیا جائے ۔کتبِ حدیث کے مجموعات میں سے ایک مجموعۂ حدیث ’’مشکاۃ المصابیح‘‘ کے نام سے معروف ہے ۔مشکاۃ المصابیح احادیث نبویہ ﷺ کا انمول ذخیرہ ہے جسے امام بغوی نے ’مصابیح السنۃ‘ کے نام سے حدیث کی مشہور کتابوں صحاح ستہ، مؤطا امام مالک، مسند امام احمد ، سنن بیہقی اور دیگر کتب احادیث سے منتخب کیا ہے۔ پھر علامہ خطیب تبریزی نے ’مصابیح السنۃ‘ کی تکمیل کرتے ہوئے اس میں کچھ اضافہ کیا۔ اور راوی حدیث صحابی کا نام اور حدیث کی تخریج کی اور اس کو تین فصول میں تقسیم کیا ۔ اس کتاب کو تالیف کے دور سے ہی شرق وغرب کے عوام وخواص دونوں میں یکساں طور مقبولیت حاصل ہے۔مصنفین ، علماء وطلبا ، واعظین وخطباء سب ہی اس کتاب سےاستفادہ کرتےچلے آرہےہیں۔یہ کتاب اپنی غایت درجہ علمی افادیت کے پیش نظر برصغیر پاک وہند کےدینی مدارس کےقدیم نصاب درس میں شامل چلی آرہی ہے ۔اسی اہمیت کے پیش نظر کئی اہل علم نے عربی ،اردو زبان میں شروحات اور حواشی لکھے ہیں۔اوراس پر تحقیق وتخریج کا کام بھی کیا ہے حتیٰ کہ خود مصنف کے استاذ محترم نے بھی اپنے لائق شاگرد کی تالیف کی ایک جامع شرح قلمبند فرمائی۔ یہ اعزاز بہت ہی کم لوگوں حاصل ہوا ہوگا۔’’مشکوٰۃ المصابیح‘‘ دراصل دوکتابوں کا مجموعہ ہے ایک کا نام مصابیح السنہ اور دوسری کا نام مشکوٰۃ ہے۔کتبِ حدیث کےمجموعات میں اس کا نام سر فہرست ہے ۔یہ مجموعہ جہاں دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے تووہیں یہ عام پرھے لکھے افراد کےلیے بھی روشنی کامینارہ ہے۔ اصولی طور پر اگر اس کی اہمیت کودیکھا جائے تواحادیث کا یہ ایسا ذخیرہ ہے کہ جوہر ایک مسلمان گھرانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں دین ِاسلام کےتقریبا ہر قسم کے مسائل درج ہیں کہ جن کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہر مسلمان کادینی فریضہ ہے ۔مدارس دینیہ میں مشکوٰۃ عربی شروح میں سے مرعاۃ المفاتیح اور مرقاۃ المفاتیح زیادہ مقبول ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب علی بن سلطان محمد القاری معروف ملا علی کی مشکوٰۃ المصابیح کی عربی شرح مرقاۃ المفاتیح کا سلیس اردو ترجمہ ہے۔یہ شرح ملا علی قاری کے علم وفکر کا عظیم مجموعہ اور مشکوٰۃ المصابیح کی دیگر شروح میں ممتاز ہے۔مرقاۃ کا یہ اولین اردو ترجمہ ہے۔مترجمین نے ترجمہ کی سلاست اور روانی کو برقرار رکھتے ہوئے ترجمہ میں ہم آہنگی اور یکسانیت کاخاص اہتمام کیا ہے ۔اور احادیث کی مکمل تخریج کابھی اہتمام کیا ہے ۔اس مبسو ط عربی شرح کا ترجمہ جید علماء کی کی ایک ٹیم نے کیا ہے۔جس سے مشکاۃ المصابیح کے مدرسین اور طلباء کے لیے آسانی ہوگئ ہے ۔یہ ترجمہ گیارہ ضخیم مجلدات پر مشتمل ہے۔ اللہ تعالیٰ مترجمین وناشرین کی اس اہم کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
3 |
پیش لفظ |
15 |
مقدمہ العلم |
34 |
مصطلحات حدیث |
64 |
مقدمۃ الکتاب |
96 |
مقدمہ عبدالحلیم |
104 |
ابن حجر |
211 |
مقد مۃ المولف |
225 |
خطبہ الکتاب |
229 |
تمام کاموں کادرا ومدار نیتوں پر ہے |
310 |
کتا ب الایمان |
329 |
حدیث جبر ئیل |
331 |
اسلام کے پانچ بنیادی امور |
366 |
ایمان کی ستر سے کچھ او پر شاخیں ہیں |
370 |
حقیقی مسلم وحقیقی مہاجر |
375 |
تکمیل ایمان کامدار حب رسول پر ہے |
378 |
حلاوت ایمان سے سر شار ہونے کےلئے تین چیزوں کی ضرورت |
381 |
مدارنجات |
387 |
تین اشخاص کے لیے دوگنے اجر کی بشارت |
389 |
کفار سے قتال کاحکم |
395 |
مسلمانوں کی تین علامتیں |
399 |
جنت میں لے جانے والے اعمال |
401 |
سفیان ثقفی کاسوال اور آپ ﷺ کاجواب |
403 |
نجات کاذریعہ چند اعمال |
407 |
حدیث عبدالقیس |
413 |
بیعت نبوی ﷺ |
421 |
حضور ﷺ کی خواتین کو نصائح |
424 |
انسان اللہ کیسے جھٹلاتاہے؟ |
429 |
زمانے کو برابھلاکہنا جائز نہیں |
433 |
صبر خداوندی |
435 |
بندوں پر اللہ تعالی کاحق |
436 |
جہنم سے بچاؤ کاآسان راستہ |
440 |
نجات کاآسان راستہ |
442 |
نجات کے بنیادی اصول |
445 |
اسلام تمام گناہ مٹا ڈالتاہے |
447 |
جنت میں لے جانے والے اعمال |
451 |
تکمیل ایمان |
460 |
محض اللہ عزوجل ہی کی خوشنودی کی خاطر محبت ونفرت رکھنا |
461 |
مسلمان کون؟ |
462 |
اعانت اور وعدہ کی اہمیت |
463 |
جہنم کی آگ کس پر حرام ہے؟ |
465 |
دوموجبات |
468 |
لاالہ اللہ دخول جنت کاٹکٹ |
469 |
جنت کی چابی |
482 |
ایک نیکی کاثواب سات سوگنا |
484 |
ایمان کی تعریف |
485 |
دین کی بنیادی تعلیمات |
486 |
نجات کے بنیادی اصول |
490 |
ایمان کے افضل امور |
491 |
باب الکبائر وعلامت النفاق |
491 |
سب سے بڑا گناہ |
494 |
کبیرہ گناہ |
498 |
سات مہلکات |
499 |
بدترین کبیرہ گناہ |
501 |
منافق کی تین نشانیاں |
505 |
دین کے نو بنیادی احکام |
512 |
ایمان کی تین جڑیں |
515 |
دوران گناہ ایمان معلق رہتاہے |
517 |
حضور ﷺ کی دس نشانیاں |
519 |
نفاق اب نہیں رہا |
522 |
باب فی الوسوسۃ |
522 |
وسوسہ کب تک معاف ہے؟ |
524 |
صریح ایمان کی علامت |
528 |
ایک شیطانی وسوسہ |
529 |
تصورات کی حدود |
531 |
ہر انسان کے ساتھ ایک جن اور ایک فرشتہ |
533 |
شیطان انسانی رگوں میں |
533 |
بوقت پیدائش شیطانی حملہ |
534 |
شیطان کی ٹھونگ سے بچے کی چیخ وپکار |
534 |
ابلیس کاتخت |
534 |
شیطانی کی امید او رناامیدی |
535 |
شیطانی وسوسے سے حفاظت پر شکر خداوندی |
536 |
شیطانی وسوسے اور فرشتے کی ترغیب میں فرق |
536 |
وسوسے کاعلاج |
537 |
شیطانی وساوس کی حد |
537 |
خنزب شیطان سے نجات کی صورت |
538 |
نماز کے وہم کاعلاج |
539 |
با ب الایمان بالقدر |
539 |
مخلوقات کی تقدیر کب لکھی گئی |
542 |
ہرچیز تقدیر کےتابع ہے |
543 |
حضرت آدم او رحضرت موسی کامناظرہ |
545 |
انسانی تخلیق کے مراحل |
551 |
اعمال کادارومدار خاتمے پر ہے |
559 |
جنت او رجہنم میں داخلے کامدار تقدیر پر ہے |
560 |
تقدیر پر ایمان کے ساتھ ساتھ عمل ضروری ہے |
564 |
تقدیر کے لکھے سے فرار ممکن نہیں |
568 |
ایک شبہے کاازالہ |
572 |
مقدر کالکھا مٹ نہیں سکتا |
574 |
ساری انسانیت کے دل اللہ عزوجل کی دوانگلیوں کے مابین ہیں |
576 |
ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتاہے |
580 |
تقدیر سے متعلق خطبہ نبوی ﷺ |
585 |
اللہ کاخزانہ ختم نہیں ہوتا |
589 |
سب سے پہلے قلم کو پیداکیاگیا |
593 |
تقدیر کے متعلق دوکتابیں |
596 |
علاج اورحفاظت کےاسباب تقدیر کے تحت ہیں |
601 |
تقدیر میں بحث اور جھگڑانہ کرو |
602 |
اولاد آد م کی پیدائش زمین کی کیفیات کے مطابق ہوئی |
605 |
نورہدایت اسلام میں ہے |
607 |
انسان ہروقت خطرہ میں ہوتاہے |
609 |
دل پر کی طرح ہے |
610 |
چارچیزوں پر ایمان لانافرض ہے |
611 |
فرقہ مرجیہ اور قدریہ |
613 |
منکر تقدیر کےلیے سزا |
613 |
اس امت کے مجوسی |
616 |
اہل باطل سے تعلق نہ رکھو |
617 |
چھ قسم کے لوگوں پر لعنت |
618 |
ہر انسان کی موت کی جگہ مقرر ہے |
621 |
مسلمان ارو مشرک کی اولاد باپ کےتابع ہوگی |
622 |
زنددرگور کرنے والی اور جس کو کیا گیا ہے دونوں جہنمی ہیں |
625 |
پانچ چیزوں کافیصلہ ہوگیا |
627 |
تقدیر کےاندر بحث کرنے والے سے قیامت کے دن پوچھا جائے گا |
628 |
دہی ہوگا جو تقدیر میں لکھا گیاہے |
629 |
تقدیر کے منکر کےلئے خسف مسخ او رپتھروں کی بارش ہوگی |
633 |
زمانہ جاہلیت میں مرنے والا بچہ جہنمی ہے |
635 |
اولاد آدم انکار او رخطا کرتی ہے |
637 |
جنتی اور جہنمی ہونے کافیصلہ ہوچکاہے |
641 |
جنتی او رجہنمی ہونے کی فکر کرنی چاہیے |
644 |
اللہ نے عالم ارواح میں سب سے الست بربکم کاوعدہ لیاہے |
646 |
آیت میثاق کی تفسیر |
650 |
انسان کی عادت نہیں بدلتی |
657 |
تقدیر آدم کی تخلیق سے پہلے ہی لکھ دی گئی |
659 |