#1909

مصنف : ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی

مشاہدات : 7386

مسنون رکعات تراویح دلائل کی روشنی میں

  • صفحات: 120
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 4200 (PKR)
(ہفتہ 30 اگست 2014ء) ناشر : اسلامک انفارمیشن سینٹر، ممبئ

صحیح احادیث کے مطابق رکعاتِ تراویح کی مسنون تعداد آٹھ ہے ۔مسنون تعداد کا مطلب وہ تعداد ہےجو اللہ کے نبی ﷺ سے بسند صحیح ثابت ہے ۔ رکعات تراویح کی مسنون تعداد اوررکعات تراویح کی اختیاری تعداد میں فرق ہے ۔ مسنون تعداد کا مطلب یہ ہے کہ جو تعداد اللہ کےنبی ﷺ سے ثابت ہے او راختیاری تعداد کا مطلب یہ ہے کہ وہ تعداد جو بعض امتیوں نے اپنی طرف سے اپنے لیے منتخب کی ہے یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ ایک نفل نماز ہے اس لیے جتنی رکعات چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’مسنون رکعات تراویح دلائل کی روشنی میں ‘‘انڈیا   جید عالم دین مولانا ابو الفوزان کفایت اللہ السنابلی﷾ کی تصنیف ہے جس میں انہو ں رکعات تراویح کے سلسلے میں وارد   احادیث کی مکمل تحقیق پیش کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ تعداد رکعات تراویج بشمول وتر کل گیارہ رکعات ہیں اور صحابہ کرام ﷢کا عمل بھی اسی پر تھا نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابر﷜ کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام﷢ کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر ﷜ نے   بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی   مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود سے 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔(م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

باب اول : رکعات تراویح اور مرفوع احادیث    

 

9

فصل اول : آٹھ رکعات تراویح سے متعلق صحیح احادیث

 

9

پہلی حدیث

 

9

تہجد اور تراویح کے ایک ہونے سے متعلق دس دلائل :

 

10

دوسری حدیث

18

تیسری حدیث

 

18

عیسی بن جاریہ کا تعارف

 

19

مؤثقین کے اقوال

 

19

جارحین کے اقوال کا جائزہ

 

21

چوتھی حدیث

 

27

فصل دوم : بیس رکعات تراویح سے متعلق احادیث کا جائزہ

 

28

پہلی مرفوع حدیث: حدیث ابن عباس ﷜

 

28

ابو شیبہ ابراہیم بن عثمان پر محدثین کی جرح

 

29

راوی مذکور کی کسی بھی امام نے توثیق یا تعدیل نہیں کی ہے

 

31

امام ابن عدی کی قول

 

32

یزید بن ہاروں کا قول

 

35

اس روایت کے مردود ہونے پر اجماع ہے

 

36

حدیث مذکور کی تضعیف کرنے والے محدثین

 

36

حدیث مذکور کی تضعیف کرنے والے حنفی اکابرین

 

38

حدیث مذکور صحیح حدیث کے خلاف اور بالاتفاق مردود ہے

 

40

حدیث مذکور موضوع ہے

 

43

امام شعبہ ؒ کی   تکذیب ابراہیم بن عثمان سے متعلق دو شبہات کا ازالہ

 

43

دوسری مرفوع حدیث: حدیث جابر ﷜

 

46

پہلی علت : عبد الرحمن بن عطاء بن ابی لبیبۃ

 

47

دوسری علت : عمر بن ہارون

 

47

تیسری علت : محمد بن حمید الرازی

 

49

جابر ﷜ کی صحیح روایت

 

50

باب دوم : رکعات تراویح اور صحابہ کرام ﷢

 

51

فصل اول : آٹھ(8) رکعات تراویح سے متعلق روایت موطا امام مالک کی تحقیق اور شبہات کا ازالہ

 

51

آٹھ(8) رکعات تراویح کی روایت مع سند و متن

 

51

سند کے رجال کا تعارف

 

52

سند مذکور سے بخاری میں روایت

 

53

سند مذکور سے مسلم میں روایت

 

54

لطائف سند

 

54

گھر کی شہادت

 

54

روایت مذکورہ پر اعتراضات

 

55

اعتراض کی پہلی قسم : (متن پر اعتراض)

 

55

متن پر پہلا اعتراض: تعداد رکعات کے بیان میں اختلاف

 

55

متن میں دوسرا اعتراض ، رواۃ نے کبھی تعداد بیان کی ہے کبھی نہیں

 

57

متن پر تیسرا اعتراض : الفاظ میں اختلاف

 

63

اعتراض کی دوسری قسم ( رواۃ پر اعتراض )

 

64

رواۃ روایت از : حارث بن عبد الرحمن بن ابی ذباب

 

64

دوسری روایت از : یزید بن خصیفہ

 

67

شذوذ کی پہلی وجہ

 

67

اسماعیل بن امیہ نے اپنے استاذ محمد بن یوسف سے سوال کیوں کیا ؟

 

69

تنبیہ بلیغ (فوائد ابی بکر النیسابوی کے شاملہ والے نسخہ میں تحریف )

 

70

شذوذ کی دوسری وجہ

 

72

ابن خصیفہ کے ضعف حفظ کی پہلی دلیل : ناقدین کی جرح

 

72

پہلے ناقد

 

72

دوسرے ناقد

 

74

تیسرے ناقد

 

74

ابن خصیفہ کے ضعف حفظ کی دوسری دلیل : ادنی درجہ کی توثیق

 

74

ایک عجیب غلط فہمی

 

75

ابن خصیفہ کے ضعف حفظ کی تیسری دلیل: ابن خصیفہ کا اظہار تردد

 

77

یزید بن خصیفہ کے ضعف حفظ سے متعلق بعض شبہات کا ازالہ

 

77

امام احمد کی طرف منسوب مکرر توثیق

 

77

امام ابن معین کی طرف   منسوب ثقہ حجۃ کی توثیق

 

77

امام ابن سعد کا ابن خصیفہ کو تابعین میں ذکر کرنا

 

78

امام ذہبی کا محمد بن یوسف کو صدوق مققل کہنا

 

78

شذوذ کی تیسری وجہ

 

80

رواۃ پر دوسرا اعتراض : جلیل القدر محدث و فقیہ امام مالک ؒ کی تغلیط

 

81

تغلیط امام مالک ؒ کی بنیاد ( منکر روایت )

 

82

امام مالک کی متابعات

 

86

پہلی متابعت از : اسماعیل بن امیہ بن عمرو بن سعید القرشی

 

86

دوسری متباعت از : اسامہ بن زید اللیثی

 

87

تیسری متابعت از : اسماعیل بن جعفر بن ابی کثیر الانصاری

 

87

چوتھی متابعت از : عبد العزیز بن محمد بن عبید الدراوردی

 

88

پانچویں متابعت از : امام یحیی بن سعید ؒ

 

89

چھٹی متابعت از : امام ابن اسحاق ؒ

 

89

فصل دوم : بیس رکعات تراویح سے متعلق ضیعف آثار صحابہ کا جائزہ

 

95

پہلا اثر : (عمر بن الخطاب ﷜)

 

95

پہلا طریق : از ابی بن کعب ﷜

 

95

تنبیہ بلیغ : سنن ابو داؤد میں تحریف

 

96

دوسرا طریق : از سائب بن یزید ﷜

 

97

پہلی روایت : از حارث بن عبد الرحمن

 

97

دوسری روایت : از یزید بن خصیفہ

 

97

تیسری روایت : از محمد بن یوسف

 

97

تیسرا طریق : از محذوف راوی

 

98

پہلی روایت : از یزید بن رومان

 

98

دوسری روایت : از یحیی بن سعید

 

99

تیسری روایت : از محمد بن کعب القرضی

 

99

دوسرا اثر ( علی بن ابی طالب ﷜)

 

100

پہلا طریق: ابو عبد الرحمن السلمی

 

100

دوسرا طریق : از ابو الحسناء

 

102

تنبیہ بلیغ : شیعوں کی کتاب سے ایک روایت

 

103

تیسرا اثر ( عبد اللہ بن مسعود ﷜)

 

103

چوتھا اثر ( ابی بن کعب ﷜)

 

106

پانچواں اثر ( عبد الرحمن بن ابی بکر ﷜)

 

108

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 74942
  • اس ہفتے کے قارئین 108770
  • اس ماہ کے قارئین 1725497
  • کل قارئین111046935
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست