علمائے اسلام نے دین اور کتاب و سنت کی حفاظت و صیانت کے لئے ابتداء میں فن اسماء الرجال سے کام لیا۔ آگے چل کر اس فن میں بڑی وسعت پیدا ہوئی جس کے نتبجہ میں سلف اور خلف کے درمیان واسطۃ العقد کی حیثیت سے طبقات و تراجم کا فن وجود میں آیااور ہر دور میں بے شمار علماء، فقہاء، محدثین، اور ہر علم و فن اور ہر طبقہ کے ارباب فضل و کمال کے حالات زندگی اور دینی و علمی کارناموں سے مسلمانوں کو استفادہ کا موقع ملا۔ اور اس کی افادیت و اہمیت کے پیش نظر علماء نے بہت سے بلاد و امصار کی تاریخ مرتب کر کے وہاں کے علماء و مشائخ کے حالات بیان کئے۔ اس سلسلہ الذہب کی بدولت آج تک اسلاف و اخلاف میں نہ ٹوٹنے والا رابطہ قائم و دائم ہے۔ زیر نظر کتاب’’مدینہ منورہ کے سات جلیل القدر فقہاء‘‘ قاری عبد الرحمن کی ہے۔ جس میں جس میں اسلامی فقہ کی ابتدائی تاریخ و ترویج کی تفصیل،فقہائے سبعہ (سعید ابن المسیب، قاسم ابن محمد، عروہ ابن زبیر، عبید اللہ ابن عبداللہ، ابو بکر ابن عبد الرحمٰن، خارجہ ابن زید، سلیمان ابن یسار) کےحالات و اقعات، کارناموں اور فقہی کاوشوں کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں عامۃ المسلمین کا خیال رکھا گیا ہے۔ اس لئے علمی اور فقہی مسائل و مباحث سے تعریض نہیں کیا گیاہے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اس کتاب کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور مؤلف و ناشر کے لیے باعث اجر و ثواب بنائے۔ آمین۔ (رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
فقہائے سبعہ کون ہیں؟ |
33 |
عمربن عبدالعزیزکی مشاورتی کونسل |
34 |
فقہ کیاہے؟ |
36 |
فقہ کےلغوی معنی |
37 |
فقہ کےاصطلاحی معنی |
37 |
فقہی سرمایہ |
40 |
قرآن میں فقہی سرمایہ |
40 |
فقہ قرآن پرکتابیں |
41 |
سنت کافقہی سرمایہ |
42 |
فقہ اوراس کی تاریخ |
43 |
فقہائےسبعہ کےزمانےمیں مدارس فقہ |
47 |
کوفہ |
47 |
مصر |
47 |
دمشق |
48 |
مدینہ میں فقہ کاارتقاءاوراس کےعوامل |
48 |
فقہائے سبعہ کےاصول فقاہت |
51 |
تعامل وتوارث اورفقہائے سبعہ |
52 |
فقہائےسبعہ مین حدیث مرسل کی حجیت |
54 |
حریت فکر |
55 |
فقہائےسبعہ اورتشریع میں عقلیت |
55 |
مدرسہ عقل ونقل اورفقہائےسبعہ |
57 |
زمانہ فقہائےصحابہ کےعلوم |
60 |
علم القراءت فقہائے سبعہ کےزمانےمیں |
61 |
قراءسبعہ |
62 |
فقہائے سبعہ کےزمانےمین علم تفسیر |
63 |
فقہائےسبعہ کےزمانےمیں علم حدیث |
64 |
فقہائےسبعہ کےزمانےمیں علم فقہ |
68 |
سیرت ومغازی فقہائےسبعہ کےزمانےمیں |
70 |
فقہائے سبعہ کےزمانےمیں عربی ادب |
70 |
فقہائےسبعہ کےزمانےمیں شاعری |
71 |
فقہائےسبعہ کےزمانےمین اجتماعی حالات |
73 |
فقہائےسبعہ کےزمانےکی سیاسی تاریخ |
78 |
شیعیت |
80 |
خوارج |
82 |
فقہائےسبعہ کی محنتوں کےنتائج |
84 |
سعیدبن المسیب |
87 |
نام ،کنیت اورلقب |
87 |
ولادت |
87 |
نسب اورخاندان |
88 |
والداوردادا |
89 |
تربیت اورنشونما |
90 |
مدینہ منورہ کاعلمی کامقام |
91 |
طلب علم کاکام |
92 |
طلب علم میں دن رات ایک کردئیے |
93 |
حدیث کااحترام |
93 |
شیوخ واساتذہ |
94 |
حفاظ اورفقہاء |
94 |
ابوہریرہؓ |
96 |
زہدوعبادت |
97 |
سعیدبن المسیب کاعلم |
100 |
سعیدبن المسیب کی صفات |
102 |
قوت حفظ |
102 |
کمال عمل |
103 |
صبروضبط |
104 |
بےلوثی اورنزاہت |
106 |
حق گوئی وبےباکی |
106 |
جلالت شان |
107 |
سعیدبن المسسیب کادروابتلاء |
108 |
تازیانوں کی سزا |
114 |
جیل کی سزا |
115 |
معاشرتی مقاطعہ |
116 |
گرمی کےبعدنرمی |
117 |
رشتہ کی درخواست |
118 |
سعیدبن المسیب کی معاش اوربودباش |
119 |
قناعت اوراستفناء |
121 |
سعیدبن المسیب کازمانہ اوراس کی کارفرمائیاں |
122 |
سعیدبن المسیب اورحدیث |
128 |
سعیدبن المسیب اورفقہ |
131 |
سعیدبن المسیب اورعلم الانساب |
133 |
سعیدبن المسیب اورتاویل رؤیا |
135 |
سعیدبن المسیب کےاقوال زریں |
138 |
وفات اوروصیت |
139 |
قاسم بن محمد |
141 |
نام وکنیت |
141 |
ماں اورباپ |
141 |
نسب اورخاندان |
143 |
ولادت |
143 |
طفولیت بچپن |
144 |
تعلیم وتربیت |
144 |
حضرت عائشہ کی درسگاہ |
146 |
تعلیم کاطریقہ |
146 |
قاسم بن محمدکےشیوخ واساتذہ |
147 |
عائشہ صدیقہؓ |
148 |
عبداللہ بن عباسؓ |
150 |
قاسم بن محمدکاعلم |
152 |
امام قاسم کی صفات |
153 |
قوت حفظ وضبط |
153 |
علم کی گہرائی |
154 |
نزاہت نفس |
155 |
صبرجمیل |
156 |
قاسم بن محمدکےافکاروآراء |
157 |
قاسم بن محمدکی علوم میں جامعیت |
158 |
قرآن ا ورقاسم بن محمد |
160 |
علم حدیث اورقاسم بن محمد |
161 |
حدیث کی قاسم بن محمدکی احتیاط |
164 |
درس تحدیث کی دومجلسیں |
164 |
مسجدنبوی میں درس کی جگہ |
165 |
قاسم بن محمدکی احادیث |
165 |
قاسم بن محمداورفقہ اجتہاد |
168 |
قرآن حکیم سےاستدلال |
168 |
حدیث سےاستدلال |
168 |
اعمال صحابہ سےاستدلال |
169 |
قیاس شرعی سےاستدلال |
170 |
قاسمی مجلس ارشاد |
170 |
قاسم بن محمدمشاورتی کونسل |
171 |
قاسمی بزم افتاء |
172 |
منصب خلافت اورقاسم بن محمد |
172 |
قاسم بن محمدکےتلامذہ |
173 |
عامربن شرحیبل المہدنی |
174 |
عبدالرحمن ابن قاسم بن محمد |
174 |
یحیٰ بن سعیدالانصاری |
175 |
بیماری اوروفات |
175 |
اولادوحفاد |
176 |
حلیہ اورلباس |
176 |
قاسم بن محمدکااختلافی مسائل میں مسلک |
177 |
قوال زریں |
179 |
عروۃ بن الزبیر |
180 |
نام وکنیت |
180 |
ماں باپ |
180 |
نسب اورخاندان |
181 |
ولادت |
181 |
تعلیم وتربیت |
182 |
عروۃ بن الزبیرکےشیوخ واساتذہ |
183 |
عروۃ بن الزبیرکاعلم |
185 |
مواہب شخصی |
188 |
زہدوعبادت |
188 |
عزت نفس |
189 |
استقامت |
189 |
جودوسخا |
190 |
عروۃ بن الزبیرکےافکاروآراء |
191 |
عروۃ بن الزبیرکی علوم میں جامعیت |
193 |
قرآن اورعروۃ بن الزبیر |
194 |
علم حدیث اورعروۃ بن الزبیر |
195 |
حدیث کےلیے عروۃ بن الزبیرکاشوق |
195 |
درس حدیث کی مجلس |
197 |
عروۃ بن الزبیرکی احادیث |
198 |
عروۃ بن الزبیراورفقہ واجتہاد |
199 |