ہرمسلمان کے لیے اپنے دنیوی واخروی تمام معاملات میں شرعی احکام اور دینی تعلیمات کی پابندی از بس ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :َیا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ(سورۃ البقرۃ:208)’’اے اہل ایمان اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں کے پیچھے مت چلو ،یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ‘‘۔کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ عبادات میں تو کتاب وسنت پر عمل پیرا ہو او رمعاملات او رمعاشرتی مسائل میں اپنی من مانی کرے او راپنے آپ کوشرعی پابندیوں سے آزاد تصور کرے۔ ہمارے دین کی وسعت وجامعیت ہےکہ اس میں ہر طرح کے تعبدی امور اور کاروباری معاملات ومسائل کا مکمل بیان موجود ہے۔ ان میں معاشی زندگی کے مسائل او ران کے حل کو خصوصی اہمیت کے ساتھ بیان کیاگیا ہے ہر مسلمان بہ آسانی انہیں سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہوسکتاہے۔ تجارت، لین ،دین اورباہمی معاہدہ کی مختلف دور میں مختلف صورتیں رائج رہی ہیں ، بہت سے عقود اورمعاملات بنیادی طور پر قدیم زمانہ میں بھی رائج تھے او رعہد جدید میں ان کی ترقی یافتہ صورتیں رائج ہوگئیں ہیں۔ تجارتی مسائل میں ایک اہم مسئلہ یہ ہےکہ کیا خریدی ہوئی چیز پر قبضہ کرنے سے پہلے اس کو فروخت کیا جاسکتاہے یا نہیں اوراس کا منافع حاصل کرنا جائز ہوگا یا نہیں؟ آج قبضہ کےعنوان سے بہت سارے مسائل پیدا ہورہے ہیں لہذا ان مسائل کے پیش نظر ’’مجمع الفقہ الاسلامی الہند ‘‘ نے ’’بیع قبل القبض ‘‘کےعنوان پر 14 ؍اکتوبر 1996ء جے پور(انڈیا) نواں فقہی سیمنار میں منعقد کروایا۔ زیر نظر کتاب’’ جدید تجارتی شکلیں شرعی نقطۂ نظر ‘‘مذکورہ سیمینار میں علماء اور ارباب افتاء کی طرف سے پیش گیے علمی مقالات کا مجموعہ ہے۔ مقالہ نگاروں نے قرآن وحدیث کی عبارات واشارات اور مذاہب اربعہ کے اجتہادات کو سامنے رکھ کر اپنا نقظہ نظر پیش کیا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اردو زبان میں اپنے موضوع پر منفرد کتاب ہے۔ موضوع کی اہمیت وضرورت اور افادیت کے پیش نظر اسلامک فقہ اکیڈمی نے اسے کتابی صورت میں شائع کیا ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ۔۔۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی |
11 |
افتتاحیہ۔۔۔ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی |
15 |
پہلا باب تمہید امور |
|
اکیڈمی کا فیصلہ |
21 |
سوالنامہ |
23 |
تلخیص مقالات۔۔۔ مفتی محمد نعیم اختر ندوی |
26 |
عرض مسئلہ |
38 |
سوال نمبر 1: خالد سیف اللہ رحمانی |
38 |
سوال نمبر 2: مفتی فہیم اختر ندوی |
48 |
قبضہ کی حقیقت اور قبضہ سے پہلے خریدو فروخت فقہ اسلامی کی روشنی میں |
81 |
قبضہ سے پہلے خرید و فروخت اور قبضہ کی نوعیت |
97 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت۔ اصولی مباحث |
125 |
شریعت میں قبضہ سے پہلے خریدو فروخت |
150 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت میں فساد و بطلان کی تعین |
228 |
خریدو فروخت میں قبضہ کی حقیقت اور اس کا مفہوم |
241 |
بیع میں تحریری وثائق و دستاویز پر قبضہ کی حیثیت |
284 |
قبضہ شرعی سے قبل اشیاء کی خریدو فروخت کا شرعی حکم |
344 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت کی ممانعت عمومی یا خصوصی |
371 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت سے متعلق چند جدید مسائل |
487 |
خرید و فروخت میں تخلیہ کی حیثیت |
501 |
قبضہ سے پہلے بیع کی شرعی حیثیت |
515 |
اشیاء کی نوعیت کے اعتبار سے قبضہ کا تیعن |
519 |
خریدو فروخت میں قبضہ اور تخلیہ کی شرعی معیار |
553 |
شریعت میں قبضہ سے پہلے خریدو فروخت کا حکم |
556 |
بیع و شر میں قبضہ حسی حکمی کی نوعیت |
564 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت اور ائمہ کا حکم |
568 |
خریدو فروخت میں وثیقہ اور دستاویزات کی حیثیت |
577 |
شریعت میں قبضہ کا مفہوم و مصداق |
579 |
کتاب و سنت کی روشنی میں قبضہ کی حقیقت |
589 |
اسلام میں قبضہ سے پہلے خریدو فروخت کا اعتبار |
598 |
بیع پر قبضہ سے پہلے اس کی فروختگی کا حکم |
608 |
قبضہ سے پہلے بیع و شراء کا شرعی حکم |
213 |
اشیاء منقولہ کی بیع قبضہ سے پہلے |
619 |
قبضہ سے پہلے کسی چیز کو فروخت کرنا |
224 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت اور فقہاء کی تشریحات |
642 |
اشیاء منقولہ اور غیر منقولہ میں قبضہ کا حکم |
645 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت اور اس کے چند اہم پہلو |
652 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت |
661 |
قبضہ سے پہلے خریدو فروخت کا شرعی حکم |
669 |
قبضہ سے متعلق احادیث کی حیثیت اور غرر کے احکام |
675 |