فقہ اسلامی کا سب سے پہلا اور بنیادی ماخذ قرآن کریم ہے‘ قرآن کریم تشریع اسلامی کی بنیاد اور قانون اسلامی کا اصلِ اصلو ہے‘ قرآن بلا فرق وامتیاز تمام انسانوں کے لیے امام وپیشوا ہے‘ قرآن کریم کی حیثیت بنیادی دستور کی ہے‘ اس لیے اس میں اصول وکلیات کے بیان پر اکتفاء کیا گیا ہے اور معاملات کی تفصیلات اور مسائل کی فروع وجزئیات سے بحث نہیں کی گئی ہے اور اگر کہیں کی گئی ہے تو بہت کم‘ ایسا ہی ہونا بھی چاہیے تھا اگر قرآن مجید میں بالعموم مسائل ومعاملات پر تفصیلی بحثیں کی جاتیں تو پھر طوالت کے باعث اس کی دستوری شان باقی نہیں رہتی‘ اور اگر قیامت تک پیش آنے والے مسائل اس میں بیان کر دیئے جاتے تو قرآن ضخیم کتاب کی شکل میں ہوتا تو اس سے استفادہ دشوار ہو جانا تھا ۔فروعی مسائل کے حل کے لیے بہت سی کتب تصنیف کی گئی ہیں جن میں کتب فقہ کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی کتب فقہ میں سے ایک ہے جس میں فقہ کی مآخذ کو بیان کیا گیا ہے جیسا کہ قرآن‘سنت اور اجماع تین بڑے بنیادی مآخذ ہیں لیکن ان کے ذیل میں آنے والے موضوعات پر اردو میں قدرے تفصیل کام بہت کم ہے جیسا کہ قیاس‘ استحسان‘ استصحاب حال‘ مصالح مرسلہ‘ عرف وعادت‘ قولِ صحابی‘ سدِّ ذرائع اور شرائع من قبلنا۔اس کتاب میں ان تمام کو قدرے تفصیل اور آسان فہم میں عوام تک پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہر بات کو باحوالہ اور عربی عبارات نقل کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے تاکہ اہل علم حضرات اصل مرجع کا خود ہی مطالعہ کریں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ فقہ اسلامی کے ذیلی ماخذ ‘‘مولانا محمد نعمان صاحب کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض مولف |
22 |
قیاس کی لغوی تحقیق |
29 |
قیاس کی اصطلاحی تعریف |
29 |
عبدالجبارمعتزلی کےنزدیک |
29 |
امام ابوہاشم کےنزدیک |
29 |
امام ابوالحسین بصری کےنزدیک |
30 |
علامہ آمدی کاامام ہاشم اورعبدالجبارمعتزلی کی تعریفات پررد |
30 |
قاضی بیضاوی کےنزدیک |
31 |
علامہ تاج الدین سبکی کےنزدیک |
31 |
علامہ آمدی اورعلامہ ابن حاجب کےنزدیک |
31 |
علامہ عبیداللہ بن مسعودکےنزدیک |
31 |
ملاجیون کےنزدیک |
32 |
امام ابوزہرہ کےنزدیک قیاس کی جامع تعریف |
33 |
قرآن کریم سےدومثالیں |
34 |
حدیث رسول سےدومثالیں |
35 |
حجیت قیاس پرچوبیس آیات سے استدلال |
36 |
امام شافعی حجیت قیاس پرچھ آیات سےاستدلال |
38 |
حجیت قیاس پرامام شافعیکےتین دلائل |
38 |
امام شافعی کےنزدیک قیاس کی تعریف |
38 |
علامہ ابوبکرجصاص کاحجیت قیاس پراٹھارہ آیات سےاستدلال |
39 |
حجیت قیاس پرچودہ احادیث سے استدلال |
56 |
امام شافعیکاحجیت قیاس پرحدیث سےاستدلال |
56 |
علامہ ابوبکرجصاص کاحجیت قیاس پرسات احادیث سےاستدلال |
57 |
آپﷺ سےصراحتاقیاس کاثبوت |
63 |
احادیث جن میں مماثلت کی بنیادپراحکام مستنبط کیےگئے |
65 |
صحابہ کرام نےخلافت کوامامت پرقیاس کیا |
68 |
حجیت قیاس پرحضرت عمرکےقول سےاستدلال |
70 |
حجیت قیاس پرحضرت علیکےقول سےاستدلال |
71 |
علامہ ابوبکرجصاص کاحجیت قیاس پرآثارصحابہ سےاستدلال |
71 |
صحابہ کرام کاورقیاس سےاستنباط |
72 |
فقہاءکےہاں قیاس کامقام اورقیاسی استنباط |
74 |
حجیت قیاس کےعقلی دلائل |
76 |
علامہ ابوالحسن الکرخی کاحجیت قیاس پرعقلی استدلال |
79 |
ابوالحسین بصریکاحجیت قیاس پرعقلی استدلال |
80 |
علامہ فخرالاسلام بزدودی کاحجیت قیاس پرعقلی استدلال |
81 |
امام غزالی کاحجیت قیاس پرفلسفی اندازمیں استدلال |
82 |
قیاس انسانی فطرت ہے |
84 |
منکرین قیاس کےدلائل اوران کےجوابات |
86 |
علم کابیان |
95 |
ارکان قیام |
95 |
قیاس کےچارارکان ہیں |
95 |
رکن اول ودوم |
96 |
رکن سوم |
96 |
قیاس کےلیے چارشرائط |
96 |
رکن چہارم |
98 |
علت کی تعریف |
98 |
علت اورحکمت مین فرق |
99 |
شرائط علت |
99 |
متفق علیہ شرائط علت چارہیں |
99 |
وصف مناسب کی اقسام |
101 |
المناسب الموثر |
102 |
المناسب الملانم |
102 |
المناسب المرسل |
102 |
المناسب الملغی |
103 |
قیاس کی اقسام |
105 |
قیاس العکس قیاس الطرد |
105 |
قیاس ظنی ہےیایقینی |
105 |
قیاس اوردلالت النص میں فرق |
105 |
قیاس اوراستحسان میں فرق |
106 |
مسالک العلۃ |
107 |
مشہورمسالک تین ہیں |
107 |
نص |
107 |
اجماع |
109 |
اجتہادوفقہی |
109 |
قیاس اورنصوص کےمابین معارضہ |
110 |
قیاس اروخبرواحد |
110 |
خبرواحدقیاس سےمقدم ہے |
111 |
حناف کےہاں ضعیف حدیث قیاس پرمقدم ہے |
111 |
قیاس کاقانونی مقام |
115 |
حدودوتعزیرات اورقیاس |
116 |
قیاس کی استحسان پرترجیح کی بیس (20)مثالیں |
|
سجدہ تلاوت کی رکوع کےذریعہ ادائیگی |
118 |
مسلم فیہ کی مقدارکےبارےمیں |
119 |
سجدہ کی آیت کادورکعتوں میں تکرار |
120 |
مہرمثل کےعوض رہن شدہ چیزکیامتعہ کی جگہ بھی رہن بن سکتی ہے |
121 |
مباشرت فاحشنہ سےنقض وضو |
121 |
زمین کےغاصب پرضمان |
122 |
پڑوسی کسےکہیں گے |
122 |
آبادی میں واقعہ مکان کوتوڑنےکاحکم |
123 |
مستامن کی وکالت کب تک باقی رہےگی |
124 |
تعلیق طلاق کاایک مسئلہ |
124 |
شہودواحصان کارجوع |
125 |
متعددلوگوں کاکنویں میں مردہ پایاجانا |
126 |
آدھےمکاتب کی مولی سےخریداری |
127 |
لکڑیاں چننےمیں شرکت کاایک مسئلہ |
128 |
راستہ میں انتقال کرجانےوالےحاجی کی طرف سےحج کیاجائے |
129 |
مسافرگھرواپس آکرروزہ توڑدیےتوکیاحکم ہے؟ |
130 |
قسم کھالی کہ دس روپیہ میں نہیں بیچوں گاپھرلوروپیہ میں بیچ دیا |
130 |
دھلائی کامشترک کاروبارکرنےوالوں پرایک دعوی |
131 |
شک کی وجہ سےقسم نہ ٹوٹےگی |
133 |
معتوہ بیٹےکےلیے والدہ کاباندی خریدنا |
133 |
استحسان |
|
لفظ استحسان کی لغوی تحقیق |
133 |
استحسان کی اصطلاحی تعریف |
135 |
امام کرخی کےنزدیک |
135 |
علامہ سرخسی کےنزدیک |
135 |
علامہ صدرالشریعہ کےنزدیک |
138 |
علامہ ابن نجیم کےنزدیک |
138 |
استحسان کاثبوت قرآن کریم سے |
139 |
استحسان کاوجودآپﷺ کےکلام میں |
141 |
حضرات صحابہ سےاستحسان پرعمل کےنظائر |
143 |
استحسان کاثبوت اجماع امت ہے |
146 |
استحسان کی مثالیں فقہاءکی عبارات میں |
147 |
استحسان کاثبوت تاریخ اسلام سے |
149 |
استحسان کےمنکرین اوران کےدلائل |
149 |
مانعین کےدلائل پرایک نظر |
152 |
استحسان تمام مذاہب فقہ میں |
153 |
فقہ حنبلی سےاستحسان کےنظائر |
156 |
فقہ شافعی سےاستحسان کےنظائر |
158 |
انکاراستحسان کی اہم وجہ |
165 |
استحسان کاعام فقہی تصور |
168 |
آداب معاشرت سےمتعلق احکام |
168 |
اسلامی تشخیص کواجاگرکرنےوالےاحکام |
169 |
سنن ومستحبات کی پیروی سےمتعلق احکام |
169 |
مکروہات ومشتبہات سےاجتناب کےمتعلق احکام |
169 |
استحسان کی اقسام |
|
استحسان نصی |
170 |
استحسان نصی مثالیں |
171 |
استحسان اجماعی |
173 |
استحسان اجمالی مثالیں |
173 |
استحسان قیاسی |
174 |
استحسان مصلحی |
177 |
استحسان مصلحی کی مثالیں |
178 |
استحسان ضرورت |
178 |
استحسان ضرورت کی مثالیں |
179 |
استحسان عرفی |
180 |
استحسان عرفی کی مثالیں |
181 |
استحسان کی قیاس پرترجیح کی مثالیں |
181 |
سباع طیورکےجھوٹےکامسئلہ |
181 |
سواری پرنمازجنازہ کامسئلہ |
181 |
تمام مال صدقہ کردینےکی وجہ سےزکوۃ کاسقوط |
183 |
استصحاب حال |
|
استصحاب کالغوی معنی |
184 |
استصحاب کی اصطلاحی تعریف |
185 |
حجیت استصحاب پردلائل |
186 |
قرآن کریم سے |
187 |
سنت رسول ﷺ سے |
187 |
اجماع امت سے |
188 |
عقلی دلائل |
188 |
استصحاب اورائمہ اربعہ |
189 |
استصحاب کی اقسام |
190 |
اتصحاب البراۃ الاصلیۃ |
191 |
استصحاب مادل الشرع اواقل علی وجودہ |
191 |
استصحاب الحکم |
192 |
استصحاب الوصف |
192 |
استصحاب اجماع |
193 |
اتصحاب کاحکم |
195 |
اتصحاب کی مثالیں |
197 |
شک ناقض وضونہیں |
197 |
ذبائح کی اصل تریم ہے |
197 |
پانی کی اصل طاہراورمطرہے |
198 |
انگورکارس اورنبیذ تمراصلاحال ہے |
198 |
شک کی صورت میں طلاق رجعی مانی جائےگ |
199 |
استحصاب پرمبنی قواعد |
199 |
مصالح مرسہ |
|
مصالح مرسلہ کی تعریف |
200 |
مصالح مرسلہ کی حجیت کےدلائل |
200 |
مصالح مرسلہ کی حجیت قرآن سے |
201 |
مصالح مرسلہ کی حجیت سنت رسول ﷺ سے |
202 |
مصالح مرسلہ کی حجیت تعامل صحابہ سے |
203 |
مصالح مرسلہ کےمعتبرہونےکی شرائط |
206 |
مصلحت کی اقسام |
209 |
ترجیح کاطریقہ |
210 |
مصالح مرسلہ اورائمہ کااختلاف |
210 |
احناف کامسلک |
210 |
شوافع کامسلک |
212 |
مالکیہ کامسلک |
213 |
حنابلہ کامسلک |
213 |
مصالح اورنصوص کاتعارض |
214 |
مصالح مرسیہ پرمبنی احکام مین تبدیلی کاامکان |
215 |
مصلحت وقیاس میں فرق |
216 |
مصالح مرسلہ پردال قواعد |
217 |
عرف وعادت |
|
مشروعیت عرف |
217 |
تشریع اسلامی میں عرف وعادت کامقام |
219 |
عرف کالغوی معنی |
220 |
عرف کااصطلاحی معنی |
222 |
عادت کالغوی معنی |
223 |
عادت کااصطلاحی معنی |
224 |
عرف کی حجیت قرآن سے |
225 |
ایک شبہ کاجواب |
226 |
عرف کی حجیت حدیث سے |
227 |
عرف کی حجیت اجماع سے |
230 |
عرف کی حجیت قیاس سے |
231 |
عرف کی حجیت ائمہ اربعہ کےنزدیک |
232 |
عرف وعادت کےدرمیان فرق |
234 |
عرف اوراجماع کےمابین فرق |
235 |
عرف کےمعتبرہونےکی شرائط |
236 |
عرف صحیح وعرف فاسد |
238 |
عرف صحیح |
238 |
عرف فاسد |
239 |
حرف کی اقسام |
239 |
عرف عام |
239 |
عرف خاص |
241 |
حرف عام وخاص کااعتبار |
242 |
حرف عام وعرف خاص مین حکم کےاعتبار سےفرق |
243 |
حرف لفظی کی تعریف |
244 |
حرف عملی کی تعریف |
244 |
حرف لفظی وعمل کی تاثیر |
245 |
حرف عموم نص سےمتعارش ہو |
247 |
حرف کاتعارض نص خاص سے |
248 |
حرف وعادت پرمبنی نصوص |
249 |
حرف کاتصادم قیاس سے |
251 |
قواعدعامہ سےتعارض |
252 |
عرف ظاہرمذہب کےخلاف |
252 |
عرف کےسبب عدول عن المذہب |
253 |
کیاعرف بدلنےسےبارحکم بدلےگا |
254 |
عرف پرفتوی دینےکی اہلیت |
254 |
شریعت کےخلاف عرف معتبرنہیں |
255 |
اپنےزمانہ کےعرف کونہ جانےوالامفتی جاہل ہے |
255 |
مسائل قضامیں امام ابویوسف کےقول پرفتوی کی علت |
256 |
امام محمدکی دعادت شریفہ |
256 |
لوگوں کےحقوق کاخیال رکھاجائےگا |
256 |
فتوی کی تبدیلی عرف کی بناپر |
257 |
عرف کی تبدیلی کااحکام پراثر |
258 |