وقوع قیامت کا عقیدہ اسلام کےبنیادی عقائد میں سےہے اور ایک مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے ۔ قیامت آثار قیامت کو نبی کریم ﷺ نے احادیث میں وضاحت کےساتھ بیان کیا ہے جیساکہ احادیث میں میں ہے کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تک عیسیٰ بن مریم نازل نہ ہوں گے ۔ وہ دجال اورخنزیہ کو قتل کریں گے ۔ صلیب کو توڑیں گے۔ مال عام ہو جائے گا اور جزیہ کو ساقط کر دیں گے اور اسلام کے علاوہ کوئی اور دین قبول نہ کیا جائے گا، یا پھر تلوار ہوگی۔ آپ کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا سب ادیان کو ختم کر دے گا اور سجدہ صرف وحدہ کے لیے ہوگا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ عیسٰی کے زمانہ میں تمام روئے زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دین باقی نہ رہے گا۔علامات قیامت کے حوالے سے ائمہ محدثین نے کتب احادیث میں ابواب بندی بھی کی ہے اور بعض اہل علم نے اس موضوع پر کتب لکھی ہیں ۔زیر نظر کتاب ’’اینڈ آف ٹائم‘‘ بھی اس موضوع پر جدید اور سائنسی علوم کےماہر ترکی کے معروف قلمکار محترم ہارون یحییٰ کی منفرد کتاب ہے ۔ اینڈ آف ٹائم سےمراد آخری دور ہے اور اسلامی نقطۂ نظر سے یہ قرب قیامت کا دور ہے ۔قرآن وحدیث کی رو سےآخری زمانہ دو ادوار پر مشتمل ہے ۔پہلے دور میں لوگ مادی وروحانی مشکلات میں مبتلا ہوجائیں گے جبکہ دوسرا دور سنہری دور ہوگا اس میں بندوں پر اللہ تعالیٰ کے فضل اور رحمت کی فروانی ہوگی ۔ اس دور میں دین حق کی ترویج اور اشاعت ہوگی ۔اسی دور کے اختتام پر معاشرہ تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا اور لوگ قیامت کی گھڑیاں گننا شروع کردیں گے ۔اس کتا ب میں اسی وقت ِ آخر کاجائزہ قرآن وحدیث کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ اس کتاب عوام الناس کے لیے فائدہ مند بنائے اور لوگوں کےعقیدۂ آخرت کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
نیرنگی آغاز (انجم سلطان شہباز |
|
25 |
عرض ناشر (شاہد حمید) |
|
32 |
کچھ مصنف کے بارے میں |
|
35 |
عرض مصنف |
|
39 |
﴿حصہ اول ﴾ |
|
|
.....اینڈ آف ٹائم ...... |
|
|
قیامت کی نشانیاں اور حضرت امام مہدی |
|
|
اینڈ آف ٹائم |
|
42 |
قرآن کریم میں روز قیامت کی نشانیاں |
|
43 |
قرآن میں یوم آخر کی نشانیاں |
|
44 |
وہ ساعت نزدیک ہے |
|
44 |
دنیا میں اخلاق اسلام کی برتری |
|
45 |
شق القمر |
|
46 |
رسول اکرم ﷺ کی پیشین گوئیاں وقوع پزیر ہوئیں |
|
47 |
جنگیں اور طوائف الملوکیت |
|
48 |
جنگوں اور آفات سے بڑے شہروں کی تباہی |
|
49 |
زلزلے |
|
50 |
غربت |
|
51 |
اخلاقی انحطاط |
|
51 |
سچے مذہب کا انکار اور تعلیمات قرآنی سےر و گردانی |
|
52 |
نبوت کے جھوٹے دعویدار |
|
53 |
قرآن میں حضرت عیسیٰ کی واپسی کی بشارت |
|
54 |
حضرت عیسیٰ کی آمد کے متعلق احادیث نبوی ﷺ |
|
58 |
زمانہ آخر اور ظہور مہدی |
|
59 |
اینڈ آف ٹائم او رظہور امام مہدی |
|
61 |
﴿علامات ظہور امام مہدی ﴾ |
|
62 |
بدعنونانی میں فروغ |
|
62 |
مذہبی ممنوعات کواپنانے کا رجحان |
|
64 |
ایران عراق جنگ |
|
64 |
افغانستان پر قبضہ |
|
65 |
فرات پربند باندھا جائے گا |
|
66 |
رمضان میں سورج اور چاند گرہن |
|
66 |
دمدار ستارے کا نکلنا |
|
68 |
خانہ کعبہ پر حملہ اور قتل و غارت |
|
68 |
مشرق سےآگ کا نکلنا |
|
70 |
سورج پر نشان |
|
71 |
تباہ شدہ عمارات کی تزئین نو |
|
71 |
بیشتر احادیث کااشارہ مہدی قرآن میں |
|
71 |
سنہری دور |
|
73 |
نبی کریم ﷺ نے آخری دور کو آسمانی علامات سے بیان فرمایا |
|
73 |
مال و دولت کی فراوانی |
|
73 |
سنہری دور میں ٹیکنالوجی عروج اور کثرت پر ہو گی |
|
74 |
اعلیٰ معیار زندگی اور غربت و افلاس کا خاتمہ |
|
75 |
مذہب اپنی اصل حالت میں آ جائے گا |
|
75 |
حضرت سلیمان |
|
77 |
حضرت سلیمان کو کثرت مال سے نوازا گیا تھا |
|
77 |
حضرت سلیمان کی پرندوں سے گفتگو |
|
77 |
زمانہ آخر اور رحمت |
|
79 |
ظہور مہدی سے پہلے کے حالات |
|
80 |
ذو القرنین ، سلیمان اور مہدی کے ادوار میں مماثلت |
|
86 |
حضرت امام مہدی کی عالمگیر حکومت |
|
87 |
امن کوششیں اور سفارشات کی ترجیح |
|
88 |
مذہبی اخلاق کا پرچار |
|
89 |
تعمیر پرتوجہ |
|
90 |
عظمت اسلام اور خوشنودی خدا کی خاطر دولت کا خرچ |
|
90 |
سورۃ الکہف |
|
92 |
فضائل سورۃ الکہف بزبان نبی آخر الزمان ﷺ |
|
92 |
زمانہ آخر کے راز اور علامات |
|
92 |
اصحاب کہف کےغیر معمولی حالات |
|
93 |
ان کی پناہ گاہ کچھ وقت کے لیے چھپی رہے گی |
|
94 |
دعوت الہٰی |
|
95 |
مشرک معاشرے سے لا تعلقی |
|
95 |
پوشیدگی |
|
96 |
حضرت موسیٰ اور ان کے جواں ساتھی کا سفر |
|
96 |
ملاقات خضر |
|
97 |
ذوالقرنین |
|
98 |
ذوالقرنین روحانی پیشوا بھی تھے |
|
98 |
ذوالقرنین نےلوگوں کی مدد کی |
|
99 |
ایک مختلف تعبیر |
|
100 |