#4207

مصنف : ڈاکٹر سید شفیق الرحمن

مشاہدات : 12225

اہل سنت کا منہج تعامل کتاب و سنت اور فہم سلف کی روشنی میں

  • صفحات: 322
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8050 (PKR)
(جمعہ 13 جنوری 2017ء) ناشر : منبر التوحید والسنہ، بہاولپور

اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کے بعد ضروری ہے کے اللہ تعالیٰ کے دوستوں کے ساتھ محبت اور اس کے دشمنوں کے ساتھ عداوت ونفرت قائم کی جائے چنانچہ عقیدہ اسلامیہ جن قواعد پر قائم ہے، اُن میں سے ایک عظیم الشان قاعدہ یہ ہے کے اس پاکیزہ عقیدے کو قبول کرنے والا ہر مسلمان اس عقیدے کے ماننے والوں سے دوستی اور نہ ماننے والوں سے عدوات رکھے۔اسلام میں دوستی اور دشمنی کی بڑی واضح علامات بیان کی گئی ہیں، ان علامات کو پیش نظر رکھ کر ہر شخص اپنے آپ کو تول سکتا ہے کہ وہ کس قدر اسلام کی دوستی اور دشمنی کے معیار پر پورا اُتر رہا ہے۔ الولاء عربی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی دوست ،مدگار، حلیف کے ہیں۔ عقیدہ الولاء کی رو سے سب سے پہلے اللہ تعالیٰ سےاس کےبعد رسول اکرمﷺ سے اور اس کے بعد تمام اہل ایمان سے محبت کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے ۔البراء بھی عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب بیزاری اور نفرت کا اظہار کرنا یا دشمنی کا اظہار کرنایا کسی سے قطع تعلق کرنا ہے ۔عقیدہ البراء کی روہ سے اسلام دشمن کفار سے شدید نفرت اور بیزاری کااظہار کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے اور موقع ملنے پر ان کے خلاف جہاد کرنا ان کی قوت توڑنا او ران سے ظلم کا بدلہ لینا فرض ہے ۔شریعت ِاسلامیہ میں عقیدہ ’’الولاء والبراء‘‘ بہت اہمیت رکھتاہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن مجید کی کوئی ایک سورت بلکہ کوئی ایک صفحہ ایسا نہیں جس میں ’’ الولاء والبراء‘‘ کےبارے میں احکام نہ دئیے گئے ہوں یا کسی نہ کسی طرح ’’ الولاء والبراء‘‘کا تذکرہ نہ کیا گیا ہو۔قرآن مجید کی ابتداء سورۃ الفاتحہ سے ہوتی ہے جس میں صرف سات آیات ہیں لیکن اس میں سورۃ میں بھی ’’ولاء‘‘ اور ’’براء‘‘ کا مضمون بھر پور انداز میں موجود ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’اہل سنت کا منہج تعامل ‘‘ ڈاکٹر سیدشفیق الرحمٰن کی تصنیف ہے ۔ انہوں نے اس کتاب میں نہایت ہی احتیاط اوراعتدال کے ساتھ امت کو جوکہ فرقہ پرستی کی آگ کے شعلہ جوالہ میں جل رہی ہے وحدت واتحاد کا جام شریں پیش کیا ہے ۔ اور خلاف شریعت کاموں پر اور نظریات پر جونفرت ہونی چاہیے اسے بھی روشناس کیا ہے۔اور بہت سےعلمی اور فکری فتنوں کا تذکرہ کر کے فکر صحابہ کو ہی صائب اوردرست قرار دیا ہے ۔یہ کتاب عقائد کا مختصر اورنہایت عمدہ مجموعہ ہے ۔یہ کتاب اپنے عام فہم اسلوب کی وجہ سے جہاں علماء وطلباء کے لیے مفید ہے وہاں عوام الناس کے لیے بھی اس پُرفتن دور میں مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

انتساب

13

اہل علم کے تا ثرات

14

شیخ الحدیث محمد رفیق اثری حفظ اللہ

14

شیخ القر آن  ابو زکر یا عبد السلام عبد الرؤف الرستمی حفظہ اللہ

16

شیخ الحدیث ابو عمر عبد  العزیز ستا نی  حفظہ  اللہ

17

شیخ الحدیث پر و فیسر محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ

21

 تقدیم : فضیلتہ اےلشیخ ڈاکٹر حا فظ عبد الرشید اظہر حفظہ اللہ

23

اہل بد عت کے ساتھ تعلقات  میں محدثین  کا منہج

29

بد عت اور اہل بد عت کی تقسیم

31

عر ض مؤلف

37

منہج سلف کا مفہوم  اور اہمیت

40

سلف اور منہج  سلف  کا مفہوم و معنی

40

مصدر تلفی

40

منہج تلقی

41

مصدر تلقی اور منہج تلقی میں فر ق نہ کر نا

41

سلف  امت.... نہ کہ  اکابر ین جما عت

43

فہم سلف ’’ کسی ایک  امام  کی فقہ  میں مقید  نہیں

45

منہج سلف  کی اہمیت

46

اتباع  ر سو ل ﷺ کا    معیا ر اصحا ب رسو ل او ر سلف امت ہیں

46

منہج سلف .. اسلامی  اجتما عیت  کی بقا  کا ضامن

55

منہج سلف کا انکار .... گمراہی کی بنیاد ی و جہ

59

خو ارج

59

کسی مومن کو نا حق قتل کر نا

60

مر جئیہ

63

 اعل سنت و الجما عت

64

  تفر قہ  سے بچنے کی وا حد سبیل

66

فہم سلف اپنانے  کا  عملی طر یقہ 

68

 اہل سنت  کے عملی خصا ئص

69

ولا ء اور وفا دار ی صر ف حق کے لئے

69

اہلسنت عمومی طور پر  با ہم دو ستی   اور وفاداری (ولا ء) ؤزکھتے  ہیں

71

تا لیف قلوب   اور احتما ع کلمہ

73

اہل تفر قہ کے عمومی خصا ئل 

75

 بد عت او راہل بد عت

77

بد عت کی تعریف اور ضا بطہ

77

بد عت کی اقسام

77

بد عت کا حکم

78

بدعت  کی اقسام

79

بدعت مکفرہ

79

غیر اللہ کے قانو ن  کے مطا بق فیصلہ  کر نے والے

84

 المسا ئل  الحنفیہ

86

اللہ کے اسما  ء و صفات

86

کفر یہ بد عات  کے حا ملین  کا حکم

90

اہل بدعت مکفرہ  کو اہل قبلہ  میں شامل کرنا در ست نہیں

92

اہل بدعت مکفرہ  کو اہل کتاب  پر قیا س کرنا در ست  نہیں

96

کفر یہ بد عات  کے حا ملین   سے تعا مل

98

دشمنی و قطع  تعلقی کر نا

98

اہل بدعت  (مکفرہ) کی اقتد ا  ء میں نما ز ادا نہ کرنا

99

سلا  م کا جوا ب نہ دینا

101

ورا ثت  میں حقدار نہ بنانا 

102

نکاح نہ کر نا

102

اتحاد نہ کر نا

104

جلسوں اور دینی تقر یبا ت میں ان  کو  ان کو تشریف آور ی کی دعوت  نہ دینا

105

احترام و تعظیم  نہ کر نا

106

مد ح سر ائی  نہ کر نا

108

استغفار  رحمت  کی دعا  اور تعزیت  نہ کرنا

108

کفار کے ساتھ  حسن سلوک

110

پہلی صو رت :عیادت کر نا

111

دوسر ی صورت :  ہدیہ  و صدقہ  د ینا

112

تیسر ی  صو رت : :  زیارت  کر نا

113

چو تھی  صو ر ت : دعو ت  قبو ل کر نا

113

پا نچویں  صور ت : خر یدو فر وخت  کر نا

113

چھٹی  صو رت :  اچھے ا خلا ق سے پیش آنا

113

تکفیر  کے اصو ل و ضوابط

114

تکفیر نا حق جر م  عظیم  ہے

114

  تکفیر  کے قو اعد  و ضوابط

116

 تکفیر  کی شر ائط

117

تکفیر کے مو انع

117

ا س کی جہا لت کی نو عیت

120

تاویل  :

121

تا ویل  کےسبب کفر یا  بد عت  میں واقع ہو نے  والے

122

تا ویل  کی نوعیت

123

تاویل  غیر  سا ئغ

123

تا ویل کر نے والے کی شخصیت

124

اکر اہ

124

 خطا اور  نسیان

125

تکفیر  معین

125

غیر  مکفرہ  بدعات

127

امت  کے تہتر فر قے

130

غیر  مکفرہ  بدعات کے حا ملین  کے سا تھ سلوک

134

اہلسنت  و الجما عت  کا رو یہ سلوک

134

بعض و جو ہ  کی بنا  پر محبت کی جا ئے  گی اور بعض کی بنا پر نفر ت

134

غیر  مکفرہ  بدعت کی وجہ سے  تکفیر  کر نا  در ست نہیں

135

اہل بدعت  کے ساتھ  عد ل  و انصاف  کرنا

136

بد عات  میں  واقع ہونے  والے  علما ء کے محات سن  کا تذکر ہ اور  اعتر اف

140

اہل بدعت غیر مکفرہ  سے احایث صحیحہ  لینا  

142

 نر می سے پیش  آنا

143

 خیر  خو اہی  کر نا

143

 شفقت  کر نا

143

 پر یشانی  کو دو رکر نا

143

حقیر نہ سمجھنا

144

سلام  کہنا

144

مسکر ا کر ملنا

145

مر یض کی تیما رداری کرنا

145

جنا زے کے ساتھ  جانا

145

رحمت و بخشش کی دعا کر نا

148

دعوت قبو ل کر نا

150

میل جو ل ر کھنا

151

نصیحت کرنا

151

ایثار وقر بانی   کرنا

151

مسکینوں کی امداد کر نا

153

اہل بد عت کے ساتھ  سختی  کر نا

153

قطع  تعلقی  کر نا

154

بد عت  مکفر ہ اور غیر مکفرہ  کے مر تکبین  کے سات قطع  تعلقی  کے ما بین فر ق

156

قطع تعلقی کے مقا صد  اور شر عی ضو ابط

158

قطع تعلقی میں داعی  بد عتی  اور غیر  داعی بد عتی میں فرق

169

اہل  بد عات  کی بد عت  پر رد کرنا

172

رد کر نے میں حکمت  اختیا ر کرنا

174

اہل بد عت  سے منا ظرہ کر نا

176

ممدو ح مناظرہ

177

مذموم  منا ظرہ

177

منا ظر ے کی شر ائط اور مقاصد

179

منا ظر ے کے اصو ل و ضوابط

179

مخا لفت  کی ہدایت  کی طمع  کرنا

180

منا ظرہ  کا اسلوب

181

منا ظرہ  کامقصد  حق کی نصرت

181

منا ظرہ بدعت  کی شان  و شوکت  کا باعث  نہ ہو

181

اہل بدعت (غیر مکفر ) کی اقتدا میں نماز کا حکم

182

سوال  فا سق و فاجر کے بیچھے  نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے

1891

مستو رات  الحال کی اقتدا ء میں نماز

190

اہل بد عت   کے ساتھ  مل کر جہاد کرنا

194

 حکم کے لحاظ سے سنت  کی مخالفت میں واقع  ہو نے  والوں  کی اقسام

197

مجتہد مخطی

197

جاہل  قا بل  عذر

200

ظلم  اور عد وان  ’’ کے مر تکب

201

منا فق

203

مشر کین

205

  اہل  سنت  سے اعتقادی اختلا ف  ر کھنے والے فر قوں کے مرا تب

209

 قد ریہ

209

نظریہ  امامت

212

شیعہ  کا صحابہ کر ام کے بارے میں عقیدہ

213

اتحاد یہ ووجودیہ

214

 وحدت الوجود ’’ کے بارے  میں دار الافتا ء دارالعلو م دیو بند  انڈیا کامؤ قف

215

قبر پر ست

216

خوارج

218

مرجئہ

222

مر جئتہ السنتہ

222

دیگر گر وہ

223

اشاعرہ

226

اللہ تعالی کے علو کا انکار ..... جہمیہ اور اشعر یہ  کے  ما بین فر ق

227

اشا عر ہ اور ماتر ید یہ ’’ کی با بت  عمائے   امت کامؤقف

231

معا صر  تنظیموں  سےتعا مل  کے حوالے   سےچند ضوا بط

237

کفر و شرک سے  پاک معا صرہ جماعتیں اسلام سے خا رج نہیں

237

اجتہاد  یا تا ویل  کر نے وا لےمسلمان  عا لم کے با رے میں  اہلسنت  کا مسلک 

239

اگر کو ئی عا لم  دین بد عت  کا مر تکب ہو  یا کسی بد عتی  کی مو افقت  کر تا ہو تا ہو تو

146

پاک  و مند  کے احناف ’’ اشاعر ہ ’’ وما تر یدیہ

248

علامہ شمس الدین  افغانی  ﷭  کی نظر  میں  ماتر یدیہ  کی در جہ بندی 

248

پہلی قسم  بدعت  مکفر ہ  کے حا ملین

250

مو لوی ز کر یا  صاحب فضا ئل حج میں لکھتے ہیں

252

شاہ ولی اللہ  محدث  دہلوی ا پنے شیخ ابو رضا  محمد کے  تصر فات

253

دو سری  قسم  : بد عت  غیر  مکفرہ  کے حا ملین

255

سلفی  العقیدہ  علما ء احناف

259

مسئلہ  وحد ۃ الوجو د  ’’  کے با رے میں علما ئے احنا ف  کا مؤقف

261

مسئلہ  تقلید

263

تقلید شرکیہ 

263

 تقلید غیر شر کیہ

264

 تقلید  کے جو از یا وجوب  کی صو رت

264

مولنا محمد تقی عثمانی حفظہ اللہ  نے تقلید  کی شر عی حیثیت بیا ن کر تے ہو ئے

265

فقہی  مسا ئل  میں  اختلا ف  کی شر عی حیثیت

270

فقہی  اختلا فات کی بنیاد  پر افتراق کر نا  در ست  نہیں

271

اجتہادی  احتلافات  کی بنا پر  تکفیر  نہیں  کر نی چائیے  

275

ائمہ  کے ما بین  اختلا فات  کے اسباب 

277

امام تک  حدیث  کا نہ پنچنا

277

حدیث  کسی صحت

278

سند  میں مو جود   را ویوں   کے  حالا ت  پر اختلا فات

279

را وی  کا بھول جانا 

279

کسی حدیث  سے غلط  مفہو م  لینے  کا خوف

280

غریب  الاستعمال  الفاظ

280

حدیث کےالفاظ کےمفہوم  میں اختلا ف

281

دو متعا رض  احادیث میں تطبیق

252

 حدیث مخا لف  کو منصوخ سمجھنا

284

علماء کا طر ز  عمل

285

جو شخص  کسی  حدیث  پر عمل  نہیں  کر تا  تو اس  کی تین   وجوہات ہو سکتی  ہیں

286

 اختلا فی  مسائل  میں مخا لف  پر رد کر نا

288

احناف  کے پیچھے   نماز

290

 طالبان  کےساتھ  مل کر جہاد کر نے کی   شر عی  حیثیت

302

طا لبا ن کی قیادت  میں   جہاد  کے واجب  ہونے پر علما ئے کر ام  کے فتا و ی ٰ

310

خلا صہ  کلا م

314

 تصو ف بد عات  کا وجو د 

314

رد شر ک  و مشرکین  کانہ پایا جانا

314

لا دین  سیا ست  میں شر کت

315

وطن پر ستی  کا شر ک

315

تقلید جا مد

316

ہما رے لئے در ست طر ز عمل

316

مر اجع  م مصادر

318

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 39324
  • اس ہفتے کے قارئین 226400
  • اس ماہ کے قارئین 800447
  • کل قارئین110121885
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست